آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے بیرونی قرضہ 2کھرب34ارب اور اندرونی قرضہ 10کھرب41ارب لینے کا فیصلہ

پیر 13 جون 2016 10:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جون۔2016ء)آئندہ مالی سال2016-17میں ملکی بجٹ خسارہ 12کھرب76ارب روپے پورا کرنے کے لئے بیرونی قرضہ 2کھرب34ارب روپے اور اندرونی قرضہ 10کھرب41ارب روپے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئندہ مالی سال میں پاکستان کا مجموعی اخراجات 4394.7کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں سے کرنٹ اخراجات کے لئے 3400.2 ارب روپے ،وفاقی ترقیاتی فنڈز کے لئے 800ارب روپے اور دیگر اخراجات کے لئے 194.5 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ خسارہ کو پورا کرنے کے لئے اندرو نی و بیرونی قرضوں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بیرونی قرضوں کا حجم ملکی جی ڈی پی کا66فیصد تک پہنچنے کے باعث ملکی مالی اداروں پر نئے قرضوں کا بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ پاکستان کے آئین کے مطابق بیرونی قرضہ ملکی جی ڈی پی کا 60فیصد سے زیادہ نہیں لیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے حکومت نے قومی اسمبلی کو بیرونی قرضہ کے حجم میں اضافے پر اعتماد میں لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔آئندہ مالی سال میں بجٹ خسارہ کو 5.2فیصد سے کم کر کے 4.7فیصد کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے تاکہ ملکی بجٹ خسارہ کو کم کیا جا سکے۔اسی طرح آئندہ مالی سال میں ٹیکس محصولات کا ہدف 3104ارب روپے سے بڑھا کر 3621ارب روپے رکھا گیا ہے اور آئندہ بجٹ خسارہ کو پورا کرنے کے لئے ملکی مالی اداروں سے قرضہ 10کھرب41ارب روپے اوربیرونی قرضہ2کھرب34ارب روپے لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :