میڈیا کا رمضان کے نام پر خرافات دکھانا ماہ مبارک سے زیادتی کے مترادف ہے،مفتی منیب الرحمن

خودکش حملوں کے خلاف فتویٰ میں نے جاری کیا تھا،ممتاز قادری کی پھانسی کے معاملے پر شہباز شریف نے وعدہ خلافی کی پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے جامع اور سریع الاثر تحقیقاتی نظام قائم کیا جائے مسلمان ممالک میں زیادہ تر مسائل امریکہ کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں،۔ امت مسلمہ کو اپنے مسائل مل جل کر حل کرنے چاہیئں، میگزین کو انٹرویو

پیر 13 جون 2016 10:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جون۔2016ء)مرکز رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ میڈیا کی جانب سے رمضان کے نام پر خرافات دکھانا ماہ مبارک سے زیادتی کے مترادف ہے، خودکش حملوں کے خلاف فتویٰ میں نے جاری کیا تھا۔ ممتاز قادری کی پھانسی کے معاملے پر شہباز شریف نے وعدہ خلافی کی ہے۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے جامع اور سریع الاثر تحقیقاتی نظام قائم کیا جائے۔

مسلمان ممالک میں زیادہ تر مسائل امریکہ کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ امت مسلمہ کو اپنے مسائل مل جل کر حل کرنے چاہیئں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی میڈیا میں رمضان کے نام سے جو پروگرام نشر ہو رہے ہیں ۔ اس میں رمضان المبارک کے علاوہ سب کچھ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

پیمرا کورس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ خودکش حملوں کے خلاف سب سے پہلا فتویٰ میں نے2004میں جاری کیا تھا اور اس وقت وزیراعظم ہاؤس میں موجود بعض شخصیات نے اس فتویٰ کی مخالفت بھی کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک میں جاری شورش اور انتشار کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ امریکی امن کے قیام کے لئے عراق، لیبیا اور افغانستان گئے مگر وہاں پر اب کیا صورتحال ہے یہ سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کسی بھی ملک میں امن قائم نہیں کر سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممتاز قادری کی پھانسی کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وعدہ خلافی کی ہے۔ ممتازقادری کے جنازے نے عوام کی ان کے ساتھ محبت کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس جیسے کرپشن کی تحقیقات کے لئے ملک میں جامع اور تی رفتار احتسابی کمیشن تشکیل دیا جائے ۔

نیب کا موجودہ نظام کرپشن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اربوں روپے لوٹنے والے چند کروڑ روپے ادا کر کے مسٹر کلین ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی زندگی کے بچانے کے لئے انسانی عضائی منتقلی کا حامی ہوں ہم گردوں سمیت ایسے تمام عضائی منتقلی کی حمایت کرتے ہیں جس میں بقائے حیات کا مسئلہ ہو اس طرح جگر کی ٹرانسپلانٹیشن کی بھی حمایت کرتے ہیں لیکن اسے کاروبار نہیں بننا چاہیئے