خیبر پختونخوا کا 5 کھرب،5ارب کا بجٹ پیش

تعلیم 111ارب،صحت کیلئے38ارب مختص وفاقی قابل تقسیم محاصل میں سے صوبے کو293ارب69کروڑ 43 لاکھ،بدامنی کیخلاف جنگ کے اخراجات کے طور پر 35ارب 28 کروڑ 94لاکھ ،صوبے کے اپنے ٹیکس اور نان ٹیکس محاصل سے تقریبا 49ارب50کروڑ70لاکھ روپے ملنے کا امکان

بدھ 15 جون 2016 10:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جون۔2016ء)صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے خیبر پختونخوا کا 5 کھرب،5ارب کا بجٹ پیش کردیا جس میں آئندہ مالی سال میں اخراجات کا تخمینہ 505 ارب روپے لگایا گیا ہے۔خیبرپختونخوا بجٹ 2016-17ء محصولات کی مد میں وفاقی قابل تقسیم محاصل میں سے صوبے کو293ارب69کروڑ43لاکھ روپے ملنے کا امکان ہے جو کہ رواں مالی سال کے دوران اسی مد میں ملنے والی رقم کی نسبت 17فیصد زیادہ ہے، بدامنی کے خلاف جنگ کے اخراجات کے طور پر 35ارب28کروڑ94لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے، صوبے کے جنوبی ا ضلاع میں تیل و گیس کی پیداوار پر رائلٹی کی مد میں 17ارب19کروڑ99لاکھ روپے دستیاب ہوسکیں گے ،بجلی کے خالص منافع کی مد میں 18ارب70کروڑ40لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے، خالص منافع کے بقایا جات کی مد میں 15ارب روپے وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

صوبے کے اپنے ٹیکس اور نان ٹیکس محاصل سے تقریبا 49ارب50کروڑ70لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے جس میں سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس ے دس ارب اور صوبے میں واقع اپنے وسائل سے قائم شدہ پن بجلی گھروں سے 3ارب 63کروڑ روپے بھی شامل ہیں، سرکاری اراضی کی تجارتی استعمال سے 12ارب 70کروڑ روپے آمدن متوقع ہے،جنگلات میں لکڑی کی ایک بڑی مقدار خشک اور افتادہ درختوں کی شکل میں ضائع ہو رہی ہے حکومت نے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی ہے کہ ایسی تمام لکڑی کواکٹھا کرکے نزدیکی ٹمبر ڈپوؤں میں پہنچائے تاکہ اس کی نیلامی کی جاسکے ہمیں توقع ہے کہ اس سے حکومت کو چھ ارب روپے کی آمدن ہوگی، اضافی اخراجات کے لئے گذشتہ سالوں کی بچت شدہ رقومات میں سے11ارب 85کروڑ52لاکھ روپے کی فراہمی کی تجویز ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے 12ارب20کروڑروپے قرضہ لیا جائے گا۔

پن بجلی گھروں کی فنانسنگ کے لئے ہائیڈل ڈویلمنٹ فنڈ سے 15ارب رپوے مہیا ہونگے،دیگر متفرق وسائل سے 55کروڑ روپے ملنے کی توقع ہے، جبکہ فارن پروجیکٹ اسسٹنٹس کی مد میں 36ارب روپ ملنے کی توقع ہے۔جبکہ آئندہ مالی سے2016-17میں خیبر پختونخوا کے اخراجات کا تخمینہ 505ارب روپے جس میں 344ارب روپے اخراجات جاریہ کے لئے مختص کیئے گئے ہیں۔ جو رواں مالی سال کے دوران اسی مد میں رکھی گئی رقوم کی نسبت تقریبا 10فیصد زیادہ ہے خیبر پختونخوا میں تعلیم کے لئے 111ارب 52کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جن میں 102ارب2کروڑ روپے ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لئے اور9ارب 50کروڑ روپے اعلی تعلیم کے لئے رکھے گئے ہیں جو رواں مالی سال کی نسبت تقریبا 15فیصد زیادہ ہے، صحت کے لئے38ارب42کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جوکہ رواں مالی سال کی نسبت تقریبا28فیصد زیادہ ہے،سماجی بہبود ،خصوصی تعلیم و ترقی خواتین کے لئے 1ارب 69کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جوکہ رواں مالی سال کی نسبت تقریبا23فیصد زیادہ ہے،پولیس کے لئے 32ارب94کروپ روپے،آبپاشی کے لئے 3ارب 42کروڑ روپے ،فنی تعلیم اور افرادی تربیت کے لئے 1ارب 97کروڑ روپے ،کھیل ،ثقافت و سیاحت کے لئے 60کروڑ روپے ،زراعت کے لئے 3ارب 80کرو روپے،ماحولیات و جنگلات کے لئے 2ارب روپے،مواصلاتو تعمیرات کے لئے 3ارب 20کروڑ روپے ،پنشن کے لئے 40ارب 91کروڑ روپے،گندم پر سبسڈی کے لئے پچھلے سال کی طرح اس سال بھی 2ارب 90کروڑ روپے،قرضوں پر مارک اپ کی ادائیگی کے لئے 8ارب8کروڑ روپے،بیرونی و اندرونی قرضوں کی واپسی اور سرکاری ملازمین کو ہاؤس بلڈنگ اور موٹر سائیکل ایڈوانسسز کے لئے 11ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔