سپریم کورٹ نے روح افزا کے مقابلے میں روح ثمر ماہ رمضان میں فروخت کرنیکی اجازت دیدی

ہفتہ 18 جون 2016 10:44

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18جون۔2016ء) سپریم کورٹ نے اصل لال شربت (روح افزا ) کے مقابلے میں دوسرے لال شربت (روح ثمر)کی ماہ رمضان میں فروخت کی اجازت دے دی تاہم عدالت کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان کے بعد ملتے جلتے نام کے لال شربت کی فروخت کی اجازت نہیں ہو گی۔ لال شربت کے ٹریڈ مارک سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔

سماعت کے دوران لال شربت (روح ثمر)کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہماری سالانہ سیل 11 کروڑ جبکہ دوسری کمپنی کی 4ارب کی ہے،ہمارا کسی برانڈ سے کیا مقابلہ ہے؟ اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دونوں لال شربت کی بوتلیں دیکھنے میں ایک جیسی ہے،روح افزاء عالی شان پراڈیکٹ ہے میں خود بھی روح افزاء میں لیموں ڈال کے پیتا ہوں،بڑے برانڈ کی مارکیٹ ایسے نہیں چھینی جا سکتی،عام خریدار ان پڑھ ہے ملتے جلتے نام اور رنگ سے دھوکہ کھا سکتا ہے،ملتے جلتے ناموں سے دوسرے کا بزنس چرانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

(جاری ہے)

اس پر وکیل روح ثمر نے کہا کہ ہماری سالانہ سیل 11 کروڑ جبکہ دوسری کمپنی کی 4ارب کی ہے ہمارا کسی برانڈ سے کوئی مقابلہ نہیں اس پر عدالت نے کہا کہ ماہ رمضان کے بعد ملتے جلتے نام کے لال شربت کی فروخت کی اجازت نہیں ہو گی اور مقدمہ کی سماعت 12جولائی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :