حیدر آباد فنڈ کیس ، پاکستانی دعویٰ خارج کرنے کی بھارتی اپیل مسترد

75 صفحات پر مبنی عدالتی فیصلہ حیدرآباد فنڈ پر پاکستان کے اصولی موقف کی تائید ہے، ترجمان دفتر خارجہ

بدھ 22 جون 2016 10:26

لندن،اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جون۔2016ء ) برطانوی عدالت نے حیدرآباد فنڈ کیس کے سلسلے میں پاکستانی دعویٰ خارج کرنے کی بھارتی اپیل مسترد کردی۔واضح رہے کہ ستمبر 1948 میں اْس وقت کی نظام حکومت کے وزیر خزانہ نے 1,007,940 پاوٴنڈ اور 9 شیلنگ کی رقم خاموشی کے ساتھ لندن میں اْس وقت کے پاکستانی ہائی کمشنر حبیب ابراہیم رحمت اللہ کے نام بینک میں جمع کرادی تھی، جو اب بڑھ کر 3 کروڑ 50 لاکھ پاوٴنڈ ہوچکی ہے۔

یہ معاملہ 'حیدرآباد فنڈ کیس ‘کے نام سے مشہور ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے ایک بیان میں کہا کہ 75 صفحات پر مبنی عدالتی فیصلہ حیدرآباد فنڈ پر پاکستان کے اصولی موقف کی تائید ہے۔یاد رہے کہ حیدرآباد فنڈ پر پاکستان کا 3 کروڑ 50 لاکھ پاوٴنڈ کا دعوٰی ہے، جس کے خلاف ہندوستان کوئی قانونی دستاویز پیش نہ کرسکا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ رقم پاکستانی ہائی کمشنر کے نام پر 20 ستمبر 1948 سے لندن کے ایک بینک میں موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ عدالت نے قرار دیا کہ پاکستان کے دعوے کی حمایت میں مناسب شہادتیں موجود ہے اور پاکستان کے موقف کی حمایت میں مناسب قانونی دلائل پیش کیے گئے۔پاکستان کا مقدمہ معروف قانون دان خاور قریشی نے لڑا اور معزز جج کے سامنے مضبوط دلائل پیش کیے۔دعویٰ ہارنے کے نتیجے میں ہندوستان کو کیس کے اخراجات ادا کرنے پڑیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ کیس کے حل ہونے تک اس کی سماعت ہوگی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے مزید کہا کہ اگر کیس حل نہیں ہوتا تو پاکستان کو مکمل طور پر یقین ہے کہ اس کی قانونی ٹیم غالب آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے پرعزم ہے کیونکہ امن اور ترقی کا راستہ بات چیت میں موجود ہے۔