عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کراچی میں دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق،رشتہ دار شدید زخمی

امجد صابری گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھے تھے، سینے اور سر میں گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں ایس ایچ او شریف آباد کو معطل کردیا گیا

جمعرات 23 جون 2016 10:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جون۔2016ء)عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کراچی میں دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہوگئے ہیں ،واقعہ کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تھی جبکہ ایس ایچ او شریف آباد کو معطل کردیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد 10 نمبر میں قوال امجد فرید صابری کی ہنڈا سوک گاڑی پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں امجد صابری سمیت 2 افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پرعباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں معروف قوال امجد صابری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جب کہ ڈاکٹروں نے بھی ان کی موت کی تصدیق کردی۔

عباسی شہید اسپتال میں اسسٹنٹ پولیس سرجن ڈاکٹر روحینہ کے مطابق امجد صابری کو جب لایا گیا تو وہ ہلاک ہو چکے تھے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق امجد صابری گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھے تھے جن کے سینے اور سر میں گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔ذرائع کے مطابق ان کے ہمراہ زخمی شخص کو بچانے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔مجد صابری ایک نجی ٹی وی کے پروگرام کی ریکارڈنگ کیلئے جا رہے تھے اوراپنی رہائش گاہ سے نکلے تھے کہ لیاقت آباد 10 نمبر میں گھات لگائے بیٹھے دہشت گردوں نے ٹریفک کے دباوٴ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی گاڑی کی رفتار کم ہونے پر انہیں نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق واقعہ میں 30بور پستول استعمال کیا گیا ہے ، ملزمان نے گاڑی پر 11گولیاں چلائی ہیں ، 6گولیاں ونڈ اسکرین جبکہ باقی سائیڈ سے فائر کی گئی ہیں ، فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، پولیس نے جائے وقوعہ سے 30بور پستول کے خول تحویل میں لے لیے ہیں۔صحافیوں سے گفتگو میں ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ملزمان کے پاس تیس بور کا پستول تھا جبکہ دو ملزمان موٹر سائیکل سواروں نے امجد صابری کو نشانہ بنایا اوران کی گاڑی پر پانچ گولیاں فائر کی گئیں جبکہ سر میں لگنے والی گولی موت کا سبب بنی۔

ان کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او شریف آباد فاروق سنجرانی کو ایڈیشنل آئی جی نے معطل کردیا گیا ہے جبکہ واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال کا کہنا ہے انہیں امجد صابری کے شہید ہونے پر دلی دکھ ہے جبکہ واقعہ کی تحقیقات اورملزمان کی فوری گرفتار کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔دوسری جانب اہل خانہ امجد صابری کی میت کو دوسرے اسپتال منتقل کرنے سے روک رہے ہیں ان کا موقف ہے کہ اب کسی قسم کی قانونی کارروائی کی ضرورت نہیں، جب تحفظ فراہم کرنا تھا تب دیا نہیں گیا۔

امجد صابری معروف قوال غلام فرید صابری کے صاحبزادے ہیں اور عصر حاصر میں قوالی کے شعبے میں صف اول کے قوال مانے جاتے ہیں۔امجد صابری نے متعدد ہندی فلموں کیلئے بھی قوالیاں ریکارڈ کرائی ہیں۔امجد صابری کی ہلاکت کی خبر آتے ہی سوشل میڈیا پر بھی فنکاروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے دکھ اور افسوس کا اظہار کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

وزیراعلی سندھ نے امجد صابر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سازش کے تحت شہر کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ وزیراعلی نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کو فون کیا اور شہر میں پیٹرولنگ بڑھانے کی ہدایت کی۔ اسی کے ساتھ وزیراعلی سندھ نے ایس ایچ او لیاقت آباد اور ڈی ایس پی کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی امجد صابری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے پر تشویش کا اظہارکیا ہے جب کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری کا قتل شہر قائد کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔

دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لئے سیکیورٹی اداروں کو متحرک کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونیوالے امجد صابری کے اہلخانہ نے قانونی کارروائی سے انکار کردیا اور اْن کی میت اپنے گھر منتقل کردی میڈیا رپورٹ کے مطابق امجدصابری پر حملے کے بعد اْن کی میت عباسی شہید ہسپتال منتقل کی گئی جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی جس کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے لاش کو آغاخان ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی لیکن اہلخانہ نے مزاحمت کی اور میت کو رہائش گاہ منتقل کردیا۔

ذرائع کے مطابق اہلخانہ کاکہناتھاکہ جان کی بازی ہارنے کے بعد قانونی کارروائی کا اب کیا فائدہ ہوگا،دکھ کی اس گھڑی میں مزید بات نہیں کرنا چاہتے۔ رپورٹ کے مطابق لاش پہنچنے کے بعد امجد صابری کے اہلخانہ ، محلہ داروں اورمداحوں کی بڑی تعداد ان کی رہائش گاہ کے باہر پہنچ گئے جبکہ اطراف کی دکانیں اور سڑکیں بند کرکے سیکیورٹی سخت کردی گئی۔دوسری طرف نجی ٹی وی کے مطابق امجد صابری کی لاش کو سرد خانے منتقل کردیاگیا۔