نواز شریف کے خلاف الیکشن کمیشن میں ثبوتوں سمیت پٹیشن دائر کی ہے،عمران خان

الیکشن کمیشن پاکستان نہیں بلکہ الیکشن کمیشن ن لیگ ہے، یہاں سے بھی انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ جائیں گے زیر کفالت مریم نواز کے لندن میں فلیٹس کیسے ہو سکتے ہیں امجد صابری کے قاتلوں کو جلد از جلد پکڑا جائے، پارٹی کو منظم بنانے کے بعد ہی پارٹی الیکشن کرائے جائیں گے برطانیہ میں ریفرنڈم ہوا اور ڈیوڈ کیمرون اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہو گئے،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 25 جون 2016 09:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جون۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف الیکشن کمیشن میں ثبوتوں سمیت پٹیشن دائر کی ہے۔ الیکشن کمیشن پاکستان نہیں بلکہ الیکشن کمیشن ن لیگ ہے۔ اگر ہمیں الیکشن کمیشن سے بھی انصاف نہ ملا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ زیر کفالت مریم نواز کے لندن میں فلیٹس کیسے ہو سکتے ہیں۔

برطانیہ میں ریفرنڈم ہوا اور ڈیوڈ کیمرون اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہو گئے۔ امجد صابری کے قاتلوں کو جلد از جلد پکڑا جائے۔ پارٹی کو منظم بنانے کے بعد ہی پارٹی الیکشن کرائے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے میاں نواز شریف کے خلاف الیکشن کمیشن میں ثبوتوں سمیت پٹیشن دائر کروائی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی الیکشن کمیشن نے 60دن کیس لٹکانے کے بعد بغیر سماعت کے ہی ہمارے حلف ناموں کو جعلی قرار دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا رویہ اتنا بھیانک ہے کہ 40فائنڈنگ میں سے کسی پر کام نہیں ہوا اور کسی کو سزا نہیں سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے رویے سے لگتا ہے کہ یہ الیکشن کمیشن پاکستان نہیں بلکہ الیکشن کمیشن مسلم لیگ (ن) ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس بار بھی الیکشن کمیشن سے انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا رویہ غیر جانبدارانہ نہیں ہے۔ مریم نواز شریف کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی اہمیت یہ ہے کہ وہ ایک شہزادی ہیں اور وہ زیر کفالت ہوتے ہوئے فلیٹس کیسے خرید سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے کوئی پوچھنے والا نہیں، نواز شریف نے آئی ایس آئی سے قرضہ لیا ہے واپس نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر ٹیکس نواز شریف نے ادا نہیں کئے اور اس کے علاوہ ان پر کئی مقدمات ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں اس لئے ہم جمہوریت کو بچانے کے لئے پاپڑ بیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف درجنوں مقدمات زیر التوا ہیں اور وہ آزاد پھر رہے ہیں ۔ لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے۔ اس لئے تو مریم نواز پارلیمنٹ میں بیٹھی ہیں۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ جمہوری رہنماؤں میں اخلاق جرات ہوتی ہے جیسے کہ ڈیوڈ کیمرون میں ہے کہ انہوں نے گزشتہ دنوں ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی لیکن عوام نے ان کی رائے کے خلاف ووٹ دیئے جس پر انہوں نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے حالانکہ وہ استعفیٰ نہ بھی دیتے تو کچھ نہ ہوتا لیکن انہوں نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کیا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے ٹی او آرز چاہتی ہے جو صرف وزیراعظم کو بچانے کے حق میں ہوں۔ اس لئے ابھی تک ٹی او آرز سے ڈیڈ لاک ختم نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پانامہ لیکس کا معاملہ حل نہ ہوا تو عید کے بعد دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اظہار آزادی جمہوریت کا حسن ہوتی ہے اور ابھی تک پارٹی میں تو اختلاف نہیں جس کے خلاف میں ایکشن لونگا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کو احتجاج کرنے کے لئے منظم بنایا جا رہ اہے اس لئے پارٹی الیکشن ملتوی کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کی اصلا حات کرنے کی ضرورت ہے اس لئے مدارس کو فنڈز دیئے ہیں تاکہ مدارس میں دینی تعلیم کو جدید نظام کے مطابق چلایا جائے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ملک کے چار قانون توڑے ہیں اور پانچواں الیکشن کمیشن سے جھوٹ بولا ہے جس پر انکو نا اہل قرار دینا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف ملک کے کسی اسپتال میں علاج کرا رہے ہوتے تو میں انکی تیمارداری کے لئے ضرور جاتا البتہ ان کی صحت یابی کے لئے پھولوں کا گلدستہ بھیجا ہے۔