کچھ شواہد ملے ہیں ،بہت جلد امجد صابری کے قاتل گرفتارہوجائیں گے ،قائم علی شاہ

امجد صابری کے اہل خانہ کوایک کروڑروپے کی امداد کااعلان کرتا ہوں مرحوم کی اہلیہ نوکری کرناچاہتی ہیں توا نہیں ملازمت دینے پر بھی تیار ہیں، فیملی کی کفالت کریں گے ان کے بچوں کوتعلیم بھی دلائیں گے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے 9رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کوجلد بازیاب کرالیں گے،اغواعدلیہ کوحرساں کرنے کی سازش ہے،وزیراعلی سندھ کا صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بحث کوسمیٹتے ہوئے اظہار خیال

اتوار 26 جون 2016 10:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جون۔2016ء) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ بہت جلد امجد صابری کے قاتل گرفتارہوجائیں گے ،کچھ شواہد ملے ہیں تاہم اس وقت وہ تفصیل بتانانہیں چاہتے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کوجلد بازیاب کرالیں گے امجد صابری کے اہل خانہ کوایک کروڑروپے کی امداد کااعلان کرتا ہوں اگرامجد صابری کی اہلیہ نوکری کرناچاہتی ہیں توان کوملازمت دینے کے لیے بھی تیار ہیں امجدصابری قتل کیس کی تحقیقات کے لیے 9رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ،وزیراعلی نے کہا کہ اویس شاہ کااغواعدلیہ کوحرساں کرنے کی سازش ہے،امجد صابری کی فیملی کی کفالت کریں گے ان کے بچوں کوتعلیم بھی دلائیں گے ،ڈی جی رینجرز پرواضح کردیا تھا کہ امن وامان کے قیام میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی ،رینجرز کودہشتگردی اغواء برائے تاوان ٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری کے خاتمے کے لیے فری ہینڈ دے دیا ہے کراچی کابرسوں سے بگڑاامن چندمہینوں میں بحال کیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ نے ہفتہ کے رو ز صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بحث کوسمیٹتے ہوئے اختتامی تقریرکرتے ہوئے کہا کہ نیب ،ایف آئی اے نے حکومت سندھ کوحراساں کیا ہوا ہے وفاقی وزیرداخلہ سے ایف آئی اے کی کارروائیوں کی شکایت کی توانہوں نے کہا کہ دوتین ماہ بعد ایف آئی اے واپس بلالیں گے ،کچھ عرصہ بعد ایف آئی اے کے ڈائریکٹرکوبلایاکہ وہ سرکاری دستاویزات واپس کریں ورنہ آپ کے خلاف ڈکیتی کاکیس درج کرائیں گے انہوں نے دوتین دنوں میں ریکارڈ واپس کرنے کاوعدہ کیا مگرتاحال ریکارڈ واپس نہیں کیا مگروہ خودواپس چلے گئے ،ہم آرمی چیف کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے جرائت مندانہ فیصلے کیے ،آرمی چیف نے کورکمانڈر کے ذریعہ پیغام دیا کہ آپریشن ضرب عضب سے بچنے ولاے دہشتگرد کراچی آئیں گے ،ہم نے کشمور،شہدادکوٹ،اوباڑومیں سختی کی گاڑیوں کی چیکنگ کی تولوگوں نے اعتراض کیا پھروہاں نرمی کردی ،ہم نے دیگرصوبوں کے مقابلے میں زیادہ امن قائم کیااوردہشتگرد گرفتارکئے پشاور میں شدیددہشتگردی ہورہی ہے ہم نے ایک واقعہ پرمعاوضہ دیا،پشاور اورکوئٹہ میں بم دھماکے ہوئے مگر کسی نے ہڑتال نہیں کی سڑکوں پرنہیں آئے لوگ سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کامل کرمقابلہ کرناہے ظم توظم ہے بڑھتاہے تومٹ جاتا ہے ،خون توخون ہے بہتا ہے توتھم جاتا ہے ،جوقتل وغارت ہوئی ہے اس کادہشتگردوں کو حساب دینا ہوگا ہرشہری کاتحفظ دیناہمارافرض ہے اوراپنے طورپرکسی سے انتقام نہیں لیا،سیاست ہوتی رہتی ہے لیکن انتقام پسندی نہیں ہونی چاہیے ،ہمارے ساتھ بھی انتقامی کارروائی ہوی ،ایک سابق وزیراعلی مجھ سے ملنے آئے میں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ وہ فوٹو کھنچوانے آئے تھے دوسرے دن منظور وسان کوگرفتارکیاگیا اورپھران کومختلف علاقوں کے تھانوں میں بند کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کاکھالیں جمع کرنے آئے کیمپ لگایا اس کیمپ پرفائرنگ کی گئی 29افراد جاں بحق ہوگئے اورپھرآصف زرداری ،مجھ سمیت پی پی رہنماؤں پرمقدمات درج کئے گئے ،مجھے بندوق بھی چلانی نہیں آتی لوگوں نے کیسی جرائت کی ،وہ وزیراعلی پی پی سے ناراض ہوکروزیراعلی بنے تھے ارپتہ نہیں کہ انہوں نے کیا بدلہ لیا تھا،اس جیل کی سختی ضیاء دورسے زیادہ تھی،انہوں نے کہا کہ ان دوواقعات سے وقبل وزیراعظم اورآرمی چیف نے سندھ میں امن وامان کی بحالی کی تعریف کی خاص طورپرٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری،دہشتگردی اغواء برائے تاوان کی وارداتیں کم ہوئی ہیں اس وقت پورے سندھ میں اغواء برائے تاوان کے صرف دوکیس ہیں جوبھی جلد بازیاب ہوجائیں گے ٹارگٹ کلنگ میں 400پولیس اہلکارشہید ہوئے 40اہلکاررینجرز کے شہید ہوئے ،ان کے لیے اچھے الفاظ توبولیں جائیں ،پولیس کوباقاعدہ تعلیم دی ،سعود آباد،ملیرمیں ان کوجدیدتعلیم دی ،جس میں دوریٹائرڈ کرنلزکورکھا ہے تاکہ ان کوجدیدفوجی تربیت دے سکیں جدیداسلحہ بھی خریدا،بکتربند گاڑیاں بیرون ممالک سے خرید یں اس پراعتراض ہواتووہ آرڈینس فیکٹری کے انچارج میجرجنرل سے بات کی توانہوں نے کہا کہ بکتربند گاڑیاںآ رڈرپربنائی جاتی ہیں،شہدادکوٹ اورلیاری میں دوبکتربند گاڑیوں کی اندربیٹھے ہوئے اہلکارفائرنگ میں شہید ہوئے ،ہم نے 20ہزارپولیس اہلکاربھرتی کئے اور14گریڈ کے اے ایس آئیزبھی پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ بھرتی کی،ڈی آئی جی اورمتعلقہ ایس ایس پی نے مل کرمیرٹ پربھرتیاں کیں انہوں نے انکشاف کیا کہ کراچی میں سابق صدرآصف علی زرداری کوفہرست دی گئی جوہمیں دی گئی ،اورہم نے 80فیصد لوگ بھرتیاں کیں ایک سٹی پولیس چیف نے دودن میں 1700پولیس اہلکار بھرتی کئے یہ وہی پولیس چیف تھے جس نے 15ہزارفائلیں سوک سینٹر سے لے گئے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کی 40سال سیاست کی مگر ایک بھی انتقام نہیں لیا،ہمیشہ قانون کی بالادستی کی بات کی ،کہا جارہا ہے کہ ایک جماعت کوٹارگٹ کیاگیا میں پیشکش کرتا ہوں کہ وہ خود انصاف کریں،اعتراف کرتاہوں کہ سب سے زیادہ پولیس مقابلوں میں لیاری کے لوگ مرے ہیں خصوصا منگھوپیر،ملیرمیں بھی دہشتگرد پکڑے اورمارے ہیں کسی کوپکڑ کرنہیں مارا ،آپریشن بلاتفریق تمام علاقوں میں کیا اس لیے آپریشن کامیاب ہوا ہمیں کہا گیا کہ رینجرز کونکالا جائے ،یہ بھی بیان دیاگیا کہ فوج آپریشن کرے وررینجرز کونکالاجائے انہونے کہا کہ ایک رکن نے کہا کہ نائین زیروپرچھاپہ پڑاوہاں گورینجرز گوکے نعرے لگائے گئے ،جب نائین زیروپرچھاپہ ماراگیا توصحافی ولی بابرکے قتل کیس کے سزایافتہ مجرم کوگرفتار کیاگیا،کس شکارپور میں چلاتمام عینی گواہ مارے گئے صرف ایک گواہ موجود ہے ،اسلحہ بھی ملا،اہم مجرم فیصل محمود عرف فیصل موٹاپکڑاگیا،فرحان ،شبیر،اکا،عامر،نادر13سال سزایافتہ ہے پھربھی دھمکیاں حکومت کودی گئیں۔

رینجرز کی کارکردگی ٹھیک ہے اوراس کی کوششوں سے امن وامان بحال ہوا ہے ،سابق حکومت میں بے نظیربھٹواورہمیں تین ماہ کے لیے جیل میں بھیجاگیا،چارماہ بعد ہمیں چھوڑاگیا،جودہشتگرد گرفتار ہوئے ہیں ان کو120دن کے لے عدالت کی منظوری سے ریمانڈملتا ہے لیکن اب یہ قانون ختم ہوچکا ہے ،یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوئی ،پولیس اوررینجرز کی کارکردگی بہت اچھی ہے پولیس اوررینجرز کوجدیداسلحہ دیا،ٹریفک پولیس اہلکاروں کوشہید کیاگیا ٹریفک پولیس اہلکاروں کے قاتل گرفتارکرلیا گیا ہے انہونے جے آئی ٹی کے سامنے اعتراف جرم کرلیا ہے ،جے آئی ٹی میں پولیس رینجرز اورحساس اداروں کے افسران شامل ہوتے ہیں،وڈیوبھی بنتی ہے ،ہمارے دوست ڈاکٹر عاصم کی وڈیوبھی بنی ہے یہ غیرقانونی عمل ہے یہ صرف ایم کیوایم والوں کی وڈیونہیں بنی ،ایک سیاسی رہنماء کو187افراد کی فہرست ڈی جی رینجرز نے دی مگراوراس رہنماء نے کہا کہ جلد پیش کریں گے لیکن تاحال ان کوپیش نہیں کیاجس پرمیں نے منظوری دی ہے کہ اس سیاسی رہنماء کوحراسا ں نہ کریں بلکہ ملزمان کوگرفتار کریں ان میں سے دوچارگرفتار ہوئے ہیں رینجرز نے 15ہزارافراد پکڑے ہیں جنہوں نے مختلف جرائم کااعتراف کیا ہے کہ کیا یہ کارکردگی نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تواس وقت شہید اہلکارکے ورثاء کی مالی امداد5لاکھ روپے تھی ہم نے 20لاکھ روپے امدادکی پھراس اہلکارکے بیٹے ،بیٹی کووہی رینک دے کربھرتی کیااب 20لاکھ روپے سے امداد بڑھاکر50لاکھ روپے کردی اویس شاہ کے بارے میں جس کے پاس اطلاع دے گااس کوایک کروڑروپے دیں گے اسی طرح امجد صابری کے بارے میں اطلاع دے گااس کوایک کروڑروپے انعام ملے گا۔

تین ٹیمیں بنادی گئی ہیں،تین الگ الگ ٹیمیں کام کررہی ہیں تیسری کمیٹی ڈی جی رینجرزاورآئی جی سندھ پولیس پرمشتمل ہے ،دودن میں تین اجلاس بھی منعقد کئے انشاء اللہ جلد ہی دونوں کیس جلد حل ہوجائیں گے اویس شاہ بازیاب ہوجائیں گے ،انہونے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تھی اس وقت پولیس کامورال ڈاؤن تھا پولیس والے دل برداشتہ تھے اب پولیس اہلکار سینے پرگولی کھارہے ہیں یہی جذبہ رینجرز کابھی ہے ،پولیس نے مقابلے کرکے معروف جرائم پیشہ افراد کویاتوپکڑا ہے یاپھرمارڈالا ہے نیشنل ہائی وے غیرمحفوظ تھا اب مکمل محفوظ ہوگیا ہے ہماری حکومت سے قبل کلفٹن پل کے پاس کورکمانڈر پرحملہ کیاگیا وہ بچ گئے اس لے کہ ان کے پاس بلٹ پروف گاڑی تھی یہ گھناؤناجرم تھا ان کے سیکیورٹی اہلکارشہید ہوگئے ،میرٹ ہوٹل کے پاس فرانس کے انجینئرمارے گئے ،امریکن سفاتحانے کے پاس دھماکہ ہوا اہلکار کے چیتھڑے اڑگئے ،نشترپارک میں علماء بم دھماکے میں شہید ہوئے اس سانحے کے ملزمان کوہم نے گرفتار کیا۔

اگرہم وفادارنہیں توپھرتوبھی دلدارنہیں ہے۔چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کرچی آرہے تھے حالانکہ انہوں نے ہمارے ساتھ انتقام لیا،اٹانی جنرل منیراے ملک کے گھرپرحملہ کیاگیا،وہ مکمل غیرمحفوظ تھے ،پویس ان کوحراساں کررہی تھی ہم نے پولیس والوں اورسیاستدانوں نے مل کرجدوجہدکی تھی،12مئی کوجگہ جگہ ناکہ بندی کی گئی راستوں میں ٹینکرکھڑے کئے گئے ان کے ٹائرنکال دئے گئے ،ہم نے رکاوٹیں ہٹاکر کارسازپل پرپہنچے وہاں جیسے پرندوں کاشکار ہوتا ہے اس طرح انسانوں کاشکار کیاگیا،ہمیں اللہ نے بچایا اس پرایم کیوایم نے شورشرابہ کیا تواسپیکرنے ان کوبیٹھنے کے لیے کہا اس پروزیراعلی نے کہا کہ وہ ناراض ہوتے ہیں ہم نے آپ کانام نہیں لیا،نشانہ بازوں نے بڑی تعداد میں قتل وغارت کی ،ہمارے پاس ڈنڈاتک نہیں تھا ،ہماراقصور یہ تھا کہ چیف جسٹس کااستقبال کرنے گئے تھے ،وزیراعلی کی تقریر کے دوران دومرتبہ ایم کیوایم نے شورشرابہ کیا تواسپیکرنے ڈانٹ کرایم کیوایم کے ارکان کوکہا کہ بیٹھ جائیں ،وزیراعلی نے کہا کہ ہمیں مجبور کیاگیا اورہم واپس چلے گئے ،یہ سب انتقام برداشت کیا،عوام جانتے ہیں مگر ہم نے خاموشی اختیار کرلی ،معلوم سب ہے مگرانتقام پسند نہیں ہے اس لیے دل میں بات چھپالی ہے انہوننے کہا کہ ہم نے برسوں کاامن بحال کیاگیا،پرویزمشرف پرخودحملے ہوگئے اورملزمان کوہم نے پکڑا،پرویزمشرف کے پاس بلٹ پروف تھی ،ہم پراعتراض کیاگیا کہ بلٹ پروف گاڑی کیوں رکھی ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی ہاؤس کے لیے 2ارب 80کروڑروپے رکھے گئے ہیں،10ارب روپے سندھ ہائرکمیشن یونیورسٹیزکودی جانے والی گرانٹس ہاؤسنگ اسکیم پرمختص کئے ہیں6گھرغریب لوگوں کودیں گے ۔

ہم توکارکنوں اورعوام کوگھردیں گے ان کوپلاٹ دیں گے ،اب سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ زمینوں کی الائٹمنٹ نہیں ہوگی ۔پھروکلاء نے کراچی میں دعوت دی ور200ایکڑزمین دی جائے مگرسپریم کورٹ کے حکم پرمیں نے زمین دینے سے معذرت کرلی اوروکلاء کومشورہ دیا کہ وہ سپریم کورٹ سے اجازت لیں،ہمیں 8ارب روپے کانقصان ہورہا ہے کیونکہ زمینوں کی الائٹمنٹ نہیں کی جاسکتی ،انہوں نے کہا کہ وزیراعلی ہاؤس کے ہیلی کاپٹراورپائلٹ باباآدم کے دورکے ہیں ایک مرتبہ توجہاز400فٹ اونچااڑاتودھڑام ے نیچے گرگیا وہ جام صادق کے دورکاہے ،اس کی جگہ نیاہیلی کاپٹرخرید رہے ہیں،کوئی مسئلہ ہوتا تومیڈیا تنقید کرتا ہے کہ وزیراعلی کہاں ہے ،آج کل توجیٹ کازمانہ ہے ہیلی کاپٹر توپرانے زمانے کی بات ہے جام صادق نے صوابہ یہ فنڈزسے توراتوں رات فنڈ خرچ کردیتے تھے اس پراپوزیشن نے شورشرابہ کردیا،انہوں نے کہا کہ آپریشن شروع ہوتوفیڈریشن اورچیمبرس والوں نے کہا کہ آپریشن ہوا ہے توپرچیوں سے جان چھوٹ گئی ہے سائٹ خودمختارادارہ ہے وہاں سائٹ میں 25فیصد نرخ پرپلاٹ الاٹ کرتے ہیں ان کوراستوں بناکردیے ،پھراوورہیڈبرج بناکردی یہ کس طرح کیا جاتا ہے کہ کراچی نظرانداز کیا ہے بجلی کے بحران پرصنعتکاروں نے کہا کہ صنعتیں تباہ ہورہی ہیں صنعتکاروں کے وفد کولے جاکروزیراعظم سے ملاقات کرائی وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی،بجلی اب صوبوں کی ہونی چاہیئے مگرکنٹرول حکومت پاکستان کے پاس ہے مگر بجلی کی کمپنیوں کی ناراضگی حکومت سندھ پرہے کنڈالگانے والوں کوگرفتارکیاجائے گا،بھائی اوردوست کے ساتھ حساب ہوناچاہیے نئے میٹرگجرات سے لائے گئے ہیں ان کی اسپیڈجیٹ جہاز کی طرح ہے زرعی پالیسی موجود ہے کسانوں کی ہمت افزائی کی جائے آبادگاروں کی بھی ہمت افزائی ہونی چاہیے ،سابق حکومت ے دورمیں پنجاب حکومت انکار کیا پھروفاقی حکومت نے مدد کرکے بحران سے بچایا ،ہماری حکومت آئی توامدادی قیمت بڑھادی اب گندم وافرمقدار میں ہے گزشتہ سال 6لاکھ ٹن گندم سندھ کے پاس تھی مگر وفاقی حکومت نے یوکرین سے سستی گندم خریدی اوروہ سندھ میں فروخت کردی،یہ گندم جانوربھی نہ کھاسکیں،گزشتہ سال کاٹن اورچاول کے فصل کونقصان ہواہے ،لیکن رواں سال گئے ،چاول گندم،کپاس کی پیداوار بڑھی ہے ہماری مصنوعات کوبیرون ممالک فروخت کرنے نہیں دی جاتی ہے ،کراچی میں آٹے اورچاول پر5ارب روپے کی سبسڈی دی جاتی ہے حیدرآباد کو3ارب روپے کی سبسڈی دیتے ہیں اورکسی دیہی علاقوں کوسبسڈی نہیں دیتے ،اگردیہی علاقوں میں کوئی سہولت دیتے ہیں تواعتراض کیاجاتا ہے حالانکہ کسان توخون پسینہ دے کرفصلیں اگاتے ہیں انہوں نے کہا کہ آدھی زندگی کراچی میں گزاری یہاتعلیم حاصل کی 1991کے پانی کے معاہدے میں احتجاج کیاکہ کراچی کوالگ پانی دیاجائے کیونکہ یہ کاسموپولیٹن سٹی ہے پھرہم پردباؤآیا اسلام آباد کے لیے پانی مانگاگیاتوہم نے موقف اختیار کیاگیا کہ ہمیں اپنے پانی کاحق نہیں ملتااوروہاں بڑے کینال ہمیشہ کھلے رہتے ہیں وزیراعظم نے بھی کہا کہ ہماراپانی سمندرمیں ضائع ہوتاہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی ہے بھی نہیں ہم نے وزیراعظم سے کہا کہ ٹھٹھہ کوٹری کے لوگوں کابھی خیال کریں جوکئی میل دورجاکرپینے کاپانی پیتے ہیں کہ فورمنصوبہ شروع کردیاگیا ،حکومت پاکستان نے 2ارب روپے دیے تھے ،دوسرے سال ایک ارب 20کروڑروپے رکھے یہ 25ارب روپے کامنصوبہ ہے ،اوریہ منصوبہ دوسال میں مکمل کرلیں گے معاہدہ کرکے ٹھیکہ دے دیا ہے ،اس کے علاوہ 65ملین گیلن بھی الگ سے دیں گے شاہین کمپلیکس پل جلد مکمل کی جائے گی،اپوزیشن لیڈرہمیں دھمکیاں نہ دیں ہم نے جیل اورریل دیکھے ہوئے ہیں،ہمیں نہ آزمایاجائے ،سندھ ووکیشنل ٹیکنیکل اتھارٹی قائم کی ہے پھرجب ڈگری دی تو80فیصد ڈگریاں کراچی والوں کی تھیں ہمیں کوئی تعصب نہیں ہے ،2لاکھ افراد کوٹریننگ دی ،کسی بھی صورت میں کسی بھی زبان بولنے والوں کومایوس نہیں کریں گے ۔

روٹی کپڑامکان پاکستا ن کے عوام کے لیے ہے ہم نے روزگاردیا،آپ نے تونوکریوں سے نکالانے نظیربھٹوتوبے لوث ملازمتیں دیتی تھیں اس پرکیس بناتووہی جج تحقیقات کرنے لگے جس کوہم نے چیف جسٹس بنایاتھا اس نے حکم دیا کہ وہ کٹہرے میں جائے مگرہم نے انکار کردیا ہمارے کارکنوں نے قربانیاں دیں بھٹوکی پھانسی پرخودسوزیاں کیں18اکتوبر کوکیاہواتھا،30لاکھ افراد آئے تھے کارساز پل پرپہنچے توبجلی بند ہوگئی ،ایک بوڑھے نے بچہ ٹرک کی طرف بڑھایابچہ توٹرک کی طرف نہ پہنچ سکا مگرایک دھماکہ ہواتوسیکڑوں افراد ٹرک کے آگے تودوسرادھماکہ ہوا جس میں175افراد ہلاک اور500سے زائد زخمی ہوئے کئی زخمیوں کاآج تک علاج کروارہے ہیں اسی طرح بھٹو کوپھانسی کی سزاہوئی توانہونے رحم کی اپیلوں سے روکا،یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام سے پوری یونین اورعالمی بنک نے امداد دی ہے یہ قرض نہیں ہے ،40ہزارافراد کوتربیت دی ہے ذوالفقار بھٹونے لینڈریفارم میں کسانوں کوزمینیں دیں،پھرآصف علی زرداری نے سرکاری زمینوں کی عورتوں کے لے الائٹمنٹ کی ہدایت کی ،اورہرعورت کو25ایکڑزمین دی جو65ہزارایکڑبنتی ہے اب کسانوں کی حالت زاربدل گئی ہے نوابشاہ میں اب نوجوانوں کوایئرفورس کی ٹریننگ مکمل کرائی ہے جہاں وہ پائلٹ بن رہے ہیں پھرفوج کی ٹریننگ کے لیے پنوعاقل میں مرکزقائم کیا،ہوا ہے بجلی پیداکررہے ہیں یہ کسی کوپتہ نہیں تھا مگرپچاس ایکڑزمین 20صنعتکاروں کودے دی ہے جہاں وہ ہواسے بجلی پیداکررہے ہیں،اب 300میگاواٹ بجلی پیداکررہے ہیں۔

50ہزارمیگاواٹ بجلی پیداکریں گے انہوننے کہا کہ کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پروفاقی سیکریٹری پانی وبجلی یونس ڈھاکہ سے بات کی توانہوں نے کہا کہ جلد ہی لوڈشیڈنگ کادورانیہ کم ہوگا،مگراب بھی لوڈشیڈنگ کم نہیں ہوسکی ہے ۔فاقی سیکریٹری پانی وبجلی میٹھادرکے رہنے والے ہیں ان کوکہا کہ کراچی پررحم کریں،الطاف حسین کی مہربانی ہے ان سے کہتاہوں کہ سندھ کے عوام پررحم کریں،انہوں نے کہا کہ وفاق 56فیصد لے کر46فیصد چاروں صوبوں کودیتا ہے وہ 56فیصد صرف اسلام آباد کے لئے ا ہے بے بظیربھٹووطن واپس آئیں توسب کے ساتھ ہاتھ ملایااورجمہوریت کی بحالی کی بات کی ،پی پی میں نفرت اورتعصب نہیں ہے تاج حیدراوررضاربانی کوسینیٹرکروانااس کاثبوت ہے ،انہونے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب کومنوایا اوروفاق سے حصہ لیا،این ایف سی ایوارڈ میں وفاق کوقائل کیا کہ 56فیصد صوبوں کودیں اور44فیصد خودلیں حکومت پنجاب کومنوایا،اوریہ بھی فیصلہ کروایا کہ وفاق اپناحصہ کم کرتا رہے گا۔

خدمات پرسیلزٹیکس وفاق ہمیشہ خود وصول کرتا تھا لیکن اب ہم خو دوصول کررہے ہیں قابل تقسیم حاصل میں 24ارب روپے کافائدہ ہوا،پھرسروسزپرٹیکس 61ارب روپے وصول ہوئے ،وفاق نے باربار رکاوٹیں ڈالیں،ترقیاتی منصوبوں میں تمام کویکساں نظر سے دیکھتے ہیں،کسی کونظرانداز نہیں کریں گے ۔