سندھ اپیکس کمیٹی کا صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمدمیں تیزی لانے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرنے پراتفاق

سندھ پولیس میں 2000سابق فوجی اہلکار بھرتی ، شہر قائد میں 60ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے ،امجد صابری کے قاتلوں اور بیرسٹر اویس شاہ کے اغوا کاروں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اپیکس کمیٹی نے صوبے میں اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی کے لئے 600مزید اہلکاروں کی منظوری دیدی سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا پہلا مرحلہ فوری شروع کیا جائے ، آئندہ ہفتے سے پولیس میں بھرتیاں شروع کی جائیں گی ، تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں ، کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا بلا تفریق خاتمہ کیا جائے گا، ججز کی سیکیورٹیز میں اضافے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے،وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کا خطاب

بدھ 29 جون 2016 09:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2016ء) سندھ اپیکس کمیٹی نے صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے ،کراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن مزید تیزی کے ساتھ جاری رکھنے اور سندھ پولیس میں 2000سابق فوجی اہلکار بھرتی کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ شہر قائد میں 60ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے ،امجد صابری کے قاتلوں اور بیرسٹر اویس شاہ کے اغوا کاروں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اپیکس کمیٹی نے صوبے میں اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی کے لئے 600مزید اہلکاروں کی منظوری دے دی ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سی سی ٹی وی کیمرہ اتھارٹی کے قیام کے لئے کمیٹی قائم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا پہلا مرحلہ فوری شروع کیا جائے ، آئندہ ہفتے سے پولیس میں بھرتیاں شروع کی جائیں گی ، تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں ، کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا بلا تفریق خاتمہ کیا جائے گا، ججز کی سیکیورٹیز میں اضافے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

منگل کو گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت سندھ اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید اختر ، ڈی جی سندھ رینجرز بلال اکبر ، آئی جی سندھ ، صوبائی وزراء نثار کھوڑو ، مراد علی شاہ ، مولا بخش چانڈیو ، قیوم سومرو سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی سیکیورٹی سے متعلق خصوصی بریفنگ دی گئی جب کہ صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر اب تک کی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا ۔

اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے صاحبزاے اویس شاہ اور معروف قوال امجد صابری کے قتل کے واقعات پر بھی غور کیا گیا ۔اجلاس میں ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے امن و امان کی صورتحال اورٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اویس شاہ کے اغوا کے مقام کی جیو فینسنگ مکمل کر لی گئی ہے ۔ جیو فینسنگ سے حاصل کئے گئے نمبروں کی ٹریسنگ جاری ہے ۔

پولیس اور رینجرز مل کر امجد صابری قتل کیس کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔ امجد صابری کے قاتلوں کے قریب پہنچ چکے ہیں ۔ آئی جی سندھ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اویس شاہ کے اغوا کے بعد 145مقامات پر چھاپے مارے گئے ۔اغوا کے 48گھنٹے بعد اویس شاہ کے موبائل کی لوکیشن لنڈی کوتل تھی ۔ اغوا کاروں نے واردات میں امپورٹڈ کار استعمال کی ۔ اس قسم کی شہر میں صرف700کاریں ہیں ۔

اغواکاروں کی گاڑی پر لگی نمبر پلیٹ کمپیوٹرائز ڈ تھی ۔تفتیش کر رہے کہ کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹ کیسے جاری ہوئی ۔ شہر بھر میں 2292سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جو ناکافی ہیں ۔شہر میں نصب بیشتر کیمرے خراب ہیں ۔ 2000سابق فوجیوں کی پولیس میں بھرتی کا مرحلہ جاری ہے ۔ اجلاس میں کورکمانڈر کراچی نے تجویز دی کہ شہر قائد میں 60ہزار سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں جس پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشر ت العباد نے تجویز دی کہ 60ہزار کیمروں کے لئے الگ محکمہ ہونا چاہیے ۔

کور کمانڈر کراچی کا کہنا تھا کہ2000سابق فوجی سی پیک کی سیکیورٹی کے لئے ناکافی ہیں ۔صوبے میں سی پیک کے منصوبوں پر 9ہزار چینی باشندے کام کریں گے ۔منصوبے انفراسٹرکچر، ریلوے اور توانائی کے شعبے ہوں گے ۔ سی پیک کی سیکیورٹی کے لئے علیحدہ بریگیڈ بنائی گئی ہے ۔ آرمی چیف نے سابق فوجیوں کی پولیس میں بھرتی کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سی سی ٹی وی کیمرہ ا تھارٹی کے قیام کے لئے کمیٹی قائم کر دی ۔

سند ھ اپیکس کمیٹی نے صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے ،کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن مزید تیزی کے ساتھ جاری رکھنے اورشرپسند عناصر کے خاتمے کے لئے اداروں میں تعاون بہتر بنانے کی ہدایت کردی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم جماعتوں کے خلا ف آپریشنز کو مزید تیز کیا جائے گا ۔اجلاس میں سی پیک کی سیکیورٹی کے لئے 600مزید اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری دے دی گئی ۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججز کی سیکیورٹی میں اضافے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا پہلا مرحلہ بھی جلد شروع کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے سے پولیس میں بھرتیاں شروع کی جائیں گی ۔ پہلے مرحلے میں ریٹائرڈ فوجیوں کی بھرتی کو ترجیح دی جائے گی ۔ نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کو فوج سے تربیت فراہم کی جائے گی ۔ وفاقی حکومت سے پولیس کے لئے انٹیلی جنس کے جدید آلات لئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد تیز کیا جائے ۔ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں ، کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا بلا تفریق خاتمہ کیا جائے گا۔