مقبوضہ کشمیرمیں قتل عام ،بھارتی ہائی کمشنرکی دفترخارجہ طلبی ،پاکستان کاصورتحال پر شدیدتشویش کااظہار

اس قتل عام کے ذمہ داروں کاتعین کرنے کیلئے شفاف وآزادنہ تحقیقات کرائی جائیں،دباوٴکے ذریعے کشمیریوں کوان کے حق خودارادیت کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹایاجاسکتا،بھارت اقوام متحدہ کی قرادادوں کے تحت مسئلہ کشمیرحل کرے ،سیکرٹری خارجہ

منگل 12 جولائی 2016 10:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جولائی۔2016ء) پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں برہان وانی اور دیگر کشمیریوں کی شہادت پر شدیدتشویش کااظہارکیا ۔ پیر کے روز دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر گوتھم بمباولا کو طلب کیا اور برہان وانی اور دیگرکشمیری عوام پر بھارتی مظالم اور قتل عام پرپاکستان کی طرف سے شدید تشویش کااظہارکیاگیا۔

سیکرٹری خارجہ نے بھارتی افواج کی فائرنگ سے 30 کشمیریوں کی شہادت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پر امن کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم کسی صورت قبول نہیں کشمیریوں کے پر امن احتجاج پر طاقت کا استعمال ماورائے عدالت قتل ہے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

شہری پر امن احتجاج‘ تقریر اور اجتماع کا حق رکھتے ہیں بھارتی فوج کا تشدد ظالمانہ اقدام ہے ۔

سیکرٹری خارجہ نے اس قتل عام کے ذمہ داروں کاتعین کرنے کیلئے شفاف اورآزادانہ تحقیقات کابھی مطالبہ کیااوراس امرکااظہارکیاگیاکہ دباوٴڈالنے سے کشمیری عوام کوان کے حق خودارادیت کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹایاجاسکتا،سیکرٹری خارجہ نے پاکستانی موٴقف کودہرایاکہ بھارتی حکومت انسانی حقوق سے متعلق عالمی قوانین کااحترام کرنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل کرتے ہوئے مسئلہ کشمیرکوحل کرے۔سیکرٹری خارجہ نے احتجاجی مراسلہ بھارتی ہائی کمشنر کے حوالے کیا۔