آرمی پبلک سکول، باچا خان ائیرپورٹ، سمیت متعدد کارروائیوں کا ماسٹر مائنڈ عمر منصور خلیفہ اپنے انجام کو پہنچ گیا

منگل 12 جولائی 2016 10:31

پشاور(رحمت اللہ شباب ۔ اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جولائی۔2016ء)تحریک طالبان پاکستان درہ آدم خیل گیدڑ گروپ کا سپریم کمانڈر عمر منصور خلیفہ افغانستان میں گزشتہ دن ایک ڈرون حملے میں اپنے تین ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا ہے ۔ سیکورٹی اور طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون حملہ افغانستان کے علاقہ بند میں گزشتہ شپ ایک مرکز پر ہوا تھا جس میں چار میزائل داغے گئے تھے ۔

اس حملے میں عمر منصور اپنے ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا تھا ۔ عمر منصور ایف آر پشاور کے علاقے بڈھ بیر 1975میں پیدا ہوا تھا اور بعد میں درہ آدم خیل کے کمانڈر کے طور پر سامنے آیا۔ کامیاب کارروائیوں کی وجہ سے ان کو خیبر ایجنسی کا امیر نامزد کیاگیا اس دوران ایف سی کے 16اہلکاروں کو اغواء کرنے کے بعد بے دردی سے شہید کئے تھے ۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے طالبان سربراہ نے انکو پشاور کے امیر کی حیثیت سے انکو اضافی ذمہ داری سوپنی گئی تھی ۔

عمر منصور ایک سخت گیر کمانڈر کے طور پر جاننا جاتا تھا انہو ں نے پشاور میں آرمی پبلک سکول پر اور باچا خان ائیر پورٹ ،بڈھ بیر ائیر بیس ،نوشہرہ اور خیبر ایجنسی میں کئی دہشتگرد حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی ۔پشاور گنجان علاقہ حیات آباد میں اہل تشیع کے امام بارگاہ کو فائرنگ اور خود کش حملوں کی ذمہ داری بھی عمر منصور نے قبول کی تھی ۔

اور حملے کے کچھ دیر بعد انہوں نے خودکش حملوں کیساتھ تصاویر اور ویڈیوز بھی میڈیا کو جاری کیاگیا تھا ۔ عمر منصور آپریشن ضرب عضب کے شروع ہونے کے بعد خیبر ایجنسی کے افغانستان فرار ہونے کے وقت بارودی سرنگ کے ٹکر نے سے زخمی ہوگیا تھا ۔ اور بعد میں وہ افغانستان فرار ہوگیا وہ ایک پاؤں سے معذور ہوچکا تھا گزشتہ دن درہ آدم خیل کے شورہ کے ایک مخالف کمانڈر عبداللہ کے ہاں دعوت پر آیا تھا کے اس دوران ڈرون حملہ ہوا اور اس میں انکا خاتمہ ہوا۔اس حملے میں عبداللہ اور انکے دو باڈی گارڈ بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔