وزیر اعظم سے قریبی ساتھیوں کی ملاقات ،تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کا مشورہ

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور پانامہ لیکس پر تفصیلی تبادلہ خیال ملازمت میں توسیع کی کوئی بات نہیں ہوئی ،کھانے کی میز پر ایسے معاملات زیر بحث نہیں آتے،پرویز رشید نے خبروں کو افواہ قرار دیدیا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں ابھی بہت وقت باقی ہے، جلد بازی میں حکومت کوئی فیصلہ نہیں کرے گی ، بینرز اور پوسٹرز کا آرمی چیف سے کوئی تعلق نہیں،وزیر اطلاعات

جمعرات 14 جولائی 2016 10:56

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جولائی۔2016ء) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت اپوزیشن جماعتوں کے پاناما لیکس کی تحقیقات کے مطالبے سے نمٹنے کیلئے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ساتھیوں نے صلاح مشورے تیز کر دیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے رائیونڈ میں قریبی ساتھیوں سے ملاقات کی اور آرمی چیف کی ملازمت کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کیلئے وزیر اعظم کو مشورہ دیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق شریف خاندان ملک کے کچھ شہروں میں آویزاں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے عہدے پر برقرار رہنے کا مطالبہ کرنے والے بینرز کے حوالے سے بے خبر نہیں۔ حکمران جماعت کے اعلی سطح کے اجلاس میں خصوصی پر طور پر آرمی چیف کے حوالے سے متنازع بینرز کو زیر بحث لایا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے ساتھیوں کے درمیان ایسی کوئی ملاقات نہیں ہوئی، یہ سارے ملکی معاملات ہیں، کھانے کی میز پر ان معاملات پر بات چیت نہیں کی جاسکتی۔

پرویز رشید نے بتایا کہ جنرل راحیل شریف پاک فوج کے سربراہ ہیں جبکہ فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، پوری قوم آرمی چیف کی اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے، ہمیں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ان کی مکمل حمایت کرنی چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی آرمی چیف کی مدت ملازمت کو ختم ہونے میں بہت وقت باقی ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت جلد بازی میں کوئی بھی فیصلہ نہیں کرنا چاہتی۔

جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگائے گئے بینرز کے بارے میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان بینرز اور پوسٹرز کا آرمی چیف سے کوئی تعلق نہیں۔واضح رہے کہ پنجاب کی غیر معروف تنظیم ’موو آن پاکستان‘ نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے بینرز ملک کے 13 شہروں کی شاہراہوں پر آویزاں کیے، جن میں آرمی چیف سے مارشل لاء نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔