اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کے موضوع پر خصوصی کانفرنس میں زیر انتظام کشمیر میں پرتشدد واقعات کا معاملہ اٹھا دیا بھارت نے اب تک کشمیریوں کی خود ارادیت کو تسلیم نہیں کیا،نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کا بازار سرگرم رکھا ہے، خواتین کے ساتھ زیادتیوں، تشدد اور حبس بے جا میں رکھنے کے واقعات عام ہوگئے ہیں ، ملیحہ لودھی

جمعہ 15 جولائی 2016 10:49

نیویارک ،اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جولائی۔2016ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم پر سخت مذمت کی اور سلامتی کونسل سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا مطالبہ کردیا۔پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کے موضوع پر خصوصی کانفرنس میں زیر انتظام کشمیر میں پرتشدد واقعات کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے خطاب میں کہا کہ بھارت نے اب تک کشمیریوں کی خود ارادیت کو تسلیم نہیں کیا جس کی وجہ سے بھارتی فورسز نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کا بازار سرگرم رکھا ہے، جس میں خواتین کے ساتھ زیادتیوں، تشدد اور حبس بے جا میں رکھنے کے واقعات عام شامل ہیں۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کشمیر میں علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کو ’کشمیری رہنما کا ماورائے عدالت قتل‘ قرار دیا۔

(جاری ہے)

پاکستانی میڈیا کو موصول ہونے والے تقریر کی دستاویزات کے مطابق ملیحہ لودھی نے کہا کہ حال ہی میں کشمیر میں حزب المجاہدین کے رہنما سمیت بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکتبھارتی سیکیورٹی فورسز کی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔واضح رہے کہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کیبھارتی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں مسلسل مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فورسز کی فائرنگ سے اب تک 34 بے گناہ کشمیری ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں اور مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے، کئی بار کشمیریوں سے کشمیر کا تنازع سلامتی کونسل کے ذریعے حل کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا لیکن مسئلہ کشمیر کا تنازع ابھی تک جوں کا توں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں کے مظالم کے باوجود کشمیریوں کی غیر ملکی تسلط سے آزادی کی جنگ جاری ہے اوربھارت کشمیریوں کے ا آزادی کی تحریک کو جذبے کو دبانے میں ابھی تک ناکام رہا۔ملیحہ لودھی نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حق خود ارادیت کے بغیر معاشی، سماجی اور سیاسی حقوق پورے نہیں کیے جاسکتے اور مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی 68 سال قبل منظور کی گئی قرارداد پر عمل سے ہی ممکن ہے