پاکستان نے دہشتگردی کی جنگ میں کتنی بھاری قیمت ادا کی امریکی ا راکین کانگریس کو اسکا احساس ہے نہ ادراک،چوہدری نثار علی

امریکی ا راکین کانگریس کے بیانات سے پاکستان کے اندر امریکہ بارے شدید ردعمل پایا جاتا ہے،وزیر داخلہ کی امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل سے ملاقات میں گفتگو علماء کرام کی وزیراعظم اور آرمی چیف سمیت دیگر حکام سے ملاقات کروانا چاہتاہوں ،چوہدری نثار

جمعہ 15 جولائی 2016 10:49

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جولائی۔2016ء)وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور پاکستانیو ں نے دہشتگردی کی جنگ میں کتنی بھاری قیمت ادا کی ہے امریکی ا راکین کانگریس کو اسکا نہ تو احساس ہے نہ ادراک۔ امریکی ا راکین کانگریس کے بیانات سے پاکستان کے اندر امریکہ کے بارے میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان سے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اسلام آبادمیں ملاقات کی۔

جس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے میڈیا پر آنے والے بعض امریکی کانگریس اراکین اور چند امریکی اہلکاروں کے بیانات پر شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں پر غیر ضروری نقطہ چینی اور الزام تراشی کی روش مشترکہ مفادات کے حصول کی راہ میں مشکلات پیداکر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں افسوس یہ ہے کہ پاکستان اور پاکستانیوں نے اس جنگ میں کتنی بھاری قیمت ادا کی ہے امریکی پارلیمنٹیرینز کو اسکا احساس ہے نہ ہی ادراک۔ ایسے بیانات سے پاکستان کے اندر امریکہ کے بارے میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے۔دہشت گردی کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابیاں نہ صرف ہمارے اپنے بلکہ خطے کے محفوظ مستقبل کے لئے ہماری مخلصانہ کوششوں کی عکاس ہیں۔

امریکی سفیرنے اس موقع پر کہاکہ امریکی حکومت دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ خصوصا ضرب عضب کی کامیابیوں اور خطے میں امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرتی ہے۔ امریکی سفیر نے سیکیورٹی اور امیگریشن کے حوالے سے وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے کے کردار اور اقدامات کی تعریف بھی کی ۔ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات، سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں جاری دو طرفہ تعاون اور خطے کی صورتحال پر بات چیت بھی کی گئی۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ علماء کرام کی وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت دیگر حکام سے ملاقات کروانا چاہتاہوں ،مدارس کاپورانظام ریاست کیساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے ،ہم سب کو نظریے کی جنگ کیلئے اکھٹے ہو نا ہو گا۔وزیرداخلہ چودھری نثار نے نیکٹاکے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اب ہمیں نظریات کی جنگ لڑنا ہو گی ،نظریے کی جنگ میں سیاسی جماعتوں کو بھی متحد ہونا پڑے گا ،ہم سب کو نظریے کی جنگ کیلئے اکھٹے ہو نا ہو گا۔

ان کا کہناتھا کہ آپریشن ضرب عضب کے حتمی مرحلے میں ہیں ، 2013میں ملک میں کوئی پالیسی نہیں تھی ،دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں ،ایک سال میں دہشتگردی کے واقعات میں بھی واضح کمی آئی ہے ،ایک سال کے اندر دہشتگردی سے ہلاکتوں میں 39فیصد کمی آئی ہوں۔چوہدری نثار کا کہناتھا کہ ملٹری آپریشن سے قبل سول ملٹری قیادت نے ملاقات کر کے فیصلہ کرکیا ،آپریشن کے آغاز پر بھی تمام شراکت داروں کو اعتماد میں لیا گیا۔

ان کا کہناتھا کہ میں خاموشی سے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں سے ملا ،پیپلز پارٹی اور اے این پی وغیر ہ مذاکرات پر اعتراض تھا ، میں نے انہیں کہا کہ اگر آپ ساتھ نہیں دے سکتے تو مخالفت بھی نہ کریں ، ہم نے پہلے مذاکرات کئے بعد میں فوجی آپریشن کا فیصلہ کیا۔