وسیم اختر نے 20جولائی کے بعد مختلف مواقع پر اپنا بیان ریکارڈ کرایا،جے آئی ٹی رپورٹ ہم نے لیک نہیں کی ،تفتیشی افسر

جمعرات 28 جولائی 2016 10:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27جولائی۔2016ء )ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر کے کیس میں تفتیشی افسر ملک الطاف نے کہا ہے کہ وسیم اخترنے 20جولائی کے بعد مختلف مواقع پر اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کرایا ، جے آئی ٹی رپورٹ ہم نے لیک نہیں کی، عدالت میں وسیم اختر کا ریمانڈ لینے گئے تھے وہاں جے آئی ٹی رپورٹ کی کاپی جمع کرائی تھی ۔بدھ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک ہائی پرو فائل کیس ہے جس میں جے آئی ٹی تشکیل دی جاتی ہے ،ہائی پرو فائل کیس ہو تو لوکل لیول پر سینئر افسران پر مشتمل جے آئی ٹی بنتی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کاکہنا تھا کہ وسیم اختر کی لوکل لیول پر جے آئی ٹی بنائی گئی تاکہ سینئر افسران کو ساتھ لے کر آگے بڑھا جائے ۔انہوں نے کہاکہ وسیم اخترکا کیس 20جولائی کو ہمارے حوالے کیا گیا ،ان سے تفتیش کر رہے ہیں جو کہ مثبت طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے ۔ملک الطاف نے بتا یا کہ 20جولائی کے بعد مختلف سیشنز میں وسیم اختر نے بیان ریکارڈ کرایا ۔ان کاکہنا تھا کہ وسیم اختر پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا ،اگر ایسا ہوتا تو وہ عدالت میں پیشی کے دوران بتا سکتے تھے ۔ انہوں کہا کہ وسیم اختر 12مئی کو مشیر داخلہ تھے اس لیے تحقیقات شروع نہیں ہوئی ہو گی ۔