سی پیک میں انرجی کا پورٹ فولیو 35 ارب ڈالر ہے ،احسن اقبال

سی پیک میں سب سے بڑا حصہ سندھ کا 11 ارب 30 کروڑ ڈالر ہے، منصوبہ تین حکومتیں مل کر مکمل کریں گی، حکومت نے توانائی بحران پر کافی حد تک قابو پایالیا ہے، پی آئی اے ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، جہازوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے،ریلوے کی بحالی پر 115 ارب روپ خرچ کیے ہیں،وفاقی وزیر کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دورے کے موقع پر خطاب

جمعرات 28 جولائی 2016 10:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27جولائی۔2016ء)وفاقی وزیربرائے پلاننگ،نیشنل ریفارمز اور ترقی احسن اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ سی پیک میں انرجی کا پورٹ فولیو 35 ارب ڈالر ہے اور سی پیک میں سب سے بڑا حصہ سندھ کا 11 ارب 30 کروڑ ڈالر ہے،سی پیک کو تین حکومتیں مل کر مکمل کریں گی،حکومت نے توانائی کے بحران پر کافی حد تک قابو پایالیا ہے،پی آئی اے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اورجہازوں کی تعداد 19 سے بڑھ کر 38 ہو گئی ہے۔

تین برسوں میں ریلوے کی بحالی پر 115 ارب روپ خرچ کیے گئے ہیں،نج کاری کے عمل میں اسٹاک مارکیٹ کو شامل کیا جائے گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہاربدھ کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے دورے کے موقع پر اسٹاک بروکرز اور دیگر ٹریڈرز سے خطاب میں کہی۔وفاقی وزیرنے روایتی گھنٹی بجانے کی تقریب گونگ میں بھی شرکت کی انکے ہمراہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے چیئرمین منیرکمال اور سینئرممبران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج ان شعبوں میں سے ہے جو پاکستان کا روشن چہرہ پیش کر رہا ہے،2013 میں کوئی ایسا دن نہیں گذرتا تھا جب دہشت گردی کا واقعہ رونمانہیں ہوتا تھا، معیشت کی حالت نا گفتہ بہ تھی، اسٹا ک مارکیٹ18000 پوائنٹس پر آ گئی تھی اور ماہرین نے 2014کو پاکستان ڈیفالٹ کر جانے کی پیش گوئیاں کردی تھیں تاہم ہماری مثبت سوچ اور اقدامات کی وجہ سے آج صورتحال بالکل مختلف ہے،آپریشن ضرب عظب کے باعث دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ہے اور اس وقت ہم اپنی بہترمنزل کی جانب رواں دواں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں میڈیا سے درخواست کروں گا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو یاد رکھیں، دہشت گردی کا ناسور 15 سال پرانا ہے، ہم سب کو نفرت کا خاتمہ کر کے محبت کا پیغام دینا ہے،کراچی میں امن کی صورتحال بہتر ہے۔انکا کہنا تھا کہ توانائی کا بحران پر کافی حد تک قابو پایا جا چکا ہے،2005-06 میں بجلی کی کمی کا سامنا تھا جس پر مشرف حکومت نے کوئی کام نہیں کیا،توانائی کے بغیر کوئی معیشت ترقی نہیں کر سکتی،ہمارے دور میں توانائی بحران کے خاتمے پر سب سے زیادہ کام ہوا، توانائی کے 35 ارب ڈالر کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے،تھر کا کوئلہ کو استعمال میں لانا شروع کردیا گیا ہے، 2018-19 میں ہم کوئلے کے منصوبے چلانے کے قابل ہو گے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ پورٹ قاسم میں2017 تک 320 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی، دو بڑے آبی ڈیموں پرکام ہو رہا ہے،ایک ارب ڈالر سیدیامیرباشا ڈیم کے لیے زمین حاصل کی گئی ہے.تاریخ میں سب سے بڑے انرجی پروگرام پر کام کیا جا رہا ہے، 500 میگا واٹ، جبکہ سولر سے 100 میگا واٹ بجلی حا صل ہو گی،اس وقت25 ہزار میگا واٹ کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے،2018 میں 10 ہزارمیگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو گی۔