یہ تاثر درست نہیں حکومت مسئلہ کشمیر پر خاموش ہے،سرتاج عزیز

عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے پر بھارت کو ٹف ٹائم دیں گے، بھارت نے کشمیر میں مظالم کی انتہا کردی ہے پاکستان خاموش نہیں رہے گا مظالم کے خلاف عالمی برادری کا ضمیر جگائیں گے ،اقوام متحدہ بھی اپنا دوہرا معیار ختم کرے، کشمیر میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا،مشیر خارجہ کا قومی اسمبلی میں کشمیر پر جاری بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال

منگل 2 اگست 2016 11:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اگست۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ یہ تاثر درست نہیں کہ حکومت کشمیر کے مسئلہ پر خاموش ہے۔ عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے پر بھارتی حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔ بھارت نے کشمیر میں مظالم کی انتہا کردی ہے پاکستان بھارتی مظالم پر خاموش نہیں رہے گا اورمظالم کے خلاف عالمی برادری کا ضمیر جگائیں گے۔

اقوام متحدہ بھی اپنا دوہرا معیار ختم کرے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایوان میں کشمیر پر جاری بحث سمیٹتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے 60 شہید اور 6000 افراد بے گناہ زخمی ہوئے ہیں یہ ظلم ہے جس کی عالمی برادری نے مذمت کی ہے۔ 6 ہفتوں سے کشمیر وادی میں کرفیو جاری ہے۔ کئی کشمیریوں کی آنکھیں ضائع ہوئی ہیں مظالم کی داستانیں دنیا تک پہنچنے سے روکنے کیلئے میڈیا پر پابندی لگا دی گئی ہے ڈاکٹروں پر بھی پابندی لگا دی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کی نیت کشمیریوں کو طاقت کے ذریعے دابانا ہے وادی میں اب ادویات کی کمی کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری اشیاء کی کمی واقع ہے انہوں نے آزادی کشمیر کی تحریک مقامی کے پاکستان پر بھارت کے الزامات بے بنیاد ہیں بھارت آزادی کی تحریک کو دبانے کی کوششوں میں ہے لیکن تحریک مزید ابھر رہی ہے بھارت دنیا کو گمراہ کرنے کی نیت رکھتا ہے اور تحریک آزادی کو دہشت گردی سے جوڑ رہا ہے بھارتی میڈیا بھی بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کررہا ہے اور اس مسئلے کے سیاسی حل کی تلاش کا مطالبہ کیا جارہا ہے بھارت کے 11 قوانین عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے یہ قوانین بھارتی مظالم کو تحفظ دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غیر ملکی سفیروں کو بھارتی مظالم سے آگاہ کیا ہے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے صدر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کو خطوط لکھے گئے ہیں اور بیرونی دارالحکومت میں پاکستانی سفیروں کو ہدایت کی ہے کہ متعلقہ حکومتوں سے بات کریں اور مسئلہ کو اجاگر کریں وزیراعظم نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مزمت کی انسانی حقوق کمیشن کو حقائق جاننے کیلئے مشن کشمیر وادی میں پہنچے اور پیلٹ گن پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزراء خارجہ سے دو طرفہ ملاقات ہوئی ہے اور کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا ہے سیکیورٹی کونسل کے اراکین کو بھی خطوط لکھے جارہے ہیں یہ تاثر درست نہیں ہے کہ حکومت خاموش ہے حکومت تمام اقدامات کررہی ہے تمام ممالک میں پارلیمانی وفود بھیجے جارہے ہیں اس ہوالے سے ابتدائی ہوم ورک مکمل کیا جارہاہے پاکستان کشمیریوں کے حق استصواب رائے کیلئے کوشش جاری رکھے گا اور کشمیر میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا ۔

کشمیری عوام مظالم کا بدلہ ضرور لیں گے لوگوں کا جذبہ بے پناہ ہے ۔ پارلیمانی کمیٹیوں کی تجاویز کی روشنی میں ہم کشمیر کا مسئلہ اجاگر کریں گے اور سیاسی سفارتی سطح پر کشمیریوں کا تعاون جاری رکھیں گے۔ وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے کہا ہے کہ پوری قوم کے دل کشمیری بھائیوں کے ساتھ یہ دکھ کی بات ہے کہ کشمیریوں کو ابھی تک حق استصوارب رائے نہیں مل سکا ۔

اقوام متحدہ کی ذمہ دری ہے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عمل کریں اقوام متحدہ اپنا دوہرا معیار ختم کرے اور کشمیر مین ریفرنڈم کرائے کشمیریوں پر بھارتی فوج نے مظالم کے پہاڑ ڈھائے ہیں کشمیریوں کی پانچ نسلیں بھارتی مطالم برداشت کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملہ پر اقوام متحدہ کو اپنا رول ادا کرنا چاہیے دوہرے معیار کو ختم کردینا چاہیے مسئلہ کشمیر حل ہوگا تو کشمیریوں کو حق رائے دہی ملے گ ان کو دووٹ کا حق ملے گا۔ ہندوستانی حکومت وادی میں ہندوؤں کو آباد کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ آبادی کو زیادہ سے زیادہ دکھایا جائے قائد اعظم نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہم ان کے موقف سے الگ نہیں ہوسکتے۔ کشمیریوں کی مرضی کے بغیر کوئی معاملہ حل نہیں ہوسکتا۔