وزیر اعظم سے ترک وزیر خارجہ کی ملاقات ،اردوان کا اہم پیغام پہنچایا

ترک بغاوت پر پاکستان پہلا ملک تھا جس نے سب سے پہلے مذمت کی ،پاکستانی قیادت اور عوام کے مشکور ہیں، مستقبل میں تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ،میولت چاوش ارغلو ترک وزیر خارجہ کی سرتاج عزیز سے ملاقات ترکی میں عوام کی جانب سے بغاوت کی کوشش ناکام بنانا جمہوریت کی فتح ہے، سرتاج عزیز

بدھ 3 اگست 2016 10:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اگست۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف سے ترک وزیر خارجہ میولت چاوش ارغلو کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں موجود سیاسی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ترک وزیر داخلہ نے وزیراعظم نواز شریف کو ترک صدر طیب اردگان کا اہم پیغام بھی پہنچایا، وزیراعظم نواز شریف نے جمہوریت کے خلاف ناکام فوجی بغاوت پر ترک قیادت اور عوام کو مبارکباد دیئے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی مذہب اور ثقافت پر مبنی گہرے دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کو دوطرفہ تعلقات مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان ترکی کے ساتھ ہیں، وزیراعظم نواز شریف نے اتا ترک ایئرپورٹ پر دہشتگرد حملے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی دہشتگردی سے بری طرح متاثر ہوا ہے، آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے انتہائی مثبت نتائج نکلے ہیں، دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں ہمارے عزم کو عالمی برادری ننے سراہا ہے، وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ اعلیٰ سطح تزویراتی تعاون کونسل کا دوطرفہ تعلقات میں اہم کردار ہے، تزویراتی کونسل مضبوط تعلقات کی سمت کے تعین میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، وزیراعظم نواز شریف نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں ترکی کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کے لیے ترکی کی حمایت پر شکر گزار ہیں اس موقع پر ترک وزیر داخلہ میولت چاوش اوغلو نے کہا کہ یکجہتی کے اظہار پر پاکستانی قیادت اور عوام کے مشکور ہیں، پاکستان اور ترکی کو باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پہلا ملک تھا جس نے واضح اور شدید الفاظ میں ترکی میں بغاوت کی مذمت کی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اوغلو نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ ترکی میں عوام کی جانب سے بغاوت کی کوشش ناکام بنانا جمہوریت کی فتح ہے اور پاکستان ترک عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔

پاکستان اور ترکی نے دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دی، افغانستان میں امن سے متعلق ترکی اور پاکستان کے خیالات یکساں ہیں اور دونوں ممالک مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو دوستی کو سٹریٹجک تعلقات میں بدلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترک صدر اردگان کی قیادت میں مضبوطی ترکی کی حمایت کرتا ہے،پاکستان اور ترکی علاقائی امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں،پاکستان اور ترکی دہشتگردی کا مل کر مقابلہ کرتے رہیں گے،ہمیں دوستانہ تذویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنا ہے،پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی معاہدے سے تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا،ترک وزیر خارجہ سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیاہے،افغانستان میں امن کے حوالے سے دونوں ملکوں کے خیالات یکساں ہیں،پاکستان اور ترکی نے دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دی،پاکستان اور ترکی کے تعلقات خطے میں امن و امان اور استحکام کی ضمانت ہے،پاکستان اور ترکی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

اس موقع پر ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اوغلو نے کہا کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے پیچھے فتح اللہ گولن کی دہشتگرد تنظیم ہے، اس تنظیم نے تعلیمی اداروں اور دیگر شکلوں میں اپنا جال پھیلا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ پاکستان یہ دوسرا گھر ہے اور یہاں آکر بے انتہا خوشی ہوتی ہے پاکستانی عوام اور حکومت نے بغاوت کچلنے کیلئے ہمارا بھرپور ساتھ دیا، ہر شعبے میں ہمارا ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رہے گا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات فروغ پائیں گے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہین،پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،پاکستا ن اور ترکی علاقائی امو ر پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں،بغاوت میں ناکامی کے بعد پاکستان پہلا ملک ہے جس کا دورہ کیا ہے،پاکستان کے عوام نے ترکی کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا،ترکی میں جمہوریت کی حمایت پر پاکستان کی پارلیمنٹ کی قرار داد کے مشکور ہیں،بغاوت میں ملوث افراد کو کٹہرے میں لائیں گے۔

ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ سرتاج عزیز سے مختلف شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر بات ہوئی ہے،پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر رواں سال دستخط ہو جائیں گے،پاکستان اور ترکی دونوں کو دہشتگردی سے نقصان پہنچا ہے،پاکستان میں امن و مان کے لیے پاک افغان تعاون ناگزیر ہے۔انہوں نے واضح الفاظ میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ترکی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی ہر لحاظ سے بھرپور حمایت کرتا ہے۔