افغان طالبان کی پاکستانی ہیلی کاپٹر کو مارگرانے کی تردید، عملے کی اپنے پاس بحفاظت موجودگی کی تصدیق

پاکستانی ہیلی کاپٹر خود گرا جس میں آگ لگ گئی ،عملے کو یرغمال نہیں بنایا نہ ہی چھوڑنے کیلئے کوئی شرط رکھی ہے تاہم رہائی کا حتمی فیصلہ قیادت کرے گی ،عملے کے تمام ارکان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جارہا ہے،طالبان ذرائع وزیر اعلی پنجاب کا وزیر اعظم ، آرمی چیف اور دفتر خارجہ سے رابطہ ،آرمی چیف کا افغان صدر کو فون ،ہیلی کاپٹر اور عملے کی بحفاظت واپسی پر بات چیت

ہفتہ 6 اگست 2016 11:00

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6اگست۔2016ء) افغان طالبان نے صوبہ لوگر میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کو مارگرانے کی تردید اور عملے کی اپنے پاس موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی ہیلی کاپٹر خود گرا جس میں آگ لگ گئی ،ہیلی کاپٹر کا عملہ ہمارے پاس ہے جسے یرغمال نہیں بنایا نہ ہی عملے کو چھوڑنے کیلئے کوئی شرط رکھی ہے تاہم انکی رہائی کا حتمی فیصلہ قیادت کرے گی ،عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں اور انکے ساتھ اچھا سلوک کیا جارہا ہے۔

جمعہ کو میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نے صوبہ لوگر میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کو نہیں گرایا ،ہیلی کاپٹر خودگرا جس میں آگ لگ گئی تھی ،عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں اور انکے ساتھ اچھا سلوک کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

طالبان کا کہنا ہے کہہم نے ہیلی کاپٹر کے عملے کو یرغمال نہیں بنایا اور نہ ہی عملے کو چھوڑنے کیلئے کوئی شرط رکھی ہے تاہم انکی رہائی کے حوالے سے حتمی فیصلہ قیادت کرے گی ،عملے کو پاکستان کے حوالے کرنے کیلئے محفوظ راستے کا انتظار ہے ۔

دوسری جانب پاکستان میں افغان سفیر عمر زاخیلوال کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے عملے کے افراد محفوظ ہیں ۔طالبان عملے کے لوگوں کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں جنھیں بحفاظت طور پر بازیاب کرانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔عملے کے تمام افراد محفوظ ہیں صدر اشرف غنی نے سیکورٹی فورسز کو یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کی ہدایت کی ہے امید ہے کہ واقعے کا پرامن ڈراپ سین ہوگا۔

اس سے قبل افغان وزارت دفاع نے کہا تھاکہ صوبہ لوگر میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کے ہنگامی لینڈنگ اور عملے کے ارکان کو طالبان کی جانب سے یرغمال بنائے جانے کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے تصدیق کی ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی تھی ۔واضح رہے کہ جمعرات کو پاکستان کے ایم آئی 17ہیلی کاپٹر نے افغان صوبہ لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کی تھی جس پر طالبان نے ہیلی کاپٹر پر حملہ کردیا اور پاکستانی عملے کو یرغمال بنالیا۔

لوگر صوبے کے گورنرکے ترجمان سلیم صالح کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر نے ضلع عذرا کے علاقے مٹی میں ہنگامی لینڈنگ کی ۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغانستان میں اتحادی افواج کے کمانڈر جنرل نکلسن اور افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلی فون کرکے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے عملے کی بازیابی کیلئے مدد کرنے کو کہا تھا۔ادھر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف ،آرمی چیف راخیل شریف اور دفتر خارجہ کے اعلی ھکام سے رابطہ کیا بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے ان شخصیات کے ساتھ کیے گئے رابطوں میں وزیر اعلی پنجاب نے ہیلی کاپٹر ایشو سمیت افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے پاکستانیوں کی رہائی بارے تبادلہ خیال کیا اور تازہ ترین صورتحال بارے معلومات حاصل کیں ۔

دوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا آرمی چیف نے حکومت پنجاب کے ہیلی کاپٹر اور عملے کی بحفاظت واپسی پر تعاون پر بات چیت کی گئی ۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے جس میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کے عملے کی بازیابی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حکومت پنجاب کے ہیلی کاپٹر اور عملے کی جلد بحفاظت واپسی کے سلسلے میں تعاون مانگا ہے جبکہ افغان صدر نے عملے کی بازیابی کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے واضح رہے کہ پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر نے گزشتہ روز افغان صوبے لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کی تھی ۔

متعلقہ عنوان :