بیرون ممالک جن بڑے شہروں میں پاکستان کے قونصل خانے نہیں وہاں جلد از جلدقونصل خانے کھولے جائیں ،سراج الحق

بھارت اور امریکہ سمیت مختلف ممالک کی جیلوں میں بند ہزاروں پاکستانیوں کی رہائی کیلئے فوری انتظامات کئے جائیں اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے اور 2018کے انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے ووٹ کاسٹ کرنے کا انتظام کرے 90لاکھ اوور سیز پاکستانی اسلام اور پاکستان کے سفیر ہیں،انہیں مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کی قراردادوں سے آگاہ کرنا چاہئے حکومت مختلف ممالک میں صرف سفارتخانوں پر اکتفا کئے بیٹھی ہے اور بڑے بڑے شہروں میں قونصل خانے کھولنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی ، شناختی کارڈ بنوانے کے لیے بھاری فیس لی جاتی ہے اور پاسپورٹ بنوانے کے لیے پاکستان آنا پڑتاہے، منصورہ پریس کانفرنس

پیر 8 اگست 2016 10:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اگست۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیرون ممالک جن بڑے شہروں میں پاکستان کے قونصل خانے نہیں وہاں جلد از جلدقونصل خانے کھولے جائیں اور بھارت اور امریکہ سمیت مختلف ممالک کی جیلوں میں بند ہزاروں پاکستانیوں کی رہائی کیلئے فوری انتظامات کئے جائیں۔ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے اور 2018کے انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے ووٹ کاسٹ کرنے کا انتظام کرے ۔

90لاکھ اوور سیز پاکستانی اسلام اور پاکستان کے سفیر ہیں۔انہیں مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کی قراردادوں سے آگاہ کرنا چاہئے ۔اوور سیز پاکستانی بیرون ملک سرمایہ کاری کے بجائے اپنا سرمایہ ملک میں لگائیں جس طرح ہم ملک میں کرپشن کا رونا روتے ہیں ہمارے بیرون ملک مقیم پاکستانی بھائی وہاں کے سفارتخانوں میں کرپشن،رشوت اور کمیشن کے ہاتھوں تنگ ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت مختلف ممالک میں صرف سفارتخانوں پر اکتفا کئے بیٹھی ہے اور بڑے بڑے شہروں میں قونصل خانے کھولنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی ۔ شناختی کارڈ بنوانے کے لیے بھاری فیس لی جاتی ہے اور پاسپورٹ بنوانے کے لیے پاکستان آنا پڑتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پانچ براعظموں کے 20ممالک میں موجود اوورسیز پاکستانیوں کے نمائندوں کے ہمراہ منصورہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرسیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ ،عبد الغفار عزیز ،محمد اصغر اور امیر العظیم بھی موجودتھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے کبھی اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کی کوشش کی نہ ان کی مشکلات کو اپنی مشکلات سمجھ کر دور کرنا اپنافرض سمجھا۔پاکستان کو عالمی سطح پر تنہائی سے بچانے کیلئے اوور سیز پاکستانیوں کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ۔

پاکستانی خداداد صلاحیتوں سے مالا مال ہیں ،بیرونی دنیا میں تعلیم ،صحت اور بزنس میں انہوں نے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں۔باہر سے سرمایہ ملک میں لانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانی بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی سالانہ 19ارب ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھجواتے ہیں مگر یہاں کے کرپٹ حکمران وہی پیسہ لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کروادیتے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں پاکستانیوں کے خون پسینے کی کمائی کا ملک و قوم کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا اور بیرون ملک مقیم پاکستانی اسی کرپٹ نظام سے ڈرتے ہوئے پاکستان سے باہر سرمایہ کاری کرنے پر مجبور ہیں ۔

انہوں نے اوور سیز پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کو ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے نجات دلانے کیلئے اپنے کاروبار پاکستان میں منتقل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کھربوں روپیہ پاکستان بھجوانے والوں کو ووٹ کا حق نہ دیکر ملک میں دیانتدار قیادت کے انتخاب سے بھی محروم رکھا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتوں کے مطالبے کے باوجود اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دینا ناقابل فہم ہے ۔

اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آواز اٹھائیں گے ۔ سینیٹر سراج الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت احتساب کیلئے تیار نہیں ،لیکن کرپشن کے ڈسے ہوئے عوام احتساب کا مطالبہ کررہے ہیں ،انہون نے کہا کہ اگر حکومت احتساب کے معاملے میں لیت ولعل سے کام لے تو چیف جسٹس آف پاکستان کو از خود نوٹس لیتے ہوئے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن تشکیل دینا چاہئے ۔

حکومت کوعوام کے مطالبے کے سامنے سرجھکانا اور کمیشن بنانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ و 2 سابقہ حکومتوں کواحتساب کے کٹہرے میں لایا جائے تو پاکستان سے لوٹے گئے اربوں ڈا لر کا سراغ مل جائے گا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے 14شہدا ء کے قاتلوں کا سراغ لگا کر انہیں گرفتا ر کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔اس سے بڑھ کر شرم کی بات کیا ہوگی کہ لاہور جیسے شہر میں دن دیہاڑے 14سیاسی کارکنوں کو گولیوں کا نشانہ بنا دیا جائے اور ان کے قاتل صاف بچ نکلنے میں کامیاب ہوجائیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں اپنے اندر احتساب کے نظام کو یقینی بنائیں تاکہ کوئی ڈاکو لٹیرا ان کی صفوں میں گھس کر لوٹ کھسوٹ نہ کرسکے ۔