سانحہ کوئٹہ پر ہر شخص دکھی ، جمہوری دور میں ہر شخص آزادی رائے کا اظہار کر سکتا ہے،مولانا فضل الرحمان

کسی واقعہ پر تحفظات اور شکایات وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے نہیں کرینگے تو کس سے کریں گے ٹی وی پر بیٹھے چند لوگوں کو لگام دینے کی ضرورت ہے، انہوں نے ہر کسی کو غدار کہنا شروع کیا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال معاملہ کا نوٹس لینے کیلئے چیئرمین پیمرا کو فون کیا تھا، انہوں نے ایسے افراد کے خلاف ایکشن لینے کی حامی بھر لی ہے،سپیکر قومی اسمبلی

جمعرات 11 اگست 2016 11:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11اگست۔2016ء) جمعیت علماء اسلام آباد (ف) کے لیڈر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ پر ہر شخص دکھی ہے، جمہوری دور میں ہر شخص آزادی رائے کا اظہار کر سکتا ہے، کسی واقعہ پر تحفظات اور شکایات وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے نہیں کریں گے تو کس سے کریں گے، ٹی وی پر بیٹھے چند لوگوں کو لگام دینے کی ضرورت ہے، انہوں نے ہر کسی کو غدار کہنا شروع کیا ہوا ہے، بدھ کو ایوان زریں میں نقطہ اعتراض پر بات ہوئے جمعیت علماء اسلام کے لیڈر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہر سانحہ پر قوم اپنے کرب کا اظہار کرتی ہے، کوئٹہ سانحہ پر ہر شخص دکھی ہے یہ جمہوری دور ہے اور ہر کوئی اپنے خیالات کا اظہار کرتا ہے، اور کسی کو خیالات پسند نہیں آ تے تو ان میں ان کی مرضی ہے اور یہ روایت سے ہٹ کر ہوا ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن کی لابی میں ان کو منانے گئے ہیں، ہر واقعہ پر قوم نے یکجہتی کا مظاہر کیا ہے، تحفظات اور شکایات آتی ہیں، جس میں بتایا جائے کہ ہم اپنے تحفظات اور شکایات کا اظہار کہاں کریں، ہم نے تحفظات پارلیمنٹ میں پیش کرنا ہیں،ہمارے خیالات پر ٹی وی پر بیٹھے چند افراد ہمیں غدار کا لقب دیتے ہیں ان کو کس نے غدار کہنے کا لائسنس دیا ہے یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ اس کا نوٹس لیں، کیونکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے تمام افراد کی اپنی عزت ہے اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس معاملہ کا نوٹس لینے کیلئے چیئرمین پیمرا کو منگل کو فون کیا تھا، انہوں نے ایسے افراد کے خلاف ایکشن لینے کی حامی بھر لی ہے۔