کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھارتی مظالم اور نریندر مودی کے بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرے

ببانگ دہل کہتا ہوں سانحہ کوئٹہ میں”را“ ملوث ہے ،واضح ثبوت کلبھوشن یا دیو کی بلوچستان سے گرفتاری اور مودی کے بیانات ہیں، ثنا اللہ زہری بلوچستان کا ہر باسی مودی کے خلاف سراپا احتجاج ہے بھارت ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے ہمارے آباو اجداد نے مملکت خداداد کے ساتھ الحاق کیا تھا ہم اس سرزمین کے وارث ہیں معصوم اور بے گناہوں کے قتل عام کیلئے فنڈنگ کی جا رہی ہے شہداء کا خون مشعل راہ ہے اس سے غداری نہیں کرینگے ب اہر بیٹھے لوگ یہاں خون کی ندیاں بہانا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کر سکیں مودی اور اس کے حواری اپنی کوششیں کر لیں پاکستان تا قیامت سلامت رہے گا ،وزیر اعلی بلوچستان کا ریلی اور تقریب سے خطاب

جمعہ 19 اگست 2016 11:01

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اگست۔2016ء)کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھارتی مظالم نریندر مودی کے بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ نریندر مودی نے بیان دے کر بلوچستان میں مداخلت کی ہے جس کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا تمام سیاسی جماعتیں اور عوام مل کر بیرونی سازشوں کو ناکام بنا دیں مودی کا بیان بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ثبوت ہے پاکستان پر الزام لگاکر مودی دنیا کے توجہ کشمیر میں مظالم سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں کوئٹہ میں پاکستان ورکرز پارٹی نظریاتی نے مودی کے بیان کے خلاف با چا خان چوک سے ایک احتجاجی ریلی نکالی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچی اور بھارتی کو نذر آتش کر دیا گیا تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت چاغی ، مستونگ،مچھ ، نو شکی، چمن،ژوب،لورالائی سمیت متعدد شہروں میں بھارتی وزیراعظم کی پالیسی بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے حب میں کشمیری بھائیوں پر بھارتی مظالم اورمودی کی پالیسی بیان کے خلاف لسبیلہ حب کی سول سوسائٹی کی جانب سے شاندار ریلی نکالی گئی جس میں سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے نمائندوں سید علی شاہ،سید نہال شاہ ہاشمی،شاہدزہری اوراقلیت برادری کے نمائندوں سمیت مختلف مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں اور سینکڑوں موٹرسائیکل سوارنوجوانوں نے بھی قومی پرچم کے ساتھ ریلی میں شرکت کی چمن میں قبائل نے ایک پرامن ریلی نکالی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے چمن بارڈر پر اختتام پذیر ہوئی قبائل اور عوام نے بھارتی وزیراعظم کے خلاف شدید نعرہ بازی کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بھارتی وزیراعظم کے بیان کا نوٹس لے اور عالمی سطح پر ان کے خلاف آواز بلند کیا جائے اسی طرح بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی بھارتی وزیراعظم کے بیان کے خلاف مظاہرے کئے گئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارت اپنے ناکامی کو چھپانے کیلئے بلوچستان اور گلگت بلتستان میں مداخلت کر رہے ہیں جو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیاجائیگا ادھروزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ میں ببانگ دہل کہتا ہوں کہ سانحہ کوئٹہ میں”را“ ملوث ہے جس کا واضح ثبوت کلبھوشن یا دیو کی بلوچستان سے گرفتاری اور نریندر مودی کے بلوچستان کے حوالے سے بیانات ہیں بلوچستان کا ہر باسی مودی کے خلاف سراپا احتجاج ہے بھارت ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے ہمارے آباو اجداد نے مملکت خداداد کے ساتھ الحاق کیا تھا ہم اس سرزمین کے وارث ہیں معصوم اور بے گناہوں کے قتل عام کیلئے فنڈنگ کی جا رہی ہے شہداء کا خون مشعل راہ ہے اس سے غداری نہیں کرینگے باہر بیٹھے لوگ یہاں خون کی ندیاں بہانا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کر سکیں مودی اور اس کے حواری اپنی کوششیں کر لیں پاکستان تا قیامت سلامت رہے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو لا کالج کوئٹہ میں نریندر مودی کے بلوچستان کے حوالے سے بیان اور بھارتی چینل کے جانب سے پاکستان کے خلاف جارحانہ پروپیگنڈہ کے خلاف منعقدہ ریلی اور تقریب سے خطاب کے دوران کیا نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ آج بلوچستان کے طول عرض قلات، خضدار،مستونگ ، تربت،کوئٹہ،نصیرآباد،جعفرآباد،تمبو، چمن ، ڈیرہ بگٹی سمیت مختلف علاقوں میں نریندر مودی اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے خلاف بلوچستان کے غیور عوام جوق درجوق باہر نکلے اوراس مداخلت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور نریندر مودی کے پتلوں کو نذرا ٓتش کر رہے ہیں میں برملا کہتاہوں کہ سانحہ کوئٹہ میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ ملوث ہے جس کا واضح ثبوت بھارتی خفیہ ایجنسی کی حاضر سروس ملازم کلبھوشن یادیوکی بلوچستان سے گرفتاری ہے ہم نے ”را“ کے نیٹ ورک کویہاں بے نقاب کیا انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پڑوسی ملک دہشتگردی کرارہا ہے ہم ابھی تک سوگ میں ہیں سانحہ کوئٹہ میں نہتے وکلا کو شہید کیاگیا اور میں آج بھی ببانگ دہل کہتا ہوں سانحہ کوئٹہ میں ”را“ ملوث ہے اوروزیراعلی بلوچستان کی حیثیت سے میری ذمہ دار ی ہے کہ میں حقائق عوام کے سامنے لاو ں جس طرح دہشتگردی کی کڑیاں ہمسایہ ملک بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ سے ملتی ہیں اس حوالے سے میں نے جو بیان دیاوہ بات اس وقت ثابت ہوگئی جب نریندر مودی نے بلوچستان سے متعلق بے بنیاد اور حقائق سے عاری بیان دیا جو بھارت کے مکروہ چہرے کو عیاں کر تا ہے نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ براہمداغ بگٹی نے مودی کی تائید کی ایسے لوگ چند سکوں کیلئے مودی کو سلام کررہے ہیں تاکہ بلوچستان کو آزادی دلا کر ہندو کی غلامی میں دھکیل دیں سانحہ کوئٹہ میں جو وکلا شہید ہوئے ان کے براہمداغ کے داداسے بھی تعلقات تھے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ غریب خاندانوں کو فنڈنگ کرکے پاکستان کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے شہدا کے خون سے غداری نہیں کریں گے باہر بیٹھے لوگ بلوچستان میں دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کی بجائے خون کی ندیاں بہانا چاہتے ہیں بعض عناصر نے ہندوستان کے آجر کے طور پر خون کی ندیاں بہائی ہیں،کشمیر اور بلوچستان کی صورتحال ایک جیسی نہیں کشمیر میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت لڑرہے ہیں کشمیر میں 35 دنوں سے کرفیو نافذ ہے بلوچستان میں بھارتی ایجنٹوں کو ایک فیصد حمایت بھی حاصل نہیں آج بلوچستان کے چپے چپے سے لوگ مودی کے خلاف نکلے ہیں بلوچستان کے لوگ حب الوطنی کے جذبے سے باہر نکلے ہیں نواب ثنا اللہ زہری نے کہا ہے کہ بھارت کی حمایت کر نے والے براہمداغ بگٹی کوئٹہ میں پاکستان مخالف 50 لوگ جمع کرکے دکھائیں دہشتگردی کے خلاف جنگ کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے مزید قربانیوں کی ضرورت ہوئی تو بھی دیں گے نواب ثنا اللہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے،یہاں جمہوری حکومت قائم ہے کسی کو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق حاصل نہیں،ہم ہزاروں سال سے بلوچستان کے حقیقی وارث ہیں، ہمارے آوبا اجداد نے اپنی مرضی سے پاکستان سے الحاق کیا ہے الحاق کرنے والوں کے وارث سے کہتے ہیں پاکستان تا قیامت رہے گا بہت سے مودی اور براہمداغ آئیں گے اور چلے جائیں گے۔