قومی دولت لوٹنے والے ایف آئی اے افسران کیخلاف تحقیقات کریں،پی اے سی کا وزیر داخلہ کو خط

چیئرمین نیب کو کرپشن مقدمات کی جلد تحقیقات کی ہدایت، ہومیو پیتھک کونسل کے چیئرمین کی 6کروڑ کرپشن کا نوٹس، سابق سیکرٹری ہیلتھ فاروق اعوان کی بھی ساڑھے 3کروڑ کرپشن پکڑی کئی، این آئی ایچ کے آفسران نے 68کمرشل دکانیں اپنے نام منتقل کرالیں، پی اے سے اجلاس میں انکشاف

جمعہ 19 اگست 2016 11:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اگست۔2016ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت داخلہ کو ہداہت کی ہے وزارت صحت کے سینئر افسران کو 6کروڑ روپے کی کرپشن میں غیر قانونی فائدہ پہنچانے پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے علاوہ دیگر افسران کیخلاف انکوائری کریں، پی اے سی نے حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے قومی دولت لوٹنے والوں کو انصاف کے کہٹرے میں لانے کی بجائے بے گناہ قرار دینے پر تلی ہوئی ہے، پی اے سی کا اجلاس گزشتہ روز سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں وزارت ہیلتھ سروسز کے مالی سال 2013-14آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ہومیو پیتھک کونسل کے سابق چیئرمین نے راولپنڈی میں 27مرلے کا پلاٹ 6کروڑ روپے میں خریدا تھا حالانکہ اس پلاٹ کی قیمت ایک کروڑ روپے سے زائد نہیں تھی، سیکرٹری صحت نے یہ معاملہ ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا اور ایف آئی اے کے سینیئر حکام نے غلط تحقیقات کرکے 6کروڑ کے ملزم پروفیسر اختر کو بے گناہ قرار دے دیا، جب یہ معاملہ پی اے سی کے سامنے پیش ہوا تو ایف آئی اے انسپکٹر کاشف عوان کو 6کروڑ نقصان کا ذمہ دار قرار دیا گیا، سیکرٹری وزارت ہیلتھ نے کہا کہ 6کروڑ روپے کی کرپشن محکمانہ رپورٹ میں بھی ثابت ہو چکی تھے تاہم ایف آئی اے نے ملزم کو بے گناہ قرار دے کر انکوائری روک دی ہے، پی اے سی نے ایف آئی اے کے کرپٹ حکام کیخلاف تحقیقات کے لیے یہ معاملہ ٹیسٹ کیس کہ طور پر وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ارسال کر دیا، آڈٹ حکام کے مطابق ہومیو پیتھک کونسل کے سابق چیئرمین نے غیر قانونی طریقے سے 14لاکھ روپے کی گاڑی خریدی اور پھر حکومتی پالیسی کے تحت اپنے نام بھی ٹرانسفر کرالی، پی اے سی نے سیکرٹری کو ہدایت کی تھی کہ وہ متعلقہ آفسر کے خلاف انکوائری کرے اور ریکوری کو یقینی بنائے، پی اے سی نے سابق سیکرٹری ہیلتھ فاروق اعوان کیخلاف ساڑھے تین کروڑ روپے کی انکوائری کرنے اور ریکوری کو یقینی بنانے کے ہدایت کی ہے،سید خورشید شاہ نے کہا کہ فاروق اعوان بریگیڈ امتیاز عرف بلا کا بھتیجا ہے اس پر پہلے ہی اربوں روپے کرپشن کے الزامات ہیں، نیب کو ہدایت کی کہ فاروق اعوان سے لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے، پی اے سی نے نیب کو ہدایت کی کہ کرپشن معاملات کی تحقیقات کو جلد مکمل کریں اور عملدرآمد رپورٹ پی اے سی آفس میں جمع کرائیں، پی اے سی نے سالوں سال کرپشن مقدمات کی تحقیقات نہ ہونے پر نیب پر بھی برس پڑے اور نیب کو ناکام ادارہ کہا اور آبزرویشن دی کہ کرپشن انکوائری کو نیب کو ارسال کر دیں۔

(جاری ہے)

پی اے سی کے سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت کی ہے کہ این آئی ایچ کی ملکیت میں 68کمرشل دکانیں کی لیز معاہدہ ختم کردیں اوراوپن ٹینڈر کے ذریعے نیلامی کریں، این آئی ایچ کے افسران نے 68دکانوں پر قبضہ کر رکھا تھے یہ 68دکانیں 1996 سے افسران نے قبضہ کر کے آگے کرایہ پر دی رکھی ہیںِ پی اے سی نے ہدایت کی کہ این آئی ایچ کی زمین پر جن 16سرکاری محکموں نے قبضہ کر رکھا ہے اور کرایہ بھی نہیں دی رہے ان سے انکوائری کی جائے، پی اے سی کے وزارت سیکرٹری پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ واپڈا میں جعلی ڈگری پر بھرتی ہونے والے افراد سے تنخواہیں واپس لینے کے لیے اقدامات کریں، پی اے سے میں وزارت پانی و بجلی کے 43ارب روپے کی مالی بدعنوانیوں کرپشن بارے آڈٹ اعتراضات پیش کی گئی جن میں26ارب روپے کی ڈیفالٹرز سے ریکوری بھی شامل ہے، پی اے سی اجلاس کا وقت ختم ہونے پر یہ اعتراضات اگلے اجلاس تک ملتوی کر دیے گئے۔

متعلقہ عنوان :