سارک سیکرٹریز خزانہ کانفرنس، دوہرے ٹیکسوں کے خاتمے کے معاہدے کو حتمی شکل ، کسٹم کے معاملات کو آسان بنانے پر اتفاق

آج وزراء خزانہ اجلاس کے ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دے دی گئی

جمعہ 26 اگست 2016 10:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26اگست۔2016ء) سارک سیکرٹریز خزانہ کانفرنس میں رکن ممالک کے درمیان دوہرے ٹیکسوں کے خاتمے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے، کسٹم کے معاملات کو آسان بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے، اسلام آباد میں اجلاس کے پہلے روز رکن ملکوں کے سیکرٹریز خزانہ نے آج جمعہ کو ہونے والی وزراء خزانہ اجلاس کے ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دے دی ہے دو روزہ سارک وزراء خزانہ کانفرنس اسلام آباد میں شروع ہو گئی، اس موقع پر سیکرٹری جنرل سارک ارجن بہادر نے افتتاحی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے سرکاء کو خوش آمدید کیا، سیکرٹری خزانہ پاکستان ڈاکٹر وقار مسعود کو سارک خزانہ سیکریٹرز میٹنگ کا نیا چیئرمین منتخب کیا گیا،سیکرٹری جنرل سارک تھاپا نے 8آٹھویں سارک کانفرنس شاندار طریقے سے کروانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا،سیکرٹری جنرل سارک نے اپنے افتتاحی خطاب میں ساوتھ ایشن فری ٹریڈ ایریا (سیفٹا) کو ساوتھ ایشن اکنامک تعاون کے جانب بڑھانے، تجارت سے متعلق کسٹم امور پر فوکس کرنے سرمایہ کاری کو بڑھانے اور تحفظ فرہام کرنے کے لئے سارک معاہدہ کے ڈرافٹ کو مکمل کرنے، ٹریڈ ان سروسز میں سارک معاہدہ کو نافذ کرنے، دہرے ٹیکسوں سے بچنے، مقامی کرنسیوں میں لین دین اور ٹیکس کے انتظامی معاملات میں باہمی مدد فراہم کرنے کی اہمت زور دیا، سارک کے سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ حکومتوں کو مختلف ایشوز کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے، ریجنل اکنامک انٹیگریٹیڈ سٹڈی(فیز2) پر کام کرنے، سارک اے ڈی پی کی ملاقات میں طے ہونے والے امور نان ٹیرف مشکلات میں کمی اور خاتمہ، پیرا ٹیرف بیرئیر، توانائی تعاون، تجارت میں سہولیات، سرمایہ کاری میں تعاون، حساس لسٹ کی مصنوعات میں کمی کرنے، ٹریڈ اینڈ سروسز میں سارک معاہدہ کرنے اور ممبر ممالک کے مابین ریل اور سڑک کے ذریعے لنک بہتر اور بحال کرنے کے ضرورت ہے، ساوتھ ایشن اکنامک یونون کے ٹارکٹ کو حاصل کرنے کے لیے سارک اے ڈی پی ملاقات میں طے ہونے والے امور کے ساتھ ساتھ ایجنل اکنامک انٹیگریشن سٹیڈی پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

میٹنگ کے اختتام میں سیکرٹری خزانہ نے ممبر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج جمعہ کو سارک وزراء خزانہ میٹنگ میں طے ہونے والی سفارشات کو پیش کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سارک ملاقات کے مقابلے میں یہ میٹنگ زیادہ فائدہ مند رہے گی۔اجلاس میں افغانستان سے مصطفیٰ اریا، بنگلادیش کے جوائنٹ سیکرٹری محمد یوسف، بوٹان کے سیکریٹری خزانہ ڈاشو نم ڈورجی، مالدیپ سے اسحات فیصلا، نیپال سے جوائنٹ سیکریٹری بکنتا اریال، سری لنکا کے سیکریٹری ڈاکٹر آر ایچ ایس سمارا ٹنگا، سارک سیکٹریٹ سے سیکریٹر جنرل ارجن بہادر تھاپا اور سارک ڈپلومینٹ فنڈ سے ڈاکٹر سنیل موتی وال نے شرکت کی۔