افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور بارڈر پر سخت سیکورٹی،بھارت نے افغانیوں کیلئے صحت بارے ویزہ شرط ختم کردی،قائمہ کمیٹی سیفران میں انکشاف

کابل سے بھارت کا ریٹرن ٹکٹ 40ہزار سے کم کرکے4ہزار روپے کر کے فلائٹس کو بھی دگنا کردیا گیا ہے پاکستان افغان مہاجرین کیلئے فی خاندان3بوریاں گندم دے گا ،،2ہزار افغان طلباء کو سکالرشپس دےئے جائیں گے،قائمہ کمیٹی کو بریفنگ اراکین کمیٹی کا وزیرستان کے پولٹیکل ایجنٹس کی عدم شرکت پر واک آ ؤٹ ، چےئرمین کمیٹی منا کر لے آئے

جمعہ 26 اگست 2016 10:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26اگست۔2016ء)قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے سیفران میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور بارڈر پر سیکورٹی سخت ہونے کی وجہ سے انڈیا نے افغانیوں کیلئے صحت کے حوالے سے ویزہ کی شرط ختم کردی اور کابل سے بھارت کا ریٹرن ٹکٹ 40ہزار سے کم کرکے4ہزار روپے کر کے فلائٹس کو بھی دگنا کردیا ہے،پاکستان میں15لاکھ60ہزار رجسٹرڈ اور اتنے ہی غیر رجسٹرڈ ہیں،پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کیلئے فی خاندان3بوریاں گندم دی جائے گی،پاکستان کی طرف سے2ہزار افغان طالب علموں کو سکالرشپس دےئے جائیں گے۔

اراکین کمیٹی نے وزیرستان کے پولٹیکل ایجنٹس کی عدم شرکت پر واک آ ؤٹ کیا جن کو چےئرمین کمیٹی منا کر لے آئے۔کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز وزارت سیفران میں چےئرمین محمد جمالدین کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اکثریتی ممبران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے چےئرمین کمیٹی نے کہا کہ تمام اضلاع جہاں پر افغان مہاجرین آباد ہیں کے ڈی سی اوز سے تفصیلات طلب کی جائیں گی کہ ان کے ضلع میں افغانیوں کیلئے کتنے منصوبے بنائے گئے ہیں،اگر انکی تفصیلات سے کمیٹی مطمئن نہیں ہوئی تو ان علاقوں کا دورہ کیا جائے گا،افغانیوں کی فلاح کے حوالے سے کام کرنے والا ادارہ ”راہا(RAHA) کو دوسرے علاقوں کی طرح فاٹا میں بھی کام کرنا چاہئے،انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے ستاھ جو پاکستانی دبوی اور سعودی عرب میں پریشان ہیں ان کیلئے بھی کوئی اقدامات کئے جانے چاہئیں،افغان مہاجرین کی مہمان نوازی ہم نے کی لیکن ان سے فائدہ بھارت لینے جارہا ہے،ہمیں افغانیوں کیلئے بھارت سے زیادہ بہتر کرنا پڑے گا،پاکستانیوں نے افغان مہاجرین سے رشتے کر رکھے ہیں لیکن جو افغانی واپس نہیں جائیں گے ان کو دہشتگرد شمار کیا جائے گی،کمیٹی کو سیفران کی وزارت کے حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ افغان مہاجرین کیلئے2009ء سے2015ء تک534 منصوبوں پر کام کیا گیا جن پر 6ارب روپے لگائے گئے ہیں،خیبرپختونخوا میں9لاکھ 35ہزار832 رجسٹرڈ مہاجرین کیلئے252 منصوبوں پر کام کیا گیا ہے،بلوچستان میں2لاکھ 85ہزار93مہاجرین کیلئے(245) منصوبوں پر کام کیا گیا،پنجاب میں ایک لاکھ 67ہزار 332مہاجرین کیلئے23 منصوبوں پر کام کیا گیا،سندھ61ہزار475مہاجرین کیلئے14منصوبے بنائے گئے کراچی میں رجسٹرڈ مہاجرین کی تعداد کراچی ایسٹ میں17657اور کراچی ریسٹ میں2571ہے سیکرٹری سیفران نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں15لاکھ66ہزار رجسٹرڈ افغان مہاجرین ہیں جبکہ اتنے ہی غیر رجسٹرڈ ہیں،چیف کمشنر سیفران نے کمیٹی کو بتایا کہ مہاجرین کی2005ء میں مردم شماری کی گئی اور2007میں ان لوگوں کو ہی رجسٹرڈ کیا گیا جن کی مردم شماری کی گئی۔

2005ء میں فاٹا میں جتنے مہاجرین کے کیمپ تھے ان کو بند کردیاگیا اور 2012ء میں فاٹا کو راہا(RAHA) میں شامل کیا گیا لیکن UNHCRکی جہاں رسائی نہیں ہوئی وہ وہاں پر کام نہیں کرتے اس لئے فاٹا میں کام نہیں کیا جاسکا۔انہوں نے کہا کہ PORکارڈ کے حامل افغان مہاجرین شناختی کارڈ اور پاسپورٹ نہیں بنوا سکتے،10سے15پاکستانیوں نےPOR کارڈ بنوایا تو ان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلا ک ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ایم این ایز اور سینیٹر اپنے منصوبوں کیلئے متعلقہ ضلع کے ڈی سی سیفران وزارت اور سیفران کے کمشنر ز سے رابطہ کرسکتے ہیں۔15لاکھ66ہزار مہاجرین میں سے66 فیصد کیمپوں میں اور34فیصد کیمپوں سے باہر رہے۔74فیصد مہاجرین پاکستان میں پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ44لاکھ مہاجرین 1980ء میں آئے ان میں60لاکھ واپس چلے گئے ہیں،وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ 31دسمبر2016ء تک تمام مہاجرین واپس چلے جائیں،غیر رجسٹرڈ کو وزیراعظم نے رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیا لیکن وزارت داخلہ نے نہیں کہا کہ اب مہاجرین کو رجسٹرڈ کرنا مشکل ہے اس کے لئے9ماہ لگیں گے،نان رجسٹرڈ مہاجرین کیلئے15نومبر اور رجسٹرڈ کیلئے 31دسمبر2016ء کا ٹائم دیا گیا ہے،عیدالفطر کے بعد70 ہزار رجسٹرڈ مہاجرین واپس چلے گئے ہیں۔

ایک لاکھ13ہزار878غیر رجسٹرڈ واپس گئے ہیں 50ہزار اگست اور30ہزار جولائی میں گئے۔بارڈر مینجمنٹPORکارڈ کے حامل کو تین وزٹ کی اجازت دی گئی،افغانستان میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے افغانستان سے لوگ پشاور میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں آتے تھے جو اب آنا بند ہوگئے ہیں بھارت کی طرف سے افغانیوں کو صحت کے حوالے سے ویزہ کی شرط ختم کردی گئی ہے

متعلقہ عنوان :