متحدہ کے ایک اور رکن قومی اسمبلی پاک سرزمین پارٹی میں شامل

ملک کے خلاف نعرے لگانے والوں کے ساتھ نہیں رہ سکتا مجھ پر کوئی دباوٴ نہیں تھا، آصف حسنین جب پاکستان کے خلاف نعرے لگ گئے تو میرے پاس کوئی جواز نہیں تھا کہ ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو جاری رکھوں گا، مصطفی کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس آصف حسنین کا پارٹی میں خیر مقدم کرتے ہیں ، فاروق ستارگرتی ہوئی دیوارکوبچارہے ہیں مصطفی کمال

پیر 29 اگست 2016 11:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اگست۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر تے ہوئے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کر لی ۔انہوں نے قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے کا بھی اعلان کیا۔ اتوار کے روزپی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف حسنین نے کہا کہ ملک کے خلاف نعرے لگانے والوں کے ساتھ نہیں رہ سکتا مجھ پر کوئی دباوٴ نہیں تھا، مصطفی کمال کو خود فون کیا کہ پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونا چاہتا ہوں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کے مزید ارکان اسمبلی بھی پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوں گے، پارٹی کے بہت سے لوگ اسے چھوڑنے والے ہیں۔ ایم کیو ایم کی جانب سے اپنے قائد سے قطع تعلق کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ فاروق ستار خود کو ایم کیو ایم قائد الطاف حسین سے دورنہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین کے خطاب کے بعد فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے حوالے سے آصف حسنین نے سوال اٹھایا کہ 23 اگست کو فاروق ستار نے ویڈیو کال کے ذریعے کس سے بات کی تھی ۔

آصف حسنین نے کہاکہ22 اگست کا دن سیاہ دن تھا۔ اس دن پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کے سرجھک گئے۔نہ صرف اداروں کے برابھلا کہاگیا۔ بلکہ ایم کیوایم کے قائد نے پاکستان کے خلاف نعرے لگایا لیکن پاکستان زندہ باد ہے اور رہے گا۔ آصف حسنین نے کہاکہ جب پاکستان کے خلاف نعرے لگ گئے تو میرے پاس کوئی جواز نہیں تھا کہ ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو جاری رکھوں۔

انھوں نے کہاکہ دوسرے روز ہی یہ فیصلہ کرلیا کہ ایم کیوایم کامینڈیٹ جاری نہیں رکھوں گا۔آصف حسنین نے بتایا کہ انھوں نے خود مصطفی کمال کو کال کی۔مصطفی کمال کو کہاکہ اب بہت ہوچکاہے۔ آصف حسنین نے بتایا کہ بہت کوششیں کیں کہ صورتحال بہتر ہو۔مہاجرقوم ،سندھ کے شہری علاقوں میں رہنے والوں کو کہا گیاکہ حالات بہتر ہونگے۔ کبھی انھیں صوبے کی لالچ دی گئی۔

آصف حسنین نے کہاکہ ہم نہیں ہمارے بعد پاکستان زندہ باد۔پاکستان کے لیے ہمارے آباوٴ اجداد نے قربانیاں دی ہیں۔ آخروہ کیامقاصد تھے جس کی وجہ سے یہ صورتحال ہوئی۔ آصف حسنین نے واضح کیاکہ ایم کیوایم سے تعلق ختم ہوچکا ہے اور پاک سرزمین پارٹی کو جوائن کرلیاہے۔ انھوں نے رکن قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونیکااعلان کیاگیا۔آصف حسنین نے انکشاف کیاکہ جن لوگوں کو پانچ پانچ وزارتیں دی گئیں، اس سے لندن میں رہائشیں بنائی گئیں۔

آصف حسنین کا کہنا تھاکہ کراچی میں ایم کیو ایم کے شہداء کے لواحقین چند روپوں کے لیے ترس رہے ہیں۔ انھوں کچھ نہیں دیاجارہا۔ آصف حسنین نے کہا کہ محمد انور اور مصطفی عزیز آبادی نے چائنا کٹنگ پر بہت رقم بنائی۔ انھوں نے اپنے عمل کا اعتراف بھی کیا۔مگر اس کے باوجود انھیں پارٹی سے نہیں نکالا گیا۔ آصف حسنین نے کہاکہ آج ایم کیوایم کا ووٹر انتہائی پریشانی اور عذاب میں ہے کیا ایسا ہونا چاہئے تھاجس کے پاس ایم کیوایم کا مینڈیٹ ہو، کیا وہ ایسا ہونگے دیتے۔

آصف حسنین نے واضح کیاکہ ان پر کسی قسم کاکوئی دباوٴنہیں۔اس لیے وہ ایم کیوایم کامینڈیٹ واپس کرتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ جو ووٹرکل تک ایم کیوایم کو ووٹ دیتا تو اس کو اپنی غلطی کااحساس ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ لوگ نکلیں اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماوٴں کے ہاتھ مضبوط کریں۔ قبل ازیں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم الطاف حسین اور فاروق ستار 2 الگ چیزیں نہیں ہیں، متحدہ رہے یا نہ رہے، کوئی فرق نہیں پڑتا، فاروق ستار گرتے ہوئی دیوار کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کی پی ایس پی نے شمولیت پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آصف حسنین نے آج الطاف حسین کا مینڈیٹ ترک کر دیا ہے۔الطاف حسین کے پاکستان مخالف تقریر کے بعد متحدہ کی پالیسی پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے قائد ایم کیو ایم کی مشاورت سے ہو رہا ہے پاک سرزمین پارٹی کے رہنماوٴں کے سربراہ مصطفی کمال نے کہاکہ آصف حسنین کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت پر خیرمقدم کرتے ہیں اور انھیں گلے لگاتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ اللہ سے دعا ہے کہ سب کو ہدایت دے۔ فاروق ستار سے متعلق مصطفی کمال کا کہنا تھاکہ فاروق ستارگرتی ہوئی دیوارکوبچارہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ فاروق ستار الطاف حسین کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ فاروق ستار کی الطاف حسین سے انڈراسٹینڈنگ ہے۔ ایم کیوایم لندن سیکریٹریٹ فعال ہے۔الطاف حسین دنیابھر میں خطاب کررہے ہیں اور کراچی میں بھی ان کی کالیں آرہی ہیں۔

مصطفی کمال کا کہنا تھاکہ بقول فاروق ستار کے الطاف حسین آرام کررہے ہیں تاہم ایساکچھ بھی نہیں ہے۔ الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی لندن میں موجود ہے جس کے کنوینر ندیم نصرت برقرار ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ارم فاروقی نے خود بتایا کہ الطاف حسین نے خود ان کو کال کی۔ مصطفی کمال کا کہنا تھاکہ کیا مذاق ہے یہ۔ الطاف حسین کو پکڑنے کے لیے حکومت نے کیا کچھ کیا؟ انھوں نے سوال کیا کہ یونٹ آفسز اور مراکز نے کیا گالیاں دی تھیں؟ کیا دیواریں گرانے سے مسئلہ حل ہوجائے گا؟ انھوں نے پوچھا کہ کیا برطانیہ کو خط لکھنے سے معاملہ حل ہوجائے گا۔

مصطفی کمال نے مزید کہاکہ قائد تحریک اور الطاف حسین الگ نام نہیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایسی پارٹی کونسی ہوگی جس کالیڈر بال بال برائی میں جکڑاہواہو۔ جس کی جرم کی اتنی بڑی داستان ہو،وہ اقتداروالوں کو سوٹ کرتے ہیں۔مصطفی کمال نے کہاکہ عمران فاروق کوالطاف حسین نے مروایاہے۔پوری دنیا جانتی ہے کہ یہ بات سچ ہے کہ عظیم طارق اور ڈاکٹرعمران فاروق کا قاتل الطاف حسین ہے۔

الطاف حسین اپنی زندگی میں کسی اور کو ایم کیوایم چلانے نہیں دیں گے۔انھوں نے سوال کیا کہ کیا فاروق ستار نہیں جانتے کہ الطاف حسین نے عمران فاروق کا قتل کروایا۔انھوں نے مزیدبتایاکہ عمران فاروق کے قتل پرفاروق ستارکوہچکیاں لیتے روتے دیکھاتھا۔ کیا ان کواپنے ساتھی کی موت یادنہیں؟ مصطفی کمال کاکہناتھاکہ جوملک دشمنوں کو بچائیگا وہ خوددشمن کہلائے گا۔ پاک سرزمین پارٹی عوام کے ساتھ دھوکانہیں ہونے دے دی۔انھوں نے کہاکہ کیا مہاجرایسے لوگوں کو ووٹ دیں گے جو ہندووٴں کو آوازدیں کہ ہم سے غلطی ہوگئی ،ہمیں معاف کردو۔انھوں نے کہاکہ مہاجرعوام کوسوچناچاہئے ان کے ساتھ کیاہورہاہے