بھارتی سفارتکار کا 6ماہ سے پاکستان میں بغیر ویزہ قیام کا انکشاف

دفتر خارجہ کے ترجمان کا معاملے سے لاعلمی کا اظہار ، بھارتی ہائی کمیشن کے ترجمان نے اسلام آباد میں بغیر ویزے کے بھارتی سفارتکار کی موجودگی کی تصدیق کر دی

پیر 29 اگست 2016 11:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اگست۔2016ء)بھارت کے ایک سفارتکار کے گزشتہ 6ماہ سے پاکستان میں بغیر ویزے کے رہنے کا انکشاف ہوا ہے،سفارتکار بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد میں کام کرتا ہے اور6ماہ پہلے اس کا ویزہ ختم ہوگیا تھا،بھارتی شہری کے وفاقی دارالحکومت میں بغیر ویزے کے قیام کی ذمہ داری دفتر خارجہ اور وزارت داخلہ پر عائد ہوتی ہے،اس بات کا انکشاف دفتر خارجہ کے ذرائع نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا تاہم بھارتی ہائی کمیشن کے ترجمان نے اسلام آباد میں بغیر ویزے کے بھارتی سفارتکار کی موجودگی کی تصدیق کی ہے ۔بھارتی سفارتخانے کے ترجمان دلبیر سنگھ نے خبر رساں ادارے کو تحریری جواب میں بتایا کہ خبر بالکل ٹھیک ہے تاہم ہم نہیں چاہتے کہ سفارتکار کا نام شائع کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستانی حکام سے تحریری اور دیگر دوطرفہ طریقوں سے سفارتکار کے ویزے میں توسیع کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے سفارتکار کی شناخت بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ہائی کمیشن نے سفارتی عملے کے نام کو ظاہر کرنا پالیسی کے خلاف ہے،بھارتی ہائی کمیشن نے ویزے میں توسیع کیلئے دفتر خارجہ سے رابطہ کیا تھا جو ایسے معاملات میں ڈاکخانے کا کردار ادا کرتا ہے کیونکہ غیر ملکی کے ویزے میں توسیع وزارت داخلہ کا کام ہے تاہم دفتر خارجہ وزارت داخلہ سے ہمیشہ ویزے کے توسیعی عمل کو جلد مکمل کرنے کی درخواست کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے پہلے لاعلمی کا اظہار کیا تاہم بعد میں کہا کہ ہوسکتا ہے کہ بھارتی سفارتکار کے ویزے میں توسیع کا پراسس میں ہو۔ انہوں نے صورتحال کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی خبر نہیں ہے یہ دنیا بھر میں معمول کی کارروائی ہے،ویزے کی توسیع کے عمل میں کئی ماہ لگتے ہیں جب ویزے میں توسیع کا عمل جاری ہو تو یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ سفارتکار ویزے کے بغیر رہ رہا ہے،پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک معاہدے کے تحت دونوں ممالک سفارتکاروں کو ویزہ دینے کے پابند ہیں۔

ذرائع کے مطابق بھارتی سفارتکار پاکستان میں تعیناتی سے قبل مشرق وسطیٰ میں خدمات انجام دے رہا تھا۔اسلام آباد میں اس کی تقرری تین سال کیلئے کی گئی ہے تاہم ابھی تک اسے ایک سال کا ویزہ دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بھارتی سفارتکار کے ویزے میں توسیع کی فائل وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی منظوری کی منتظر ہے۔وزیرداخلہ وزیراعظم نوازشریف کے برعکس بھارت کے معاملے میں سخت مؤقف رکھتے ہیں،حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں چوہدری نثار کا بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے ساتھ ناخوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا تھا،انہوں نے سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا تھا،ظہرانے میں چوہدری نثار کی عدم موجودگی کے باعث بھارتی وزیرداخلہ پاکستان کا دورہ مختصر کرکے بھارت روانہ ہوگئے تھے،پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی تناؤ میں اس وقت اضافہ ہوا جب بھارت نے اپنے سفارتی اور غیر سفارتی عملے کو اسلام آباد کے سکولوں میں اپنے بچے داخل کرانے سے منع کردیا،بھارتی حکومت کے اس اقدام کے باعث بھارتی سفارتکاروں کی کئی فیملیز واپس بھارت روانہ ہوچکی ہیں