عمران خان کا 24ستمبر کو رائے ونڈ کی طرف مارچ کا اعلان

نواز شریف غلط فہمی میں نہ رہیں ہم آپ کو احتساب کٹہرے میں لائے بغیر واپس نہیں آئیں گے،سارے پاکستان کو دعوت دیتا ہوں آئیں رائے ونڈ حساب لینے چلیں،شاہ ایران،سوہارتو ،صدام حسین عوام کے سامنے نہیں ٹھہر سکے تو آپ کیا چیز ہیں، ہمیں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہے،ہمیں انصاف نہیں ملے گا تو سڑکوں پر ہی آئیں گے،ملک کا سربراہ چوری کرتا ہے،کرپشن کرتا ہے،منی لانڈرنگ کرتا ہے اورہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم سنجیدہ نہیں ہیں،ہم تمام اداروں کو ٹھیک کریں گے ،جب تک نواز شریف موجود ہے یہ ادارے ٹھیک نہیں ہوسکتے،ادارے ٹھیک ہوگئے تو نواز شریف پکڑا جائے گا،،نواز شریف کے درباری ایاز صادق نے میرا نام الیکشن کمیشن کو بھیج دیا ،عمران خان کانام تو پانامہ لیکس میں نہیں آیا ہے،مہاجروں کو محبت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں،ہر مشکل میں عمران خان مہاجر کے ساتھ کھڑا ہوگا، الطاف حسین کے پاکستان کے خلاف غلط زبان استعمال کرنے پر کراچی آنے کا فیصلہ کیا، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اور یہ پاکستان کا دل ہے،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کراچی کے نشتر پاک میں جلسہ عام سے خطاب

بدھ 7 ستمبر 2016 10:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2016ء )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 24ستمبر کو رائیونڈ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف غلط فہمی میں نہ رہیں ہم آپ کو احتساب کٹہرے میں لائے بغیر واپس نہیں آئیں گے،سارے پاکستان کو دعوت دیتا ہوں آئیں رائے ونڈ حساب لینے چلیں،شاہ ایران،سوہارتو ،صدام حسین عوام کے سامنے نہیں ٹھہر سکے تو آپ کیا چیز ہیں، ہمیں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہے،ہمیں انصاف نہیں ملے گا تو سڑکوں پر ہی آئیں گے،ملک کا سربراہ چوری کرتا ہے،کرپشن کرتا ہے،منی لانڈرنگ کرتا ہے اورہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم سنجیدہ نہیں ہیں،ہم تمام اداروں کو ٹھیک کریں گے ،جب تک نواز شریف موجود ہے یہ ادارے ٹھیک نہیں ہوسکتے،ادارے ٹھیک ہوگئے تو نواز شریف پکڑا جائے گا،،نواز شریف کے درباری ایاز صادق نے میرا نام الیکشن کمیشن کو بھیج دیا ،عمران خان کانام تو پانامہ لیکس میں نہیں آیا ہے،مہاجروں کو محبت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں،ہر مشکل میں عمران خان مہاجر کے ساتھ کھڑا ہوگا، الطاف حسین کے پاکستان کے خلاف غلط زبان استعمال کرنے پر کراچی آنے کا فیصلہ کیا، کراچی کے مہاجروں کو یہ بتانے آیا ہوں کہ سارا پاکستان آپ کے ساتھ ہے ، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اور یہ پاکستان کا دل ہے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو کراچی کے نشتر پاک میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں مسائل ہوتے ہیں تو پورے پاکستان پر اثرات پڑتے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ ہم لاہور میں مارچ کی تیاریاں کر رہے تھے اور ہمارا کراچی آنے کا کوئی پروگرام نہیں تھا مگر متحدہ قائد کے پاکستان مخالف زبان استعمال کرنے کی وجہ سے ہم نے کراچی آنے کا فیصلہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اور پاکستان کا دل ہے ، کراچی والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ سارا پاکستان آپ کے ساتھ ہے ، کراچی اوپرجاتا ہے تو پاکستان اوپر جاتا ہے ، کراچی نیچے آئے تو پاکستان پر منفی اثرات بھی پڑتے ہیں ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 1985کے بعد الطاف نے کراچی پر قبضہ کر لیا اور یہاں دہشت گردی پھیلا کر اپنا راج قائم کیا اور کراچی میں قتل وغارت کا بازار گرم کیا مگر اب خوف کی فضاء ٹوٹ چکی ہے ، کراچی والو جینا چاہتے ہو تو مرنے کا خوف دل سے نکال دو، خوف میں رہنے والی قوم غلام بن جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کراچی پر خوف طاری نہ ہوتا توآج بہت خوشحال شہر ہوتا اور دبئی اتنی ترقی نہ کرتا کیونکہ کراچی سے تاجروں نے دبئی میں اپنی دولت منتقل کرنی شروع کر دی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ65کی جنگ میں پاکستانیوں کو بہت زیادہ متحدہ دیکھا اس وقت پاکستان کے بچے بچے میں جوش وولولہ تھا اور ہر کوئی بھارت کے خلاف لڑنا چاہتا تھا ، اس وقت میں 13سال کا تھا اور بندوق لے کر باہر نکل آیا کہ بھی بھارتی فوج کے ساتھ لڑوں گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جب 18سال کی عمر میں انگلینڈ میں پڑھ رہا تھا تب پاکستان دولخت ہوا اور بہت تکلیف دہ وقت تھا، دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک دولخت ہوگیا تھا جس کی وجہ سے ہمیں بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ آج سے 30سال پہلے ہم ہندوستان سے کہیں آگے تھے، ہماری کرکٹ اور ہاکی ٹیم آگے جا رہی تھی مگر متحدہ بانی نے کراچی میں دہشتگردی کر کے پاکستان کو کمزور کیا اور لندن بیٹھ کر لوگوں کو مروایا ، متحدہ بانی نے سب سے زیادہ مہاجروں کو مروایا ۔

عمران خان نے کہا کہ2007میں ہندوستان ٹائمز کی دعوت پر بھارت گیا تو وہاں الطاف حسین کے پوسٹرز لگے ہوئے تھے پوچھنے پر پتا چلا کہ ”را“نے ہندوستان میں الطاف حسین کے پوسٹر لگوائے ۔”را“ کی شہ پر متحدہ بانی نے پاکستان کو تقسیم کرنے کی بات کی ہے مگر کراچی والوں کو حب الوطنی کا ثبوت دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے جب کرکٹ شروع کی تو مہاجر کرکڑ میاندار کے ساتھ 18سال تک کرکٹ کھیلی ، میں کرکٹ ٹیم کا کپتان تھا میں نے دیکھا کہ ٹیم پر جب بھی مشکل وقت آتا تھا سب سے زیادہ جاوید میانداد لڑتا تھا، جاوید میانداد پاکستان کے لئے فخر سے کھیلتا تھا، پہلے پاکستان اور بھارت میں کرکٹ میچوں میں اپنے اپنے امپائر ہوتے تھے ، ایک دوسرے کے ممالک میں جیتنا تقریباً ناممکن تھا، بھارت میں امپائر اور ٹیم دونوں سے لڑنا پڑتھا تھا اس وقت میانداد کی آڈٹ کی مسلسل اپیلیں امپائر کرتا جا رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ میانداد کی شکل قاتلوں جیسی ہوگئی تھی اور مجھے لگا کہ ابھی جاوید میانداد کہیں امپائر کو قتل ہی نہ کر دے ۔

انہوں نے کہاکہ کراچی میں امن قائم کرنے کے لئے سب سے پہلے یہاں کی پولیس کو ٹھیک کرنا ہو گا ، پولیس کو غیر سیاسی کرنا ہو گا اور بھرتیاں میرٹ پر کرنی ہوں گی پھر کراچی میں امن آسکے گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں پولیس کو غیر سیاسی کیا ہے ۔ قانون بنایا ہے کہ وہاں پولیس کی بھرتی میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہو گی جس وجہ سے کے پی میں امن قائم ہوا اور چند دن پہلے کے مردان دھماکہ میں پولیس والا قربانی نہ دیتا تو نقصان بہت ہو جاتا ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 500 پولیس والے دہشتگردی میں مارے گئے اور پولیس کی قربانیوں کی وجہ سے خیبر پختونخوا امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے ۔ پولیس نے قربانی دے کر وکیلوں کو بچایا ہے کے پی کی پولیس لوگوں کو اعتبار ہے میں پنجاب اور کراچی میں کسی کو پولیس پر اعتبار نہیں ہے ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کراچی میں پولیس ٹھیک ہو جائے تو رینجرز کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔

یہاں کا بلدیاتی نظام ٹھیک کرنے سے پورے شہر کے مسائل حل ہونگے ۔ پنجاب کا 55 فیصد ترقیاتی فنڈ صرف لاہور میں خرچ کیا جا رہا ہے ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے 24 ستمبر کو رائیونڈ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم 24 ستمبر کو رائیونڈ جائیں گے پورے پاکستان سے لوگوں کو رائیونڈ لاؤں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو دعوت دے رہا ہوں کہ سب رائیونڈ آئیں اور وزیر اعظم نے مطالبہ کریں کہ اپنے اثاثوں پر جواب دیں ۔

نواز شریف و احتساب کے کٹہڑے میں کھڑا کریں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ جمہوریت میں لیڈر چوری نہیں کر سکتا کیونکہ وہ جواب دہ ہوتا ہے ۔ وزیر اعظم کے درباری اسپیکر نے میرے خلاف ریفرنس بھیج دیا اور نواز شریف کا روک لیا ۔ جب نواز شریف وزیر اعظم ہیں ادارے ٹھیک نہیں ہوں گے ۔ ہمیں سپریم کورٹ بھی انصاف نہ دے تو ہمارے پاس سڑکوں پر آنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ۔