میرا خواب پاکستان کی ترقی ، مخالفین کی باتوں کا جواب عوام دے رہے ہیں،نوازشریف

پنجاب اور کراچی کے عوام نے مخالفین کو جواب دیدیا ہے میری دعا ہے کہ اللہ ان کو ہمارے ساتھ ملکر پاکستان کی خدمت کرنے کرنے کی ہدایت دے لواری ٹنل2017ء میں مکمل ہو جائیگی اس پر 27ارب روپے خرچ ہوگا، وزیراعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت چترال میں 250بستروں کے اسپتال کی تعمیر جلد شروع ہوگی گولن گول سے چترال تک 125کے وی اے کی ٹرانسمیشن لائن بچھائی جائیگی چترال میں 108میگاواٹ کا بجلی کا منصوبہ جلد مکمل ہو جائیگا جس سے کم ازکم100دیہاتوں کو بجلی فراہم کی جائے گی ، 2018ء تک اکثر منصوبے مکمل ہو جائیں گے، وزیراعظم کاچترال میں عوامی جلسے سے خطاب وزیراعظم نے چترال میں براڈ بینڈ پائیدار ترقی کے منصوبے کا افتتاح اور بونی بوزند تورکو روڈ کی توسیع اور مرمت کا سنگ بنیاد رکھ دیا

جمعرات 8 ستمبر 2016 11:19

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2016ء)وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ میرا خواب پاکستان کی ترقی ہے ، مخالفین کی باتوں کا جواب عوام دے رہے ہیں،پنجاب اور کراچی کے عوام نے مخالفین کو جواب دیدیا ہے میری دعا ہے کہ اللہ ان کو ہمارے ساتھ ملکر پاکستان کی خدمت کرنے کرنے کی ہدایت دے،لواری ٹنل2017ء میں مکمل ہو جائیگی اس پر 27ارب روپے خرچ ہوگا، وزیراعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت چترال میں 250بستروں کے اسپتال کی تعمیر جلد شروع ہوگی، گولن گول سے چترال تک 125کے وی اے کی ٹرانسمیشن لائن بچھائی جائیگی، چترال میں 108میگاواٹ کا بجلی کا منصوبہ جلد مکمل ہو جائیگا جس سے کم ازکم100دیہاتوں کو بجلی فراہم کی جائے گی ، 2018ء تک اکثر منصوبے مکمل ہو جائیں گے ۔

چترال میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چترال کے عوام کو میرا سلام پہنچے ، میں آپ سے محبت کرتا ہوں اور آج میں پہلی مرتبہ یہاں نہیں آیا ہوں ، آپ جانتے ہیں کہ اس سے پہلے بھی میں یہاں کئی دفعہ آچکا ہوں ، جب میں پہلی بار وزیراعظم بنا تب بھی آیا تھا ، آج بھی آیا ہوں،2018ء کے بعد انشاء اللہ میں پھر وزیراعظم بن کر یہاں آؤں گا، میں آپ کو یہ خوشخبری سنانا چاہتا ہوں کہ بیس سال پہلے جب میں یہاں آیا تھا تو یہاں اردو سمجھنے والے لوگ کم تھے اور اب سب اردو سمجھتے ہیں، یہ لوگ اردو ، چترالی ، پشتو اور انگریزی بھی سمجھتے ہیں ، اسی لئے یہاں میں یونیورسٹی دینے آیا ہوں گے ،یہاں پر لوگ آپ سے لواری ٹنل کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں، یہاں ایک نہیں کئی یونیورسٹی بنیں گی ،میرا خواب ہے کہ ہم سب مل کر پاکستان کی تعمیر کریں،ہم نے حکومت کے د وران لواری ٹنل پر 10 ارب روپے خرچ کیے۔

(جاری ہے)

واری ٹنل پر 27ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں ،لواری ٹنل2017ء میں مکمل ہو جائیگی ،یہ منصوبے پچھلے 55سال پہلے مکمل ہو جانا چاہیے تھا ۔انہوں نے کہاکہ مخالفین روز مخالفانہ بیان دیتے ہیں، میں ان تقاریر کا نوٹس نہیں لیتا، عوام نوٹس لے رہے ہیں، کل کراچی کے عوام نے بھی نوٹس لیا ہے،احتجاج کرنیوالوں کو اللہ ہدایت دے اور پاکستا ن کی ترقی کی توفیق دے ، میرا خواب ہے کہ پاکستان ترقی کرے ۔

انہوں نے کہا کہ میں آج چترال میں لواری ٹنل دیکھنے آیا ہوں اس پر 27ارب روپے خرچ ہورہاہے اور جب ہم نے حکومت سنبھالی تھی تو اس کے لئے آٹھ ارب روپے دیئے تھے اور گزشتہ تین سال میں دس ارب مزید دیئے اور مزید 9ارب روپے دیئے جائیں گے ، لواری ٹنل کی بنیاد 1955ء میں رکھی گئی تھی لیکن آج تک تعمیر نہیں ہوسکی جو چترال کے عوام کے ساتھ ظلم ہے لیکن ہم نے اس ظلم کا ازالہ کردیا۔

انہوں نے کہاکہ چترال سے لواری اور چکدرہ تک سڑک کے لئے 17ارب روپے لگا رہے ہیں اور یہ سڑک بھی کسی موٹروے سے کم نہیں ہو گی ، ہمیں اسے چترال موٹروے بھی کہہ سکتے ہیں ،گولن گول سے چترال تک 125کے وی اے کی ٹرانسمیشن لائن بچھائی جائیگی جو جلد ازجلد مکمل ہو جائیگی انہوں نے کہاکہ چترال میں 108میگاواٹ کا بجلی کا منصوبہ جلد مکمل ہو جائیگا جس سے کم ازکم100دیہاتوں کو بجلی فراہم کی جائے گی ، وزیراعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت چترال میں 250بستروں کے اسپتال کی تعمیر جلد شروع ہوگی،انہوں نے کہاکہ 2018ء تک اکثر منصوبے مکمل ہو جائیں گے ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ چترال کونسل کے لئے 20کروڑ روپے کا اعلان کرتا ہوں جس سے چترال کی سنیٹیشن ، نالیاں اور دیگر چیزیں بنائی جائیں گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ آج یہاں پر امیر مقام بھی موجود ہے انہوں نے آج تھوڑی تقریر کرکے دل خوش کردیا ہے۔قبل ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے چترال میں براڈ بینڈ پائیدار ترقی کے منصوبے کا افتتاح کیا اور بونی بوزند تورکو روڈ کی توسیع اور مرمت کا سنگ بنیاد رکھا۔

براڈ بینڈ پائیدار ترقی کے منصوبے سے چترال اور شانگلہ کے عوام مستفید ہوں گے اور انہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدید سہولتیں میسر آئیں گی۔وزیراعظم نے اپر چترال کے علاقے بونی بوزند تورکو روڈ کی توسیع اور مرمت کا سنگ بنیاد رکھا۔ اٹھائیس کلومیٹر طویل شاہراہ وفاق کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مکمل کی جائے گی۔شاہراہ کی تعمیر پر ایک ارب دس کروڑ اسی لاکھ روپے لاگت آئے گی۔منصوبے سے دشوار گزار پہاڑی علاقے میں مقیم مقامی آبادی کو بہتر سفری سہولیات ممکن ہو گی۔اس موقع پر انجینئر امیر مقام ، جماعت اسلامی کے ضلعی ناظم مغفرت شاہ ، افتخار الدین بھی موجود تھے ۔