قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس، چیرمین ایف بی آر کا پانامہ لیکس پر بریفنگ دینے سے انکار

گذشتہ اجلاس میں پانامہ لیکس کے معاملہ کو ایجنڈہ میں لانے پر اتفاق ہوا لیکن چیرمین کمیٹی کی جانب سے اہم ایشوز کی بجائے بلز کو ایجنڈہ میں شامل کیا، اسد عمر ایف بی آر جو معاملات ایجنڈے پر آئیں ان کا بھی 8،8ماہ جواب نہیں دیتا، قیصر احمد شیخ گذشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے بعد 40ارب روپے کے ٹیکس لگائے اور ان میں سے25ارب کے قریب ٹیکس اکٹھاکیا گیا، چیئرمین ایف بی آر

جمعہ 9 ستمبر 2016 11:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9ستمبر۔2016ء) چیرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے پانامہ لیکس کے معاملہ پر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دینے سے انکار کر دیاکمیٹی کے ایجنڈہ پرپانامہ لیکن کا ایشو نہ ہونے کی وجہ سے اسکی مکمل تیاری نہیں ہے جس کے باعث اس پر بریفنگ نہیں دے سکتے جس پر کمیٹی کے رکن اسد عمر نے کہا کہ گذشتہ میٹنگ میں پانامہ لیکس کے معاملہ کو ایجنڈہ میں لانے پر اتفاق ہوا تھالیکن چیرمین کمیٹی کی جانب سے اہم ایشوز کی بجائے بلز کو ایجنڈہ میں شامل کیا گیا ہے لگتا ہے حکومت اس معاملہ پر بریفنگ دینا نہیں چاہتی حالانکہ 4گھنٹے پہلے چیرمین ایف بی آر نے پانامہ لیکس کے معاملہ پر پیبلک اکاونٹس کمیٹی کو بریفنگ دینا تھی اور چیرمین ایف بی آر اب کہہ رہے ہیں کہ تیاری نہیں ہے چیرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ نے کہا کہ ایف بی آر جو معاملات ایجنڈے پر آئیں ان کا بھی 8،8ماہ جواب نہیں دیتا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا اس موقع پر کمیٹی میں شامل اپوزیشن ممبران نے چیرمین ایف بی آر سے گذشتہ میٹنگ میں طے شدہ پوائنٹ پانامہ لیکس کے معاملہ پر بریفنگ طلب کی جس پر چیرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملہ پر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ نہیں دے سکتا کیونکہ کمیٹی کے ایجنڈہ پرپانامہ لیکس کا ایشو نہیں ہے اس معاملہ کی تیاری نہیں کی جس کے باعث اس پر بریفنگ نہیں دے سکتے جس پر کمیٹی کے رکن اسد عمر نے کہا کہ گذشتہ میٹنگ میں پانامہ لیکس کے معاملہ کو ایجنڈہ میں لانے پر اتفاق ہوا تھالیکن چیرمین کمیٹی کی جانب سے اہم ایشوز کی بجائے بلز کو ایجنڈہ میں شامل کیا گیا ہے لگتا ہے حکومت اس معاملہ پر بریفنگ دینا نہیں چاہتی حالانکہ 4گھنٹے پہلے چیرمین ایف بی آر نے پانامہ لیکس کے معاملہ پر پیبلک اکاونٹس کمیٹی کو بریفنگ دینا تھی اور چیرمین ایف بی آر اب کہہ رہے ہیں کہ تیاری نہیں ہے ایم کیو ایم کے رکن رشید گوڈیل نے کہا کہ ہم مسلسل دیکھ رہے ہیں کہ صرف من پسند باتیں کمیٹی کے مینٹس کا حصہ ہوتی ہیں سب باقی سب حذف کردیا جاتا ہے پانامہ لیکس کے معاملہ پر بریفنگ ضرور ہونی چاہیے اسد عمر نے کہا کہ اگست کے اجلاس کے جاری کردہ منیٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹی او آرز طے ہونے تک چیرمین ایف بی آر کو بلایا نہیں جاسکتا حالانکہ ایسا بلکل نہیں کہا گیا تھا کمیٹی کے ممبر میاں عبد لمنا ن نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قرارداد منظور ہوئی تھی کہ ٹی او آرز طے ہونے تک یہ معاملہ کہیں اور اٹھایا ں نہیں جائے گا جس پر چیرمین کمیٹی نے کہا کہ ایف بی آر جو معاملات ایجنڈے پر آئیں ان کا بھی 8،8ماہ جواب نہیں دیتا ایف بی آر کو پانامہ لیکس پر بریفنگ ضرور دینی چاہیے اس موقع پر پارلیمانی سیکڑٹری خزانہ رانا افضل نے کہا کہ آئندہ میٹنگمیں پانامہ لیکس پہلا ایجنڈہ کے طور پر شامل ہو گا جس پر اس معاملہ کو موخر کر دیا گیاگذشتہ سال کے جمع شدہ ٹیکسز کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے چیرمین ایف بی آر نے کہا کہایف بی آر نے گذشتہ سال 2015-16کے دوران 3104ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا ہے جوکہ گذشتہ سال کے مقابلہ میں 22فیصد زائد ہے ہر سال دسمبر اور مارچ میں ٹیکس کے ٹارگٹس پر نظرثانی کی جاتی ہے مگر اس سال نہیں کی گئی ہے اس پر کمیٹی کے رکن اسد عمر نے استفسار کیا کہ کمیٹی کو آگاہ کیا جائے کہ گذشتہ سال کے دوران ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی کے بعد کتنے ارب کے ٹیکس لگائے تھے اور اس کے علاوہ پٹرولیم مصنوعات کی مد میں کتنا ٹیکس اکٹھا کیا گیا جس پر چیرمین ایف بی آر نے کہا کہ گذشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے بعد 40ارب روپے کے ٹیکس لگائے اور ان میں سے25ارب کے قریب ٹیکس اکٹھاکیا گیاجبکہ سیل ٹیکس آن امپورٹ پر219ارب روپے اکٹھا کیا گیا جو کہ گذشتہ سال کی نسبت زیادہ ہے جس پر اسد عمر نے کہا کہ آپ کی جانب سے مہیا کردہ دستاویزات میں 270ارب دیکھایا گیا ہے چیرمین کمیٹی نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے یہ دستاویزات ابھی مہیا کیے گئے ہیں ان کو پڑھ کر کوئی سوال کر سکتے ہیں جس پر ٹیکسز کے حوالے سے بریفنگ موخر کر دی گئی جبکہ حکومت کا پیش کردہ the limited liability bill 2016پاس نہ کروایا جا سکا