عید الاضحی کے تینوں دن ایم کیوایم پاکستان اور خدمت خلق فاؤنڈیشن قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع نہیں کریں گی، فاروق ستار کا اعلان

اتوار 11 ستمبر 2016 11:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2016ء)متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے اعلان کیا ہے کہ عید الاضحی کے تینوں دن ایم کیوایم پاکستان اور خدمت خلق فاؤنڈیشن قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع نہیں کریں گی۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس عید الاضحی پر قربانی کے جانوروں کی کھالیں ایم کیوایم اور کے کے ایف کے بجائے پہلے نمبر پر عبدالستار ایدھی ٹرسٹ ، دوسرے نمبر پر ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی ایس آئی ٹی یو،تیسرے نمبر پر انڈس اسپتال، چوتھے نمبر پر سیلانی ٹرسٹ ،پانچویں نمبر پر جعفریہ ڈیزاسٹر سیل اوچھٹے نمبر پر چھیپا ویلفیئر ٹرسٹ کو دیں ۔

انہوں نے کہاکہ مخیر حضرات ، آسودہ حال افراد نذیر حسین یونیورسٹی ، نذیر حسین اسپتال ، کے کے ایف میت بس سروس ، سرد خانے ، سن اکیڈمی کے اداروں اور شہداء کے خاندانوں کو گود لے لیں اور ان اداروں کو بند کرنے کے بجائے از خود چلائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ عید الاضحی سے قبل نومنتخب میئر وسیم اختر کو پیرول پر رہاکیاجائے اور ایم کیوایم کے 125لاپتہ کارکنان کو عید الاضحی سے پہلے ان کے گھروں پر پہنچا دیاجائے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین نسرین جلیل ، محمد کمال خواجہ سہیل منصور ، امین الحق ، محمد حسین ، محفوظ یار خان اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی احمد علی ٹرسٹی بھی موجود تھے۔ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہاکہ اگر اے پی ایم ایس او کو 38سال بنے ہوگئے ہیں تو وہیں پر خدمت خلق کمیٹی بھی قائم ہوئی بعد میں جسے خدمت خلق فاؤنڈیشن میں تبدیل کیا گیا ، پاکستان یا پاکستان سے باہر خاص طور پر قدرتی آفات میں جس طرح کے کے ایف نے مستحقین ، متاثرین کی مدد کی ہے ان کی بحالی ، آباد کاری کیلئے جس طرح کام کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ، انہوں نے کہاکہ کے کے ایف کی رضاکارانہ فلاحی سرگرمیاں پاکستان کو صحیح معنوں میں ایک فلاحی ریاست بنانے کیلئے جس طرح بیڑا اٹھایا اور اسے خوش اسلوبی کے ساتھ پورا کیا اورکراچی کی مختلف فلاحی تنظیموں ایدھی ، سندھ انسٹی ٹیوٹ یورو لوجی ، انڈس اسپتال ، چھیپا ، سیلانی ٹرسٹ ، یا ذاکریہ ڈسزاسٹر کمیٹی کے ساتھ ملکر کے کے ایف نے شہر میں کام کیا ہے اور ایک بڑا حصہ ڈالا اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ فلاحی کاموں کیلئے ہمارے پاس لوگوں سے عطیات جمع کرنے ، لوگوں سے فلاحی سرگرمیوں کیلئے وسائل جمع کرنے کیلئے دو ہی ذرائع ہیں ایک زکوٰة ، فطرہ جو رمضان میں جمع کرتے ہیں دوسرا چرم قربانی جو عید الاضحی کے موقع جمع کرتے ہیں لیکن گزشتہ سال جو صورتحال رہی زکوٰة ، فطرہ ، قربانی کی کھالیں جمع کرنے میں مشکلات درپیش آئیں اور اجازت کے باوجود ہمیں زکوٰة ، فطرہ اور چرم قربانی جمع نہیں کرنے دیا گیا ، ہمارے ٹرک کے ٹرک لے جائے گئے اور کسی اور کے حوالے کردیئے گئے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے فلاحی کاموں میں شہداء کے اہل خانہ کی بہت بڑی امداد شامل ہے ،سیاسی اسیر ہیں ، مستحقین ، بیوہ خواتین ، یتیم ، تعلیم ،اسکالر شپ ، سیلف ایمپلائمنٹ کیلئے ایک کروڑ روپے ماہانہ امدادی کم از کم بنکوں یا کیش کے ذریعے سے دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے ٹرسٹیز جن میں احمد علی ، خواجہ سہیل منصور شامل ہیں اور میں بھی اس کاایک ٹرسٹی ہوں اور اسی طرح ڈپٹی میئر ارشد وہرا بھی ٹرسٹی ہیں ہم سب نے آپس میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس مرتبہ قربانی کی کھالیں جمع نہیں کررہے ہیں اور جو ماہانہ ہمارے فلاحی اخراجات ہیں ہم اپنی یہ فلاحی سرگرمیاں اللہ تعالیٰ کے بھروسے پر اللہ تعالیٰ کے سپرد کررہے ہیں اللہ تعالیٰ اس میں ہماری بہتری اور ہرنمائی فرمائے یہ ہم ایک بڑے مقصد کیلئے کررہے ہیں کیونکہ قربانی کی کھالوں کو جمع کرنے کے دوران روایتی طو رپر بڑا الزام ایم کیوایم کے کارکنان اور کے کے ایف کے رضاکاروں پر ہوتا ہے اور کھالیں چھیننے کا الزام بھی ایم کیوایم پر ڈالا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم کے کے ایف اور ایم کیوایم کو بھی دوبارہ منظم کررہے ہیں، کے کے ایف کے رضاکاروں ، کی چھان پھٹک کررہے ہیں ، کارکنان میں بھی اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ امن کے قیام میں کارکنان کی طرف سے کوئی غیر ذمہ داری کامظاہرہ نہ کرے ، ہماری صفوں میں اس بات کی اجازت نہیں کہ ہم جرائم پیشہ لوگوں کو اپنی صف میں کہیں پر موقع دیں کہ وہ ایم کیوایم کا شیلٹر لیں جب ہم اسکروٹنی کے عمل سے گزر رہے ہیں خود کو اسزر نو منظم کررہے ہیں اس لئے یہ تمام فلاحی معاملات ، نذیر حسین یونیورسٹی،نذیر حسین اسپتال ، سن اکیڈمی ، سرد خانے ، میت بس سروس ، ایمبیوینس سروس کے حوالے سے دوسری فلاحی تنظیموں کیلئے راستہ دے رہے ہیں، اب ہم تہی دامن ہیں ہمارے کے کے ایف کے بینک اکاؤنٹس سب سے نچلی سطح پر ہیں او رمتاثر ہیں اس کے باوجود ہم انہیں بند نہیں کررہے ہیں بلکہ مخیر حضرات اور فلاحی تنظیموں کو گود لینے کی اپیل کررہے ہیں ۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے کارکنوں کو کوئی رسیدیں نہیں دی ہیں اور خود بھی کھالیں جمع نہیں کررہے ہیں ، ہم عیدکے بعد مخیر حضرات کے پاس جائیں گے اور جو ہمارے فلاحی کاموں کے اخراجات ہیں ان سے گزارش کریں گے کہ رضاکارانہ طور پر جو ادارے قائم ہوچکے ہیں ہماری خواہش ہے کہ مخیر حضرات ان کو چلائیں ، انہیں گود لیں ، ہزاروں شہیدوں کے خاندانوں کے بنک کاؤنٹس میں ماہانہ دس پانچ ہزار روپے دیں ، کچھ فیملیز کو گود لے لیں ، اس طرح متاثرہ فیملیوں کو گود لیا جاسکتا ہے ، تعلیمی اور صحت کے اداروں کو بھی گود لیا جاسکتا ہے اوران اداروں کو آئندہ چلایاجا سکتا ہے ضروری نہیں ہے کہ یہ ادارے بند ہوجائیں ۔

انہوں نے ایم کیوایم کے کارکنوں اور کے کے ایف کے رضاکاروں کو سختی کے ساتھ کی کہ وہ کھالیں نہ جمع کریں،مجھے یقین ہے کھالیں نہ جمع کرنے کے ہمارے خیر گالی کے جذبے کو سراہایا جائے گا ، نیک نیتی اور خلوص کو دیکھاجائے گا ۔انہوں نے کہاکہ جیل میں اسیر سیاسی قیدیوں نومنتخب میئر وسیم اختر ، رابطہ کمیٹی کے ارکان رؤف صدیقی ، ، شاہد پاشا ، قمر منصور ، کنور نوید ،جاویود کاظمی ، رکن سندھ اسمبلی شیزاز وحیداور دیگر بے گناہ سیاسی اسیران کو ان کے اہل خانہ کو عید الاضحی کی مبارکباددیتے ہیں ،شہداء کی فیملیز کو عیدکی خوشیوں میں شریک کریں گے ، لاپتہ 130کارکنان کو بھی اہل خانہ کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہیں اس دعا کے ساتھ اللہ تعالیٰ انہیں جلد بازیاب کرائے ۔

انہوں نے کہاکہ عید کے بعد تفصیلی پریس کانفرنس کریں گے اور آپ کے سامنے وہ حقائق بھی رکھیں گے اور ڈاکٹر عاصم کے حوالے سے جو بیان چینل پر چل رہا ہے ، وسیم اختر ، عبد القادر پٹیل ڈاکٹر عاصم ہوں جب یہ کیس بنا تھا اس وقت بھی کہا تھا کہ یہ کیس کسی حال میں اپنے منطقی انجام کو نہیں پہنچے گا ، یہ بنیادی طور پر جھوٹا کیس ہے ، ریکارڈ کو ٹیمپر کیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ نومنتخب میئر وسیم اختر شہر کے میئر ہیں ، عید کا موقع ہیں آلائشیں بھی اٹھانی ہیں تو شہر کا میئر عوام کے درمیان میں ہونا چاہئے اوراسے پیرول پر عید سے پہلے ریلیز کیاجانا چاہئے ۔انہوں نے حکومت پاکستان ، صوبائی حکومت ، قانون نافذ کرنے والے داروں سے اپیل کی کہ ایم کیوایم کے125لاپتہ افراد عید الاضحی کے موقع پر اپنے گھروں پر پہنچ جائیں ، یہ ایک سو پچیس افراد نہ ہمارے پاس آئیں نہ کسی اور کے کیمپ سے بازیاب ہوں بلکہ اپنے گھروں سے بازیاب ہوجائیں ان کا بھی حق ہے کہ وہ بھی اپنے بچھڑے ہوئے اہل خانہ سے ملیں۔

اس عمل سے آئندہ کراچی کی سیاست میں اچھے اور مثبت نتائج برآمد ہوں گے ۔ ان کا بازیاب ہوجانا ایک خوش آئند عمل ہوگا ، ہمارے ان مثبت سوالوں کا مثبت جواب آئے گا ، جیل سے بھی بے گناہ سیاسی اسیروں اورمیئر کو چھوڑا جائے گا ۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، کور کمانڈر کراچی لیفٹینٹ جنرل نوید مختیار ، ڈی جی رینجرز بلال اکبر اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ وہ ہمارے اچھے اقدامات کو تسلیم کریں ، تمام طبقے اور سیاسی جماعتیں ، قانون نافذ کرنے والے دارے اور حکومتیں بھی سراہئیں گی ، ایم کیوایم کے سیاسی فلاحی کاموں کی جو جائز اسپیس ہے اسے واپس کیاجائے گا اور ہمارے مینڈیٹ کو دل سے تسلیم کرکے جو بچیں کچے دفاتر ہیں وہ واپس ملیں گے ، خورشید میموریل سیکریٹری واپس دیاجائے گا ، ، سیاسی آزادی مکمل بحال کیجائے گی ، چھاپے و گرفتاریوں کا سلسلہ اب رک جائے گا ۔

مذہبی انتہاء سپندوں اور کالعدم تنظیموں کو کسی طور اجازت نہیں دیں گے ،انہیں ہرگز کھالیں نہ دی جائیں ۔