رینجرز آپریشن سے قبل پنجاب پولیس کو ”درجہ اول“ کے دہشتگرد بھگانے کا مشن سونپا گیا، طاہر القادری

آپریشن کی اجازت دینے کی سمری وزیر اعلیٰ کی میز پر پڑی ہے،انکے پاس دستخط کا وقت نہیں فیصل آباد سے 90دہشتگرد غائب کر دئیے گئے ،پنجاب حکومت رینجرزکو گمشدہ دہشتگردوں کی بازیابی تک محددود کرنا چاہتی ہے،سربراہ عوامی تحریک

پیر 12 ستمبر 2016 10:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12ستمبر۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ رینجرز آپریشن سے قبل شہباز حکومت نے پولیس کو درجہ اول کے دہشتگرد بھگانے کا مشن سونپ دیا ہے۔رینجرز آپریشن کی اجازت سے متعلق سمری وزیر اعلیٰ کی میز پر پڑی ہے انکے پاس رمضان شوگر مل اور نندی پور پاور پروجیکٹ کا ریکارڈ جلانے کا وقت ہے مگر سمری پر دستخط کرنے کیلئے نہیں ۔

فیصل آباد سے 90دہشتگرد غائب کر دئیے گئے ،حکمران تاخیری ہتھکنڈوں سے رینجرز کو گم شدہ دہشتگردوں کی بازیابی تک محدود رکھنا چاہتے ہیں۔رینجرز کو بلا تاخیر آپریشن کی اجازت ملنی چاہیے اور اس آپریشن سے قبل پولیس کو کومبنگ آپریشن سے دور رکھا جائے۔پنجاب میں رینجرز کے آپریشن سے قبل مشرقی بارڈر کی کڑی نگرانی کی جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی تحریک ویمن ونگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی سنٹرل ایگزیکٹو باڈی کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے قصاص و سا لمیت پاکستان تحریک کے پہلے راؤنڈ میں بھر پور حصہ لینے پر یوتھ اور ویمن ونگ کو مبارکباد دی ۔اس موقع پر نائب ناظم اعلیٰ تنویر خان ،ویمن ونگ کی مرکزی صدر فرح ناز اور ایم ایس ایم کے مرکزی صدر چودھری عرفان یوسف بھی موجود تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ انتہا پسندی اور دہشتگردی نے ترقی کے دروازے بند کر رکھے ہیں ۔

دہشتگردی کے ناسور کا علاج اینٹی بائیو ٹک سے نہیں مکمل آپریشن اور قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عملدرآمد کرنے میں ہے۔غیر ملکی فنڈنگ کے خاتمہ اور فروغ امن نصاب پڑھائے جانے سے متعلق حکومت کی طرف سے کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ آپریشن میں رکاوٹ بننے والوں کا بھی آپریشن ناگزیر ہے ۔دہشتگردوں کے خاتمے کے حوالے سے حکمرانوں کی نیت صاف نہیں ہے ۔

جب بھی دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی بات ہوتی ہے تو یہ تا خیری ہتھکنڈے اختیار کرتے ہیں اور درجہ اول دوم کے ٹارگٹس کومحفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں ۔آپریشن ضرب عضب کو بھی ایک سال کی تاخیر کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اہم ٹارگٹس بھگا دئیے گئے تھے ۔دریں اثنا سربراہ عوامی تحریک نے بانی پاکستان کے یوم وفات کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ آج کا پاکستان قائد اعظم  کے افکار اور نظریات سے کوسوں دور کھڑا ہے ۔

آج قائد اعظم  کے گھر اور انکے عمر بھر کے ثمرپاکستان کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور حکمران اقتدارکی مصلحتوں کا شکار ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قائد اعظم  کے پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے اور ادارے خاموش رہ کر قائد اعظم  کی روح کو تکلیف دے رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائد کا خواب ایک عظیم فلاحی ریاست بنانے کا تھا مگر حکمرانوں کی کرپشن،بد عنوانی اور دہشتگردی اس خواب کی تعبیر کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن اور ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر کے قوم قائد اعظم  کے ساتھ اپنی محبت کا عملی ثبوت دے