کراچی میں تین سال سے جاری آپریشن کے ساتھ اسلام آبادکامعاشی پیکج آناچاہئیے تھا،فاروق ستار

کراچی کے وسائل پربھاشااورمنگلاڈیم بنایاگیا،کراچی کے شہری پانی کی بوندبوندکوترس رہے ہیں،سربراہ ایم کیوایم کی حیدرآباداورمیرپورخاص کے چیئرمینوں اوروائس چیئرمینوں کے ہمراہ میڈیاسے گفتگو

پیر 12 ستمبر 2016 10:48

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12ستمبر۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ تین سال سے کراچی میں آپریشن جاری ہے۔ آپریشن کے ساتھ اسلام آباد کا معاشی پیکیج آنا چاہئے تھا۔ کراچی کے وسائل پر بھاشا ڈیم اور منگلا ڈیم بنایا گیا ۔ کراچی کے شہری پانی کی بوند بوندکو ترس رہے ہیں۔ وہ مقامی ہال میں حیدرآباد اور میرپورخاص کے چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ اب کوٹہ سسٹم پر بات ہونی چاہئے ، ہمارے ڈومیسائل کی بھی برابر کی حیثیت ہونی چاہئے۔ ہمارے بچوں کو باعزت روزگار ملنا چاہئے، پیپلزپارٹی نے پانچ سالوں میں 2لاکھ 10ہزار نوکریاں دیں ، صرف 15ہزار نوکریاں کراچی والوں کو دیں، وہ بھی وہاں دی گئیں جہاں غیر مہاجر آبادی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کوٹہ سسٹم آئینی طورپر ختم ہوگیا ہے لیکن مسلسل آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

اس پر سوموٹو لینے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے واضح طورپر کہا ہے کہ جو لوگ جبر اور دباؤ پر ہمارے مخالفین کے پاس چلے گئے ہیں ان کے دروازے ہمارے دروازے کھل رہے ہیں وہ جب چاہئیں آسکتے ہیں۔ ہمارے کارکنوں اور رہنماؤں پر مخالفین دباؤ ڈال کر ان کی وفاداریاں تبدیل کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہت سارے لوگوں نے ہم سے رابطے کئے ہیں اور جو لوگ ہمارے چھوڑ کر چلے گئے ہیں وہ واپس آرہے ہیں، پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو بے آبرو کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔

22اگست کے ردِ عمل کے طورپر پاکستان کی سیاسی برادری اور ملک کے ادارے تیار بیٹھے تھے کہ پاکستان بنانے والوں کو ملک بھر میں بدنام کیا جائے لیکن ہم انہیں بے آبرو ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جو دفاتر گرائے جارہے ہیں اور تصاویر پھاڑی جارہی ہیں یہ بھی غیرقانونی اور غیر آئینی ہے ۔ 22اگست کے واقعے کی ہم نے بھرپور مذمت کی ہے ۔ آئین اور قانون کی پاسداری نہیں کی جاتی تو پھر عوام کی سوچ پر کس طرح پہرے بیٹھائے جائیں گے یہ ملک چلانے والوں کو سوچنا چاہئے۔ 22اگست کے بعد سے ایم کیوایم نے بہت بڑا سفرطے کیا ہے۔