بھارت کو جواب دینے کے لئے 100فیصد تیار ہیں،وزیر دفاع

بھارتی الزامات آزادی کشمیر کی تحریک دبانے کی ناکام کوشش ہے،بھارت الزام تراشی کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکے،اسے ریاستی دہشتگردی کی قیمت چکانا پڑے گی ، ایل او سی پر کچھ ہوا تو پاکستان اپنا دفاع کرے گا وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا بھارتی الزام تراشی پر ردعمل

پیر 19 ستمبر 2016 11:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2016ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ اوڑی حملے سے متعلق بھارتی الزامات آزادی کشمیر کی تحریک دبانے کی ناکام کوشش ہے، بھارت الزام تراشی کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکے،بھارتی افواج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے اور بھارتی حکومت کشمیر کی تحریک آزادی کو نظر انداز کرنے کیلئے پاکستان پر الزام لگا رہی ہے،ہم بھارت کو جواب دینے کے لئے 100فیصد تیار ہیں ،بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی قیمت چکانا پڑے گی،،ممکن ہے بھارت نے یہ ڈرامہ خود رچایا ہو، ایل او سی پر کچھ ہوا تو پاکستان اپنا دفاع کرے گا ۔

اتوار کو اوڑی حملے کے تناظر میں بھارت کے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اوڑی حملہ جیسا بوووٴ گے ویسا کاٹو گے کی مثال ہے، بھارتی افواج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہیں جبکہ آزادی کشمیر کی تحریک کو نظر انداز کرنے کیلئے پاکستان پر الزام لگایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی قیمت چکانا پڑے گی، جیسا کرو گے ویسا بھرو گے ، حملہ کشمیر کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی سازش ہوسکتی ہے ، اوڑی حملے کے الزام کی آڑ میں بھارت کو کشیدگی بڑھانے کی کوشش مہنگی پڑے گی ، بھارتی الزام تراشی کا مقصد مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانا ہے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل کر رہی ہے ،کشمیر میں 90افراد کی شہادت ہو چکی ہے حملے کا الزام لگانے سے تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں، آزادی کی تحریک زورپکڑ رہی ہے ، ہم بھارت کو جواب دینے کے لئے 100فیصد تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں موجودہ صورتحال بھارت کے لئے تشویشناک ہے ،بھارت میں ریاستوں کی علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں ، ہم پاکستان پر بھارت کے الزامات مسترد کرتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر نے بھی تشویش کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :