وزیراعظم کی ترک صدر رجب طیب اردوان اور جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے سے ملاقاتیں

او آئی سی کا انسانی حقوق کمیشن بھارتی مظالم کاجائزہ لینے مقبوضہ کشمیر جائے گا،ترکی کا اعلان وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا، ترک صدر نے مشکل وقت میں ساتھ دینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، وزیراعظم اور ترکی کے صدر نے دوطرفہ تجارت پر تفصیلی گفتگو کی، جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے پاکستان کی معاشی ترقی کی تعریف کی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی جاپان، سوئزرلینڈ اور آسٹریلیا کے اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کی ملیحہ لودھی کے ہمراہ پریس بریفنگ

بدھ 21 ستمبر 2016 10:55

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2016ء) وزیراعظم محمدنوازشریف سے ترک صدر رجب طیب اردوان ملاقات ہوئی ہے ،ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد دونوں رہنماوٴں کی یہ پہلی ملاقات ہے ۔دونوں رہنماوٴں نے جنوبی ایشیا،مشرق وسطیٰ بالخصوص شام اورعراق کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا ۔وزیراعظم نوازشریف نے ترک صدر کو مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وبربریت سے آگاہ کیا۔

ترک صدررجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا انسانی حقوق کمیشن حقائق جاننے اوربھارتی مظالم کاجائزہ لینے مقبوضہ کشمیر جائے گا۔وزیراعظم نے اہم امور پرترکی کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ نیوکلئیرسپلائرزگروپ میں ترکی کے تعمیری کردار پرمشکور ہیں۔دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں اعلیٰ سطح تزویراتی کونسل کاکرداراہمیت کا حامل ہے۔

(جاری ہے)

ترک صدر نے محمدنوازشریف کی پاکستان میں مختلف شعبوں میں ترک کمپنیوں کی خدمات کی تعریف کی ۔وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھاکہ ترک کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے بھرپور مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں ،پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دی جائے۔آزاد تجارت کے معاہدے سے دوطرفہ تجارتی حجم میں مزید اضافہ ہوگا۔

وزیراعظم نے ترکی میں حالیہ بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہماراجینامرنا آپ کے ساتھ اورآپ کاجینامرنا ہمارے ساتھ ہے ۔ہم اچھے اوربرے وقت کے ساتھی ہیں۔پاکستان اورترکی یکجان اوردوقالب ہیں ۔قبل ازیں وزیراعظم محمدنواز شریف نے کہا ہے کہعالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں پر تشدد کارروائیاں بند کرانے کیلئے بھارت پر دباوٴ ڈالے اور مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ، پاکستان افغانستان میں امن کے لئے مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے ،جاپان پاکستان کا قریبی دوست اور ترقیاتی شراکت دار ہے ، وہ نیوکلیئر سپلائیرز گروپ میں پاکستان کی شمولیت کے معاملے کا جائزہ لے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جاپان کے وزیراعظم شنزوایبے سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ان سے نیویار ک میں ملاقات کی ہے ۔ وزیراعظم نوازشریف نے جاپانی ہم منصب کو ضرب عضب کی کامیابیوں اور نیشنل ایکشن پلان سے بھی آگاہ کیا ۔انکا کہنا تھا کہ جاپان پاکستان کا قریبی دوست اور ترقیاتی شراکت دار ہے ،دونوں ملک تجارت ، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں ،دونوں ملک سائنس و ٹیکنالوجی ، بنیادی ڈھانچے اور استعداد کار میں اضافے کے شعبوں میں بھی معاون ہیں ،توقع ہے کہ مزید جاپانی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی،جاپان پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔

دونوں ملکوں کا باہمی تجارتی حجم ایک ارب چھیاسی کروڑ ڈالر ہے ۔ جاپان نیوکلیئر سپلائیرز گروپ میں پاکستان کی شمولیت کے معاملے کا جائزہ لے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لئے مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے ۔وزیراعظم نے جاپانی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے بھی آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں پر تشدد کارروائیاں بند کرانے کیلئے بھارت پر دباوٴ ڈالے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لئے کردار ادا کرے ،مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ۔

اس موقع پر جاپان کے وزیراعظم نے انسداد دہشتگردی اور معاشی اصلاحات کے لئے پاکستان کو تعاون کی پیش کش کی ۔جاپانی وزیراعظم نے کوئٹہ اور دوسرے شہروں میں دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کی اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پاکستانی کوششوں کو سراہا۔ انکا کہناتھا کہ پاکستانی معیشت کی بحالی کے لئے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں ،جاپانی وزیراعظم نے پرامن ہمسائیگی کے لئے محمد نواز شریف کے ویژن کو سراہا۔


سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں، جن میں مسئلہ کشمیر کو ترجیحی حیثیت حاصل رہی، وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا، ترک صدر نے مشکل وقت میں ساتھ دینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، وزیراعظم اور ترکی کے صدر نے دوطرفہ تجارت پر تفصیلی گفتگو کی، جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے نے پاکستان کی معاشی ترقی کی تعریف کی ۔

پی ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کے ہمراہ نیو یارک میں پریس یریفنگ کے دوران خارجہ سیکرٹری نے بتایا کہ ترک صدر نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ او آئی سی ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے گا وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب سے قبل عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران مسئلہ کشمیر کو اٹھایا، عالمی برادری نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی، جبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے جاپان، سوئزرلینڈ اور آسٹریلیا کے اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کیں اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے بارے میں بتا یا۔

نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شرکت کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام محدود نہیں ہو سکتا، خطے میں جوہری سرگرمیوں پر یکطرفہ پابندیاں نہیں لگائی جا سکتیں، دنیا پہلے بھارت کی جوہری سرگرمیوں کو روکے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو کہا ہے کہ وہ بھارت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں اہم سفارتی کامیابی ہے۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ کہ وزیراعظم آج ایران کے صدر، چین کے وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے بھی ملاقاتیں کریں گے پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے جتناکام کیا کسی اور نے نہیں کیا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کیں ، عالمی برادری دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہماری قربانیوں کی معترف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف آج جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کوموثر طور پر اجاگر کریں گے اور کشمیر کا مقدمہ مدلل انداز میں دنیا کے سامنے رکھیں گے۔

اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ میں نے بھی یورپی یونین کی سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات کی اور مسئلہ کشمیر پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا ہے کہ یورپ کشمیر پر آواز بلند کرے اور مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے دئیے گئے ظہرانے میں شرکت کی ۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ پاکستانی قیادت متحد ہے اور ہم اقوام متحدہ میں اپنا ایجنڈا لے کر آئے ہیں ۔ پریس بریفنگ کے دوران سیکرٹری خارجہ اور ملیحہ لودھی نے صحافیوں کے سوالات کے جواب بھی دئیے ۔