امریکی سینیٹر جان مکین کا سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ

دونوں رہنماؤں کے درمیان مسئلہ کشمیر، پاک بھارت کشیدگی سمیت خطے کی مجموعی امن و سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا پاکستان نے دہشت گردی کی کبھی بھی حمایت نہیں کی ،، بھارت پاکستان کیخلاف پروپیگنڈہ کرکے کشمیر میں اپنے مظالم چھپاناچاہتاہے،مودی کی پالیسیاں سرحدکے دونوں جانب نان اسٹیٹ ایکٹرزکومضبوط کریں گی،مسئلہ کشمیر کاحل صرف مذاکرات ہیں، آصف علی زرداری

اتوار 25 ستمبر 2016 12:04

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25ستمبر۔2016ء) امریکی سینیٹر جان مکین نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، دونوں رہنماؤں کے درمیان پاک بھارت کشیدگی، مسئلہ کشمیر، دہشت گردی کیخلاف جنگ اور خطے میں امن وامان کی موجودہصورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق امریکی سینیٹر جان مکین نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے ،آصف زرداری اور سینٹرجان مکین میں امن و سلامتی کے معاملات ،دوطرفہ تعلقات اوربین الاقوامی امورپرتبادلہ خیال کیا، دو نوں رہنماؤں کے درمیان پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی سے متعلق اموربھی زیر بحث آئے،دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ دہشت گردی کے ضمن میں پاکستان مسئلہ کے حل کاحصہ ہے۔

جان مکین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فوج اور عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان خود انتہا پسندی اور دہشت گردی کا شکار ہے پاکستان نے دہشت گردی اور دہشت گرد عناصر کی کبھی بھی حمایت نہیں کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کر کے کشمیر میں ہونے والے مظالم کو چھپانا چاہتا ہے اوربھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی پالیسیاں سرحدکے دونوں جانب نان اسٹیٹ ایکٹرزکومضبوط کریں گی،آصف علی زرداری نے کہا کہ خطے میں قیام امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا حل چاہتاہے ،کشمیر کے مسائل کا حل صرف مذاکرات سے ہی ممکن ہے اورپاکستان مذاکرات کیذریعے مسئلہ کشمیر کا حل چاہتاہے، بھارت پاکستان کیخلاف پروپیگنڈہ کرکے کشمیر میں اپنے مظالم چھپاناچاہتاہے،پیپلزپارٹی اورپوری قوم ہرقسم کی دہشت گردی اورشدت پسندی کی مذمت کرتی ہے۔