مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے خطے میں جنگی ماحول پیدا ہو رہا ہے، جنرل راحیل شریف

بھارت کشمیر جیسے دیرینہ مسئلے کے حل سے گریزاں ہے ، ایجنسی ’را‘ معصوم لوگوں کا خون بہارہی ہے، آرمی چیف دہشتگردوں کے مالی مدد گاروں اور ہمدردوں کے خلاف بھی آپریشن جاری ہے، بارڈر منیجمنٹ کا مکمل نظام نہ ہونے پر مغربی سرحد پر خدشات ہیں،افغانستان میں دہرینہ امن و استحکام کے بغیر بھی خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا، جرمنی میں یو ایس سینٹ کام کانفرنس سے خطاب

منگل 27 ستمبر 2016 10:47

میونخ /اولپنڈی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27ستمبر۔2016ء )آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے خطے میں جنگی ماحول پیدا ہو رہا ہے اور علاقائی تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے، بھارت کشمیر جیسے دیرینہ مسئلے کے حل سے گریزاں ہے ، ایجنسی ’را‘ معصوم لوگوں کا خون بہارہی ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق جرمنی میں یو ایس سینٹ کام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان سب سے زیادہ دہشتگردی سے متاثر ہونے والا ملک ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے جانی اور مالی نقصان اٹھایا، انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں نے دہشتگردی کے خلاف جواں مردی سے جنگ لڑی اور دہشتگردی کے خلاف بلا تفریق آپریشن کیا، ہم نے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کر دیے ہیں اور دہشتگردی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، فوج کی کوششوں نے مکمل صورتحال بدل دی، انہوں نے کہا کہ انٹلی جنس شیرنگ اور دہشتگردوں کی نقل و حرکت روکنا بڑا چیلنج ہے اور پاکستان کی مغربی سرحد پر تعاون نہ ہونا بھی ایک بڑا چیلنج ہے اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ان چیلنجز سے فائدہ اٹھا رہی ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی معصوم لوگوں کے خون سے کھیل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے مالی مدد گاروں اور ہمدردوں کے خلاف بھی آپریشن جاری ہے، بارڈر منیجمنٹ کا مکمل نظام نہ ہونے پر مغربی سرحد پر خدشات ہیں، ہمسایہ ممالک کی جانب سے تعاون نہ ہونا بھی مسئلہ ہے، دہشتگردی کے خطرات کا مکمل خاتمہ ہمسایہ ممالک کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں اور یہ خطرات ہمسایہ ممالک کے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن تک ختم نہیں ہو سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل نہ ہونے کی وجہ سے خطے میں جنگی ماحول پیدا ہو رہا ہے اور علاقائی تنازعات بڑھ رہے ہیںِ بھارت مسئلہ کشمیر حل کرنے سے گریزاں ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کی صورتحال پر دنیا میں غلط فہمیاں پیدا کر رہا ہے اور کشمیر جیسے دہرینہ مسئلے کے حل کے لیے ابھی تک آمادہ نہیں، انہوں نے کہا کہ قوم کی غیر متزلزلی حمایت سے ہم نے دہشتگردی کے خلاف بھرپور کوشش کرکے دہشتگردوں کو شکست دی پاکستان کو دہشتگردوں کے خلاف متحد رہنا چاہیے اور قوم کو دشمن کے خلاف بھی اس طرح متحد رہنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہرینہ امن و استحکام کے بغیر بھی خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا، افغانستان میں مربوط طریقے سے امن قائم کیا جا سکتا ہے، کانفرنس میں افغانستان، قازقستان، تاجکستان اور دیگر ممالک کے فوجی سربراہان نے بھی شرکت کی۔