ریاست خالصتان کو تحریک آزادی کیلئے پاکستان کی مددکی ضرورت ہے،امرجیت سنگھ

بھارت نے ایک نسل کوقتل کیاہے،صرف12سال میں ڈیڑھ لاکھ سکھوں کوقتل کیا گیا، انسانی حقوق کی تنظیموں کوخالصتان میں رسائی نہیں دی جاتی ،رہنما خالصتان تحریک

بدھ 28 ستمبر 2016 10:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28ستمبر۔2016ء)بھارتی انتہاء پسندی سے متاثرہ خالصتان تحریک کے رہنماامرجیت سنگھ نے کہاہے کہ ریاست خالصتان کو تحریک آزادی کے لئے پاکستان کی مددکی ضرورت ہے ،بھارت نے ایک نسل کوقتل کیاہے ،صرف12سال میں ڈیڑھ لاکھ سکھوں کوقتل کیاگیا،انسانی حقوق کی تنظیموں کوخالصتان میں رسائی نہیں دی جاتی ہے ۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خالصتان بنانے کیلئے پاکستان سے مددمانگ لی ۔

(جاری ہے)

ان کاکہناہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کاخون بہایاجارہاہے ،آرایس ایس اوردیگرتنظیموں کے ساتھ ظلم ڈھائے جارہے ہیں پاکستان اورخالصتان کامستقبل ایک ساتھ ہے ،ہماری تحریک پرامن تھی جبکہ پھربھی ہماری ایک پوری نسل کوقتل کیاگیا،جلیاں والاباغ میں 400سکھوں کوقتل کیاگیا،900کوزخمی کیاگیا،سکھوں پر1984ء میں چلیاباغ میں زیادہ سنگین ظلم کئے جارہے ہیں،بھارت کی انسانی حقوق کے سنگین واقعات رنماہوتے ہیں ،ناگالینڈاراضی پورسمیت اس وقت بھارت آزادی کے 10سے زائدتحریکیں چل رہی ہیں ،انسانی حقوق کی تنظیموں کواب بھی بھارت میں رسائل حاصل نہیں ہے ،باوجوداس کے کہ جمہوریت کے بڑے علمبردارہونے کادعویٰ بھی کررہاہے ،اکھنڈماننے والے بھارت نے آج تک پاکستان کوتسلیم نہیں کی

متعلقہ عنوان :