کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی جعفر ایکسپریس 2 ریموٹ کنٹرول بم دھماکوں کی زد میں آگئی ، 5 مسافر جاں بحق ،4 خواتین سمیت 21 افراد شدید زخمی

انجن اور ٹرین کی 2 بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا،شدید ز خمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال کوئٹہ منتقل،سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ ریلوے انتظامیہ نے کئی گھنٹوں کے بعد ریلوے ٹریک کو مرمت کر کے آمدورفت کیلئے بحال کر دیا

ہفتہ 8 اکتوبر 2016 10:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اکتوبر۔2016ء) بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی جعفر ایکسپریس کو 2 ریموٹ کنٹرول بم دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 5 مسافر جاں بحق جبکہ4 خواتین سمیت 21 افراد شدید زخمی ہو گئے دھماکے سے انجن اور ٹرین کی 2 بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فرنٹیئر کور کے عملے نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال پہنچا یا شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان ریلوے اعلیٰ حکام اور دیگر سرکاری افسران موقع پر پہنچ گئے امدادی کاموں کا جائزہ لیا ریلوے انتظامیہ نے کئی گھنٹوں کے بعد ریلوے ٹریک کو مرمت کر کے آمدورفت کیلئے بحال کر دیا دھماکے کی اطلاع پر سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے بم دھماکے کی مذمت کر تے ہوئے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق جمعہ کی صبح صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی جعفر ایکسپریس 335مسافروں کو لے کر اپنے مقررہ وقت پر رواہ ہوئی جیسے ہی جعفر ایکسپریس مچھ ریلوے اسٹیشن سے سبی کیلئے روانہ ہوئی تھوڑے فاصلے پر نام معلوم افراد کی جانب سے ریلوے ٹریک پر تخریب کاری کی غرض سے نصب کئے گئے 2 بم یکے بعد دیگرے اس وقت زور دار دھماکے سے پھٹ گئے جب ٹرین نصب کئے گئے بموں کی جگہ سے گزر رہی تھی دھماکے سے ریلوے انجن اور بوگی نمبر3 اور بوگی نمبر9 بم دھماکوں کی زد میں آگئی زور دار دھماکوں سے بو گیوں کو شدید نقصان پہنچا اور ان میں سوار پانچ مسافر محمد وسیم، امانت علی، ناصر علی سکنہ گجرات شمس اللہ اور احمد اللہ سکنہ پشین موقع پر جاں بحق جبکہ دھماکوں سے 4 خواتین جن میں روزینہ بی بی اس کی دو بیٹیاں شہناز، ریمہ اور حمیرا بی بی سمیت 21 مسافر زخمی ہوئے جن میں روزینہ بی بی کا شوہر شاہد حسین، حمیرا کا شوہرمحمد حسن ، نبی بخش ، محمد علی ، شاہد ، بشیراحمد، طارق عزیز، ثاقب ، منیر ، محمد سلطان ، سمیع اللہ، شاہد اقبال،سعید محسن،حاجی بیگ،محمد جاوید، ابو بکر، آصف بخاری شدید زخمی ہو گئے دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، فرنٹیئر کور اور مقامی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمیوں اور لا شوں کو مچھ ہسپتال منتقل کیا دھماکے کی اطلاع ملتے ہی کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی اور آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن موقع پر پہنچے اور امدادی کا رروائیوں کی نگرانی کی شدید زخمیوں کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا پولیس ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد ریلوے ٹریک پر 2 مقامات پر نصب کیا گیا تھا اور دونوں دھماکے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کی گئی دھماکوں میں متعدد مسافروں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ریلوے انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو کا رروائیاں مکمل ہونے کے بعد متاثرہ ریلوے ٹریک کی مرمت کا کام شروع کر دیا گیا وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے جعفر ایکسپریس پر ہونیوالے بم دھماکے کی مذمت کر تے ہوئے فوری طور پر متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے جعفر ایکسپریس پر ہونیوالے بم دھماکے کی مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو فوری طور پر گرفتارکر کے انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا مذکورہ دھماکے مچھ اور آب گم کے درمیان ریلوے ٹریک پر ہوئے ہیں دونوں بم جعفر ایکسپریس کے مذکورہ مقامات سے گزرنے کے دوران ہوئے ہیں جس سے ٹرین کی بوگی نمبر3 اور بوگی نمبر9 شدید متاثر ہوئی ہیں انہوں نے بتایا کہ دھماکے بعد ٹرین کو روک دیا گیا ریلوے ذرائع کے مطابق مذکورہ ٹریک کی مرمت کر کے ٹرینوں کی آمدورفت کو بحال کر دیا گیا اور جعفر ایکسپریس مسافروں کو لے کر اپنی منزل مقصود کی جانب 2 گھنٹے 50 منٹ کی تاخیر سے 335 مسافروں کو لے کر روانہ ہو گئی پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف دہشتگردی ایکسپلوژایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔