کرم ایجنسی :افغان بارڈر کے قریب چیک پوسٹ پر خودکش حملہ، ایف سی اہلکار سمیت 4 افراد زخمی

خودکش آور افغانستان سے داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا ، خرلاچی چیک پوسٹ پر اہلکاروں کے روکنے پر خود کو اڑا لیا ،ترجمان ایف سی

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 11:04

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15اکتوبر۔2016ء ) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی اپرکرم ایجنسی میں پاک-افغان بارڈر کے قریب چیک پوسٹ پر خودکش حملے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔فرنٹیئر کورپس (ایف سی) ترجمان کے مطابق اپرکرم ایجنسی کے علاقے میں پاک افغان بارڈر کے قریب ایک خودکش آور نے خرلاچی چیک پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم اہلکاروں کے روکنے پر اْس نے خود کو اڑا لیا۔

دھماکے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار سمیت چار افراد زخمی ہوئے، جنھیں مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ایف سی ترجمان کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور افغانستان کے علاقے سے داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔پاک افغان سرحد کے قریب واقع فاٹا کی ایجنسیوں شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ’ضربِ عضب‘ شروع کیا تھا۔بعد ازاں خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں آپریشن ’خیبر ون‘ اور 'خیبر ٹو' کے تحت سیکیورٹی فورسز نے کارروائیوں کا آغاز کیا، جن کا اب اختتام ہوچکا ہے۔

تاہم 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت 150 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔دوسری جانب گذشتہ کچھ سالوں سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات بھی انتہائی کشیدہ رہے ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی اور ان کی جانب سے سرحدی علاقوں میں حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے آئے ہیں۔