جماعت اسلامی نے ایک بار پھر تحریک انصاف سے راہیں جداکرلیں

اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج میں شرکت کی بجائے 28اکتوبر سے لاہور میں تین روزہ صوبائی اجتماع کرنے کا اعلان 30اکتوبر کو سراج الحق کی قیادت میں بڑی عوامی ریلی ہوگی،فیصل آباد سمیت صوبہ بھر سے لاکھوں کارکن کارکن شرکت کریں گے

پیر 17 اکتوبر 2016 11:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2016ء)جماعت اسلامی نے ایک بار پھر تحریک انصاف سے راہیں جداکرلی ہیں ،اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج میں شرکت کرنے کی بجائے جماعت اسلامی نے 28اکتوبر سے لاہور میں تین روزہ صوبائی اجتماع کرنے کا اعلان کردیا ،30اکتوبر کو سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں بڑی عوامی ریلی ہوگی،فیصل آباد سمیت صوبہ بھر سے لاکھوں کارکن کارکن شرکت کریں گے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق المرکز الاسلامی چنیوٹ بازار میں زونل امراء اور جنرل سیکرٹریز کے اجلاس میں جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں ہونے والے اجتماع کو کامیاب بنانے کے لئے گلی گلی پھیل جائیں ،پاکستان سے کرپشن اور کرپٹ حکمرانوں کے خاتمہ کے دن آگئے ہیں ،قوم جانتی ہے کہ چور چور کا احتساب نہیں کر سکتا، کرپشن کے خاتمہ کے لئے ایماندار اور دیانت قیادت کی ضرورت ہے جو صرف جماعت اسلامی کے ہی پاس ہے ۔

(جاری ہے)

30 اکتوبر کا جلسہ پاکستان سے کرپشن کے خاتمہ کے لئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا،جماعت اسلامی نے کرپٹ نظام کوجڑ سے اکھاڑنے کے لیے جس کرپشن فری پاکستان مہم کا آغاز کیا ہے اسے سراج الحق کی قیادت میں ہر پاکستانی کے دل کی آواز بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے اندر اور باہر کرپشن کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں اور جب تک لٹیروں کے پیٹ پھاڑ کر قومی خزانے سے لوٹی گئی ایک ایک پائی وصول نہیں کرلیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

حکمران اگر ایوان کے اندر کرپشن کے خلاف کوئی نظام نہیں بننے دیں گے تو عوام چوکوں اور چوراہوں میں لٹیروں کا محاسبہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکمران مسائل کو چوکوں اور چوراہوں میں حل کرنے پر بضد ہیں تو ہم ان کا یہ چیلنج قبول کرتے ہیں ۔ حکومتی ٹولے کی کرپشن نے قوم کو حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پر آنے پر مجبور کردیا ہے ،عوام کرپشن کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ۔

۔پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ کرپشن کے خاتمہ اور کرپٹ مافیا سے نجات کے لئے احتساب کا ایک مستقل نظام بنایا جائے تاکہ کسی کو قومی امانتوں میں خیانت کی جرأت نہ ہو مگر حکومت نے اپوزیشن کے پانامہ لیکس پر ٹی او آرز کو قبول کیا نہ احتساب کمیشن بنایا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمران جو خود کرپشن کی دلدل میں ناک تک دھنسے ہوئے ہیں کرپشن کے خاتمہ کا کوئی نظام سرے سے بنانا ہی نہیں چاہتے ۔

متعلقہ عنوان :