دو نومبر کو دن دو بجے اسلام آباد بند کرنا شروع کرینگے،عمران خان

حکومت کو پیغام دینا چاہتا ہوں اگر آپ گرفتاریاں کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں ہمیں پر امن رہنے دیں ،یہ ہمارا حق ہے ،ہمارا آخری آپشن ہے ہم ہر حد تک جائیں گے ہمارا مطالبہ استعفیٰ ہے اگر رد عمل ہوا تو اس کے نتیجے میں حکومت جا سکتی ہے بلاول کا ستائیس دسمبر کا وقت دینا مک مکا کی مثال ہے،میڈیا سے گفتگو

منگل 18 اکتوبر 2016 11:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد کا لاک ڈاوٴن دو نومبر کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دو تاریخ کو دن دو بجے اسلام آباد بند کرنا شروع کرینگے اوردو تاریخ کا فیصلہ وکلاء کے الیکشن کے باعث کیا گیا ہے۔ وہ بنی گالا اسلام آباد میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ گرفتاریاں کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں لیکن ہم پرامن رہیں گے ہمیں پر امن رہنے دیں۔

یہ ہمارا حق ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف چھ مہینے سے پوری کوشش کرتی رہی ہے کہ انصاف کے ادارے رنگے ہاتھ پکڑے گئے وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کریں لیکن پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ یہاں کمزور اور طاقتور کے لیے الگ الگ قوانین ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ ، ٹی او آر زکمیٹی ، اسپیکراور الیکشن کمیشن سب کا رویہ دیکھ لیاجو کہ بہت ہی شرمناک ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک مجرم پاکستان کا وزیر اعظم بنا ہوا ہے اور ہم احتساب کی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں جمہوریت سی پیک اور ترقی کو روک رہے ہیں انہوں نے حکومت کوآگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مزاحمت کی گئی تو ہم تیار ہیں یہ دو ہزار چودہ والی پارٹی نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ استعفیٰ ہے اگر رد عمل ہوا تو اس کے نتیجے میں حکومت جا سکتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی سب کو ساتھ ملائیں۔ لیکن آصف زرداری اور نواز شریف ایک ہیں۔ اس کے باوجود ہمیں کہتے ہیں سولو فلائٹ لی ہے۔ میں زرداری اور نواز شریف کی جماعت کے کارکنوں کو دعوت دے رہا ہوں۔ میں کسانوں کو ، بے روزگاروں کو بھی دعوت دیتا ہوں۔ انہوں نے اسلام آباد کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے آپکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن آپکی یہی چھوٹی قربانی ملک کو نجات دلائے گی۔

یہ ہمارا آخری آپشن ہے ہم ہر حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف سے پوچھتا ہوں کہ اگر چوری نہیں کی تو تلاشی دینے میں کیا حرج ہے۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ نواز شریف استعفی دیں یا احتساب کے لیے خود کو پیش کریں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلاول کا ستائیس دسمبر کا وقت دینا مک مکا کی مثال ہے۔

متعلقہ عنوان :