1989ء سے 30ستمبر 2016ء تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں94,548افراد کو شہید کیا گیا،آئی ایچ آر سی

ایک لاکھ 37ہزار 4سو69افراد کو گرفتار کیا جبکہ 22ہزار 8سو26خواتین کو بیوہ کیا گیا 1لاکھ 7ہزار 5سو91 بچے یتیم، فوج کے ہاتھوں ریپ کے 10ہزار7سو17کیس سامنے آئے، عالمی ادارہ کمیشن انسانی حقوق کی رپورٹ اقوام متحدہ فوری بھارت کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ درج کرے، ایمبسڈر برائے آزادکشمیر میر یونس

منگل 18 اکتوبر 2016 11:12

مظفرآباد ،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2016ء ) عالمی ادارہ کمیشن انسانی حقوق(آئی ایچ آر سی )آزادکشمیر کے ایمبسڈر میر یونس نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور درندگی کی رپورٹ شائع کردی رپورٹ کے مطابق 1989ء سے لے کر 30ستمبر 2016ء تک بھارتی افواج کے ہاتھوں94,548افراد کو شہید کیا جبکہ ایک لاکھ 37ہزار 4سو69افراد کو گرفتار کیا جبکہ 22ہزار 8سو26خواتین کو بیوہ کیا گیا ،یتیم بچوں کی تعداد1لاکھ 7ہزار 5سو91جبکہ بھارتی افواج کی جانب سے خواتین کے ساتھ ریپ کے 10ہزار7سو17کیس سامنے آئے جو انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی اور اقوام متحدہ سمیت مسلمان ممالکوں کے منہ پر طمانچہ ہے میر یونس کے مطابق بھارتی افواج نے مقبوضہ وادی میں گزشتہ27سالوں میں ظلم کی انتہاء کردی جس کی مثال عالمی دنیا اور بھارت کے سامنے ہوتے ہوئے بھی اس پر کنٹرول نہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ 27سالوں میں 1989ء سے لے کر 30ستمبر 2016ء تک درندگی کی انتہا ء کردی جس میں انہوں میں بے گناہ کشمیر یوں جن میں نوجوان کی بڑی تعدا د شامل ہے 94ہزار 548افراد کو شہید کیا جبکہ ایک لاکھ 37ہزار 4سو 69افراد کو گرفتار کر کے بھارت کے مختلف بدنام زمانہ جیلوں میں منتقل کر کے اذیت کا نشانہ بنایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا دعوہ کرنے والا بھارت کی فوج نے 10ہزار 7سو17خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا یا جو انسانی حقوق کی اور بھارت کی جمہوریت کا منہ بولتا ثبوت ہے رپورٹ کے مطابق 22ہزار 8سو26کو بیوہ بھی کیا گیا ہے جبکہ یتیم بچوں کی تعداد 1لاکھ 7ہزار 591ہے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بلخصوص مسلمان ممالکوں کی جانب سے مسلسل خاموشی لمحہ فکریہ ہے بھارت کے خلاف کسی ملک نے آواز نہیں اٹھائی جو کہ سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ فوری طور پر بھارت کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ درج کرے ۔