دہشت گردی کے خدشات کی بناء پر98فیصد فون ٹیپ کئے جارہے ہیں،ڈی جی آئی بی

بہت سی دہشت گردی کی وارداتوں کو ناکام، ملکی سلامتی کو یقینی بنایا، سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا فون ریکارڈ کیا گیا،احکامات اسلام آباد سے جاری ہوئے تھے، سینٹ کمیٹی میں انکشاف

منگل 25 اکتوبر 2016 11:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اکتوبر۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی استحقاق و قواعد و ضوابط کے اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان نے کمیٹی کے اجلاس میں تسلیم کیا ہے کہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا فون ریکارڈ کیا گیا تھا اور یہ احکامات اسلام آباد سے جاری ہوئے تھے انہوں نے کمیٹی میں انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردی کے خدشات کی بناء پر98فیصد فون ٹیپ کئے جارہے ہیں اور جو فون ریکارڈ کئے جاتے ہیں اس سے وزیر اعظم کو اگاہ کیا جاتا ہے،آئی بی نے فون ریکارڈ کے حوالے سے بہت سی دہشت گردی کی وارداتوں کو ناکام جبکہ ملکی سلامتی کو یقینی بنایا ہے، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور موجودہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی طرف سے کسی بھی شہری کے فون کو ٹیپ کرنے کی کبھی ہدایت نہیں ملی ہے جبکہ کسی بھی پارلیمنٹرین کا فون ٹیپ نہیں کیا جارہا ہے ،کمیٹی نے آئی جی پنجاب کی جانب سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں ہر صورت حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس چیرمین سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ محکمانہ اتنی کمزوریاں ہیں کہ ایک سابق وزیرخزانہ و نجکاری اور معروف سیاستدان کے بارے میں بھی آگاہی نہیں ہے خفیہ اداروں والے عام آدمی کے کندھوں پر بیٹھے ہوتے ہیں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ خط میرے پاس ثبوت کے طور پر موجود ہے اور کافی عرصہ گزرنے کے باوجود معاملہ زیر التوا ء رہا اگر کوئی معاملہ تھا تو پہلے آگاہ کر دیا جاتا انہوں نے کہاکہ میں حیران ہوں کہ میرے بارے میں کسی کو پتہ نہیں تھا کون ہوں کیا حیثیت ہے اہم ترین ادارہ اور اہلکاران بے خبر تھے میرا فون نمبر وزارتوں کی ویب سائٹ پر بھی موجود رہا وزارت کے ٹیلی فون آپریٹر سے فون کر کے تصدیق کی جا سکتی تھی جس پر ڈی جی آئی بی نے کہا کہ نہیں ہونا چاہیے تھا ، سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا فون ٹیپ کرنے کے احکامات اسلام آباد ہیڈکوارٹر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے دستخط سے کراچی دفتر کو جاری ہو تھا اور چھان بین کے بعد فائل بند کر دی گئی ہے معزز سینیٹر دفتر میں آ کر اطمینان کر لیں ڈی جی آئی بی نے سینیٹر مظفر علی شاہ کے سوال کے جواب میں آگا ہ کیا کہ ٹیلی گراف ایکٹ1885 اورپاکستان ٹیلی کام ایکٹ1996 کے تحت کابینہ ڈویژن کی ہدایات پر عمل کیا جاتا ہے ۔

سینیٹر مظفر شاہ نے تجویز کیا کہ پارلیمنٹرینز کے بارے میں کسی بھی معاملے کے حوالے سے پہلے چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کریں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پارلیمنٹرین عوامی نمائندے ہیں فون ٹیپ کا مطلب ان پر اعتبار نہ کرنے کے برابر ہے محکمے عوامی نمائندوں کو بھرپور احترام دیں انہوں نے کہا کہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا ڈی جی آئی بی سے ملاقات کریں گے اور آئندہ اجلاس میں دوبارہ معاملے پر غور ہوگا اجلاس میں سینیٹر عطا الرحمن کے ساتھ چشمہ چیک پوسٹ میانیوالی پر پولیس ملازمین کے ناروا رویے کی تحریک استحقاق آج کے اجلاس میں آئی جی پولیس پنجاب کی عدم شرکت پر موخر کر دی گئی ۔

چیئرمین کمیٹی نے سختی سے ہدایت دی کہ اگلے اجلاس میں آئی جی پولیس پنجاب شرکت یقینی بنائیں سنجیدہ معاملہ ہے پہلے معزز سینیٹر کا استحقاق مجروع ہوا آئی جی کی عدم شرکت سے کمیٹی کا استحقاق بھی مجروع ہو ا ہے سینیٹر عطا الرحمن نے کہا کہ آئی جی پنجاب پولیس اجلاس میں خود آئیں پچھلی بار آر پی او راولپنڈی کو بجھوا گیا کمیٹی کا استحقاق مجروع نہ کریں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پہلی دفعہ معاملہ نہیں آیا پنجاب پولیس کے ناروا رویے کے تین چار بار پہلے بھی واقعات ہو چکے ہیں پولیس ہم سے ہے اور ہماری حفاظت کیلئے ہے رویہ اور انداز گفتگو ایسا اپنائیں جو عام آدمی کو متاثر کرے آئی جی کو پابند کیا گیا تھا سینیٹ نے طلب کیا تھا دوسری بار ایوان بالاء آنے سے قاصر ہیں ایسے نہیں چھوڑ سکتے اگلے اجلاس میں آئیں محرک کو مطمئن کریں وفاقی سیکرٹری مواصلات چیف سیکرٹریز بلوچستان، خیبر پختونخواہ ، فاٹا ، سینئر بورڈ آف ریونیو بلوچستان ، خیبر پختونخواہ، سی ای او ایف ڈبلیو او کی قائمہ کمیٹی مواصلات کے اجلاس میں عدم شرکت پر سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی تحریک محرک سینیٹر کی چین روانگی پر موخر کر دی چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا احترام لازمی ہونا چاہیے اعلیٰ افسران کو اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی معاملات کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں سیکرٹری اسٹبلیشمنٹ نے کہا کہ چیف سیکرٹریز کی جگہ ایڈیشنل چیف سیکرٹریز کو قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکت کی اجازت دی جائے چیئرمین کمیٹی نے اگلے اجلاس میں سیکرٹریز ، آئی جی پنجاب پولیس کو شرکت کی ہدایت دی ۔

سینیٹر چوہدری تنویر کی ایوان بالاء میں رول 56 ،198 اور209 رولز آف پروسیجر میں تجویز کردہ ترامیم پر اجلاس سے 48 گھنٹے قبل بریفنگ پیپر اردو اور انگریزی دونوں میں فراہم کرنے کی منظوری دی گئی۔

متعلقہ عنوان :