2014ء دھرنے میں پارلیمنٹ،اب کرپشن کو چیلنج کیا گیا ،خورشید شاہ

ہمارے لیڈر نے چار مطالبات حکومت کے سامنے رکھے ،اگر حکومت ان مطالبات پر بات کرنے کیلئے تیار ہو تو ہم ڈائیلاگ کریں گے،میڈیا سے گفتگو

بدھ 26 اکتوبر 2016 11:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26اکتوبر۔2016ء) قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے پارلیمنٹ ھاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2014ء میں جب دھرنا ہوا تھا تو اس وقت کے حالات اور تھے اور اس وقت پارلیمنٹ کو چیلنج کیا گیا تھا اور اب کرپشن کو چیلنج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر نے چار مطالبات حکومت کے سامنے رکھے ہیں اور اگر حکومت ان مطالبات پر بات کرنے کیلئے تیار ہو تو ہم ڈائیلاگ کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اج کے حالات کی ذمہ دار خود حکومت ہے جس نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہ دی اور جس کی وجہ سے وہ معاملات جنہیں پارلیمنٹ میں بیٹھ کے حل کیا جا سکتا تھا اب سڑکوں پر ارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس پر ٹی او ارز کو یکسر نظر انداز کرکے پانامہ ایشو کے ایک پر امن اور پارلیمانی حل کا موقع ضائع کر دیا اور حالات کو افرا تفری کی طرف دھکیل دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے عجلت میں ایک صحافی کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا اور پھر کسی دباو میں اکر اس کا نام ای سی ایل سے فوری طور پر نکال دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران کو بھی دانشمندی سے کام لینا چاپئے اور فوج کو بدنام نہیں کرنا چاہئے اور جیسا کہ کہا جا رہا ہے تو اگر انگلی اٹھ گئی تو ذمہ دار نواز شریف اور عمران خان ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈکٹیٹروں کے زمانے میں بھی احتجاج کیا اور اپنے لیڈروں اور کارکنوں کی جان کا نذرانہ دے کر جمہوریت کو بحال کیا اس لئے ہم جمہورہت کی قدر و قیمت جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یکم تاریخ کو سپریم کورٹ میں سماعت بھی بڑی اہمیت کی حامل ہے اور عدالت عظمی کی کارروائی کے تناظر میں بھی حالات کا جائزہ ضروری ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہماری پارٹی کی تاریخ جمہوریت کیلئے ہماری بے مثال قربانیوں کی داستان ہے اس لئے ہم جمہوریت اور جمہوری اصولوں سے کبھی انحراف نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :