شیخ رشید کے جلسے میں 2 نومبر کی تیاری کرنے جانا تھا ، حکومت نے خود بھی تیاری کرادی ، عمران خان

مجھے بنی گالہ میں تقریباً نظر بند کردیا گیا ، دونومبر کو 30ہزار پولیس والے بھی اسلام آباد جانے سے نہیں روک سکتے (ن) لیگ نے خود ہی قانون کی دھجیاں اڑادیں ، جب اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ تھا کہ کوئی رکاوٹیں نہیں ڈالنی تو میں پوچھتا ہوں کہ بنی گالہ کیوں بند کیا گیا اور مجھے کس قانون کے تحت گھر میں تقریباً نظر بند کردیا گیا،بنی گالہ میں پریس کانفرنس

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 11:37

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اکتوبر۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شیخ رشید کے جلسے میں 2 نومبر کی تیاری کرنے جانا تھا ، حکومت نے خود بھی تیاری کرادی ،مجھے بنی گالہ میں تقریباً نظر بند کردیا گیا ، دونومبر کو 30ہزار پولیس والے بھی اسلام آباد جانے سے نہیں روک سکتے ،(ن) لیگ نے خود ہی قانون کی دھجیاں اڑادیں ، جب اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ تھا کہ کوئی رکاوٹیں نہیں ڈالنی تو میں پوچھتا ہوں کہ بنی گالہ کیوں بند کیا گیا اور مجھے کس قانون کے تحت گھر میں تقریباً نظر بند کردیا گیا۔

بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پھر سے نواز شریف کی حکومت سے سوال پوچھتا ہوں کیا یہ بادشاہت ہے یا جمہوریت؟۔

(جاری ہے)

عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی پولیس غیر سیاسی ہے اور قانون پر چلتی ہے، پنجاب پولیس کو کے پی پولیس سے سبق سیکھنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح پنجاب پولیس نے کل خواتین پر ڈنڈے چلائے، انھیں اس پر شرم آنی چاہیے، ساتھ ہی انھوں نے پنجاب پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ شریف خاندان کے نوکر نہیں ہیں، آپ کو تنخواہ پاکستانی عوام کے ٹیکس سے ملتی ہے سپریم کورٹ نے انیتہ تراب کیس میں واضح طورپر حکم دیا تھا کہ کوئی بھی تنخواہ لینے والے کسی غیر قانونی حکم کو ماننے کا پابند نہیں ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کوہاٹ میں جلسہ کرنے گئے وہاں پولیس آزاد ہے اور دفعہ 144 نافذ نہیں ہے مجھے بتائیں کون سے قانون کے تحت مجھے شیخ رشید کے جلسے میں شرکت سے روکا گیا ہے انہوں نے کہا کہ آج عدلیہ کا بڑا امتحان ہے آزاد عدلیہ عوام کے حقوق کی حفاظت کرتی ہے ہائی کورٹ بتائے کہ کیا سارے قانون صرف ہمارے لیے ہیں عدالت نے پکڑ دھکڑ نہ کرنے ، رساتے بند نہ کرنے کا حکم دیا تھا آج راولپنڈی کے تمام رساتے بند ہیں سکول کالج میٹرو بس بھی بند ہے صرف میڈیا رہ گیا ہے اس کے سامنے بھی رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں تو کس قانون کی خلاف ورزی کی ہے انوہں نے کہا کہ ہم نے پنڈی دو نومبر کی تیاری کے حوالے سے جانا تھا ہمیں آج کسی ٹکراؤ کی ضرورت نہیں ہے 2 نومبر کو اسلام آباد میں بتائیں گے کہ عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے میں چیلنج کرتا ہوں دو نومبر کو بنی گالہ کے اردگرد 30ہزار پولیس اہلکار بھی تعینات کرو چیلنج کرتاہوں اسلام آباد جاؤں گا آمریت کی پیداوار نواز شریف کو جمہوریت کی پہلے سمجھ نہ اور نہ اب ہے انہیں اس وقت جمہوریت نظر آتی ہے جب انتخابات میں دھاندلی یا ان کے احتساب کی بات کی جائے نواز لیگ کی حمایت وہ لوگ کررہے ہیں جو کرپشن میں ملوث ہیں انہیں ڈر ہے کہ نواز شریف کے بعد ان کی باری آئے گی ۔

انہوں نے کہا کہ بزدل نواز شریف کسی کا سامنا نہیں کرسکتا اسے بتانا چاہتا ہوں جو مرضی کرلو تمہارا احتساب ہونے تک پیچھا نہیں چھوڑوں گا میری نظر بندی سے کوئی فرق نہیں پڑتا دو نومبر کو عوامی سیلاب سب کو بہا کر لے جائے گا نواز شریف اپنی کرپشن چھپانے کیلئے (میسنا ) معصوم بنا ہوا ہے ۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کے بعد عمران خان کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی احتجاج میں تیزی آئی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات میں بھی تیزی آگئی ہے۔