نیوزگیٹ،پرویز رشید کو خبررکوانا چاہیے تھی،معاملہ منطقی انجام تک پہنچائیں گے،چوہدری نثار

پرویز رشید کے ساتھ متازع خبر کے حوالے سے کچھ ریکارڈ شدہ اور کچھ غیر ریکارڈ شدہ چیزیں تھیں،انہیں صحافی کو کہنا چاہیے تھا کہ خبر غلط ہے کچھ حقائق ابھی تک واضح نہیں، آرمی چیف نے وزیراعظم سے کہا تھا کہ ڈان کی خبرکے حوالے سے جو بھی فیصلہ کریں،پہلے ہم سے شیئر کرلیں سول ملٹری ملاقات میں کبھی تلخی نہیں ہوئی بلکہ اس کے قریب تک نہیں گئے،نان اسٹیٹ ایکٹرز کے معاملے پر کوئی اختلاف نہیں، ایک پیج پر ہیں لاک ڈاوٴن کرنے سے حکومت کی بدنامی بعد میں ملک کی پہلے ہوگی، کوشش کر رہا ہوں کہ معاملات افہام وتفہیم سے حل ہو جائیں،پریس کانفرنس

پیر 31 اکتوبر 2016 11:44

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اکتوبر۔2016ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پرویز رشید کو بطور وزیر اطلاعات خبر رکوانا چاہیے تھی۔ جلد ڈان نیوز کی خبر کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ، کچھ مزید نام سامنے آئیں گے۔سیاسی اور عسکری قیادت میں تلخ کلامی کی بات سراسر جھوٹ ہے۔لاک ڈاوٴن کرنے سے حکومت کی بدنامی بعد میں ملک کی پہلے ہوگی۔

بیک چینل سے کوشش کر رہا ہوں کہ معاملات افہام وتفہیم سے حل ہو جائیں۔یہ بات انہوں نے اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ڈان لیکس اور پاناما لیکس پاکستان کو لے بیٹھیں گی۔ پرویز رشید کو بطور وزیر اطلاعات خبر رکوانا چائیے تھی۔ پرویز رشید کے ساتھ متازع خبر کے حوالے سے کچھ ریکارڈ شدہ اور کچھ غیر ریکارڈ شدہ چیزیں تھیں۔

(جاری ہے)

ان سے کہا گیا تھا کہ صحافی سرل المیڈہ کے پاس وزیراعظم اور آرمی چیف کے حوالے سے ایک خبر ہے، جس پر وہ ان کا موقف لینا چاہتا ہے۔ پرویز رشید کو صحافی کو کہنا چاہیے تھا کہ خبر غلط ہے۔کچھ ایسے حقائق ہیں جوابھی تک واضح نہیں تھے جوآج کلیئرہوجائیں گے، پریس کانفرنس کل بھی ہوگی ،کل عدالتی فیصلوں کے بعدکچھ باتیں مزیدواضح ہونگی، کوئی سچ بول رہا ہے یا جھوٹ،ملکی مفاد ہے یا ملکی مفاد کیخلاف بات ہوتی ہے،میڈیا چھاپ دیتا ہے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ آرمی چیف نے وزیراعظم سے کہا تھا کہ ڈان کی خبرکے حوالے سے جو بھی فیصلہ کریں،پہلے ہم سے شیئر کرلیجیئے گا۔آرمی چیف سے ملاقات خوشگوارماحول میں ہوئی۔اس بات کی تردیدکرنی ہے تو آئی ایس پی آر کرے، غائبانہ عسکری ذرائع کو نہیں مانتا۔پرویز رشید کے جب نوٹس میں آیا کہ سرل کے پاس ایک خبر ہے،تو ان کو چاہیئے تھا اس کو روکتے،وہ نہ رکتا تو ڈان کے ایڈیٹر ظفرعباس کو کہتے، چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ وہ بھی نہ مانتے تو حکومت سے بات کرتے،آج تک سول ملٹری کی ملاقات میں کبھی تلخی نہیں ہوئی بلکہ اس کے قریب تک نہیں گئے،نان اسٹیٹ ایکٹرز کے معاملے پر کوئی اختلاف نہیں،سول ملٹری ایک پیج پر ہیں۔

اس وقت ملک میں سچ اور جھوٹ کی کوئی تمیز نہیں ۔ ہر سچی جھوٹی خبر چل رہی ہے ،عوام کو نہیں پتا کہ کیا سچ ہے کیا جھوٹ ،خبرسا منے آنے کے بعدفوری ابتدائی انکوائری کا فیصلہ کیاگیا،کوئٹہ میں انگریزی اخبارکی خبرسے متعلق ایک الگ اجلاس ہوا،کوئٹہ میں اجلاس کے دوران آرمی چیف نے خبرسے متعلق استفسارکیا،نواز شریف نے مجھ سے سوالات کئے۔ایک موقع پر خود کو تحقیقات سے الگ کرلیا تھا۔

کچھ لوگوں کاوتیرہ ہے کہ ہرچیزکوجھوٹ کے لباد ے میں پیش کرناہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ تمام معلومات سب سے پہلے وزیراعظم کو بتائیں،وزیراعظم نے معلومات آرمی چیف سے شیئرکرنیکی ہدایت کی۔پرویز رشید نے خوش دلی سے فیصلہ قبول کیا، پرویز رشید کا اپنا ایک موقف ہے۔پرویزرشیدکواپناموقف کمیٹی کے سامنے پیش کرنیکی درخواست کی،پرویزرشیدکوکہا اس معاملے کومیڈیا پر لانے سے گریز کریں، نان اسٹیٹ ایکٹر کے حوالے سے ہمیشہ اتفاق رائے رہا ہے،پرویزرشیدنے عہدہ چھوڑنے سے متعلق وزیراعظم کافیصلہ دل سے قبول کیا۔

وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ جھوٹی خبر دینے والا قوم کے سامنے آنا چاہئے۔سیکرٹری خارجہ کا نام لئے جانے پر افسوس ہوتا ہے۔سیکرٹری خارجہ نے بالکل نہیں کہاکہ پاکستان تنہائی کاشکار ہورہاہے۔ انہوں نے تنہائی کے بجائے ری الائنمنٹ کی بات کی۔چوہدری نثار نے لپا کہ اسلام آباد کے شہریوں کے حقوق کا دفاع حکومت کی ذمہ داری ہے۔نیوکلیئر پاورکی ایک حیثیت ہوتی ہے دشمنوں کی نظر میں ہمارا کیا امیج جائے گا اگر دارلحکومت بند ہوجائے گا،میں فوجی کا پوتاہوں،ایک فوجی کا بھائی ہوں،تین فوجیوں کا بہنوئی ہوں۔

اس کا مطلب ہے میں جو مرضی کرتا پھروں؟ پچھلی باردھرناہوا،پی ٹی آئی اورپی اے ٹی سے معاملات طے ہوئے،یہ اور بات ہے بعد میں دونوں جماعتوں نے وعدہ خلافی کی، معاملہ افہام وتفہیم سے حل کرناکیلئے کوشش کی، اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد کولاک ڈاوٴن کرنے کا پیغام دیا گیا ہے،اس بارپارلیمنٹ یاریڈزون میں کسی کونہیں جانے دیں گے،لاک ڈاوٴن ریاست کیخلاف جرم ہے، میڈیا، وکلا اور خواتین پر ہاتھ نہ اٹھانے کی ہدایت کی تھی، ایک خاتون فوجی افسر کی بیٹی ہونے کی دھمکیاں دے رہی تھی،ہمارا گرفتاریوں کا کوئی پروگرام نہیں، وزیرداخلہ نے کہا کہ پولیس، قانون نافذکرنیوالے اداروں کاکام ہے کہ وہ لاک ڈاوٴن کوروکیں،معاملے پرقیاس آرائی نہ کی جائے،معاملہ خراب ہوجائیگا،پولیس فورس پاکستان کی ہے میری یا ن لیگ کی نہیں ،امیج یہ بنتا ہے کہ ایک جتھا آتا ہے اور کیپٹل بند کردیتا ہے۔

بڑے گھن گرج سے قادری اور عمران خان لاہور سے یہاں آئے تھے، عمران خان نے پکی ضمانت دی تھی کہ ریڈ زون میں نہیں جائیں گے۔گزشتہ دھرنے میں جو کچھ ہواوہ آپ کے سامنے ہے، عمران خان کوایک مشترکہ دوست کے ذریعے پیغام بھجوادیاہے کہ اسلام آباد لاک ڈاون کسی صورت میں نہیں ہونے دوں گا۔