پرویز رشید کوئی بچہ تو نہیں جو بغیر پوچھے خبر آگے بڑھا دی، عمران خان

پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا گیا لیکن وہ بادشاہ کی اجازت کے بغیر ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا چوہد ری نثار ایک کرپٹ وزیر اعظم کا کیسے دفاع کر رہے ہیں، انکا کام حق پر کھڑا ہونا ہے لال حویلی کو کیوں بند کیا گیا وہاں تو کوئی اسلحہ نہیں تھا صرف شیخ رشید کا سگار ہی تھا تحریک انصاف پرامن سیاسی پارٹی ہے ہمیں پرامن احتجاج کرنے دیں مجرم شخص کو کبھی وزیراعظم نہیں مانتا، مجرم وزیراعظم کو بچانے کے لئے قوم کا پیسہ تباہ کیا جا رہا ہے، وفاقی وزیر داخلہ کی بنی گالہ کے باہر میڈیا سے بات چیت

پیر 31 اکتوبر 2016 11:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اکتوبر۔2016ء)پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایک مجرم شخص کو کبھی وزیراعظم نہیں مانتا اور مجرم وزیراعظم کو بچانے کے لئے قوم کا پیسہ تباہ کیا جا رہا ہے،پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا گیا لیکن وہ بادشاہ کی اجازت کے بغیر ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا ،پرویز رشید کوئی بچہ تو نہیں جو بغیر پوچھے خبر آگے بڑھا دی، چوہد ری نثار ایک کرپٹ وزیر اعظم کا کیسے دفاع کر رہے ہیں، انکا کام حق پر کھڑا ہونا ہے ، لال حویلی کو کیوں بند کیا گیا وہاں تو کوئی اسلحہ نہیں تھا صرف شیخ رشید کا سگار ہی تھا ، تحریک انصاف پرامن سیاسی پارٹی ہے ہمیں پرامن احتجاج کرنے دیں۔

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا بنی گالہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نیوزگیٹ معاملے سے ملک کی سکیورٹی پبلک ہوئی، پرویز رشید کا کوئی قصور نہیں تھا وہ کوئی بچہ تو نہیں تھا وہ بہت عرصے سے (ن) لیگ کی میڈیا کے سامنے ان کی نمائندگی کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ چودھری نثار علی خان کی پریس کانفرنس کے بعد نیوز گیٹ کی انکوائری کی تحقیقات کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا پر خبر کی اشاعت میں شاہی خاندان کا بھی ہاتھ ڈھونڈا جا رہا ہے ۔ پرویز رشید اس اہم خبر کو روک نہیں سکتا تھا اس پر شاہی خاندان کا دباؤ تھا ۔اس خبر کے ذریعے سے بھارتی لابی پاکستان کی فوج کو کمزور کرنا چاہتی تھی یہ سٹوری فیڈ کی گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ایک مجرم وزیراعظم کی کرپشن چھپانے کیلئے ساری حکومتی مشینری استعمال کی جا رہی ہے اور قوم کا پیسہ تباہ کیا جا رہا ہے، نواز شریف جو بھی کر لیں ان کا چوری کیا ہوا پیسہ ہضم نہیں ہونے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مجرم کو کبھی وزیراعظم قبول نہیں کروں گا، عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، مجھے کس جرم کے تحت بنی گالہ میں بند کیا گیا ہے، نواز شریف مجھے روک نہیں سکتے، ہر روز لوگوں کا جذبہ بڑھتا جا رہا ہوں اور جب تک زندہ ہوں نواز شریف کی کرپشن کا پیچھا کروں گا۔

وزیر اعظم پانامہ لیکس میں رنگے ہاتھوں میں چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں ۔ مریم نواز نے کہا تھا کہ ہماری کوئی جائیداد نہیں ہے ۔ 2005 میں پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نے اپنی جائیداد کا اعتراف کیا ۔ (ن) لیگ والے اپنے ضمیر کی آواز دیں ۔ رزق کسی کے ہاتھ میں نہیں آپ کا کام ہے جو حق ہے اس پر قائم رہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کہتے ہیں کے پی کے سے مسلح افراد آ رہے تھے اس لئے موٹر وے کو بند کردیا تو لال حویلی کو کیوں بند کر دیا گیا وہاں تو شیخ رشید کا ہتھیار سگار ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا ہے انہون نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے پاس ملنے آ رہے تھے ان کے پاس اسلحہ بردار گارڈ ہوتے ہیں کیونکہ وہ ڈی آئی خان سے تعلق رکھتا ہے انہیں طالبان سے خطرہ ہے انہیں دھمکیاں مل چکی ہیں ہے انہوں نے کہا کہ مشرف کی ڈکٹیٹر شپ اس جمہوریت سے بہتر ہے اس جمہوریت میں ماڈل ٹاؤن میں معصوم شہریوں پر گولیاں برسا کر درجنوں افراد کو شہید کر دیا گیا انہوں نے کہا کہ ہمارے نومبر کا دھرنا اسلام آباد میں ہو گا جس میں 10 لاکھ افراد شریک ہوں گے ۔

10 لاکھ افراد ایک جگہ پر جمع ہو نگے تو خود بخود شہر لاک ڈاؤن ہو جاتا ہے عراق جنگ کے دوران برطانیہ میں 10 لاکھ افراد اکٹھے ہوئے تھے تو پورا شہر لاک ڈاؤن ہوا تھا انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے ارکان نے بھی اسمبلی میں کہا کہ سی پیک منصوبے میں کے پی کو نظرا نداز کر دیا گیا ہے ۔ دونوں بھائیوں نے چین جا کر معاہدہ کیا تین سال پہلے ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے ۔

عمران خان نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ایک 3 روزہ بچی آنسو گیس شیل کی وجہ سے جاں بحق ہو گئی جب کہ ایک لیفٹیننٹ کرنل بھی حادثے میں شہید ہوا، ان دونوں کی ایف آئی آر شہباز شریف کے خلاف درج ہونی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران بہت ہی خطرناک گیم رہے ہیں، علی امین گنڈہ پور ایک وزیر ہے اور اس کی گاڑی کی تلاشی لینا غیر قانونی ہے، سی پیک کی وجہ سے پہلے ہی چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی پیدا ہو رہا ہے اور اس طرح کے اقدامات سے پنجاب کے خلاف خیبر پختونخوا میں مزید تعصب پھیلے گا۔

چیرمین تحریک انصاف نے ایک بار پھر کارکنوں کو ہر صورت بنی گالہ پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے تو کارکن جس طرح بھی ممکن ہو، رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے کل ہی بنی گالہ پہنچیں، بنی گالہ سے ہی اسلام آباد پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں تو ان کے ججز پیش ہوں گے جب کہ سپریم کورٹ میں خود پیش ہوں گا۔