پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے ایک میکرو اکنامک ریفارمز پروگرام مکمل کیا ہے‘ اب ہمیں مزید محنت کرنی ہے٬ قوم کے مسائل حل کرنے اور معاشی بہتری کیلئے دن رات کام کرنا ہے‘ میرے لئے سب سے زیادہ باعث اطمینان بات یہ ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا‘ اپوزیشن نے معاملہ کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے اس ایشو کو قانونی طور پر حل کرنے کی حکومت کی پرخلوص کوششوں کو نقصان پہنچایا‘اب معاملہ سپریم کورٹ میں ہے جہاں ملک کے قانون کے مطابق اس کا فیصلہ ہوگا

وزیراعظم محمد نواز شریف کا وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 3 نومبر 2016 11:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3نومبر۔2016ء) وفاقی کابینہ نے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی قیادت پر مشتمل حکومت کی اقتصادی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی ہے جس کے نتیجے میں سٹینڈرڈز اینڈ پوورز (ایس این پی) نے پاکستان کی ساورن کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری لاتے ہوئے اسے منفی بی سے بی کر دیا ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کو یہاں وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت ہوا۔

کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے غیر پارلیمانی قوتوں کو مسترد کرنے پر قوم سے اظہار تشکر کیا۔ پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے آئی ایم ایف کی ایم ڈی اور ایشیئن ڈویلپمنٹ بینک کے صدر پاکستان آئے جنہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا پروگرام ختم ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے ایک میکرو اکنامک ریفارمز پروگرام مکمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں مزید محنت کرنی ہے٬ قوم کے مسائل حل کرنے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے لئے سب سے زیادہ باعث اطمینان بات یہ ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ مسلسل کوشش کرتا رہا اور بذات خود سپریم کورٹ کو کمیشن بنانے کیلئے رجوع کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے معاملہ کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے اس ایشو کو قانونی طور پر حل کرنے کی حکومت کی پرخلوص کوششوں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ اب معاملہ سپریم کورٹ میں ہے جہاں ملک کے قانون کے مطابق اس کا فیصلہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنی قانونی ٹیم کو پٹیشن کے قابل سماعت ہونے پر بحث سے روک دیا ہے اور کہا کہ اس پٹیشن کو ایڈمٹ ہونے دیا جائے۔

وزیراعظم نے کنٹونمنٹ بورڈ٬ بلدیاتی اداروں٬ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مسلسل کامیابیوں کا ذکر کیا جو منتخب حکومت پر عوام کے اعتماد کا ثبوت ہے۔ انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ ملک کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کیلئے منتخب حکومت کے سخت کام کی حمایت کرے۔ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین اسحاق ڈار سے کہا کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس کے دوران انتخابی اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی جائے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی اصلاحات سے متعلق جامع تجاویز تیار کی جائیں تاکہ ملک میں انتخابی نظام کی بہتری کیلئے ضروری آئینی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات شفاف ہونے چاہئیں جو کسی بھی تنازعہ سے پاک ہوں تاکہ سیاسی جماعتیں مکمل اعتماد اور اطمینان کے ساتھ انتخابی عمل میں حصہ لے سکیں۔

وزیراعظم نے قوم کی سیاسی بلوغت کو خراج تحسین پیش کیا جس نے غیر جمہوری سیاست کو مسترد کیا۔ کابینہ نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کیلئے اور مالی نقصان کے ازالہ کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان کیا۔ کابینہ نے پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ کے شہداء اور گڈانی میں بحری جہاز کے آتشزدگی کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے فاتحہ کی۔

وزیراعظم نے سانحہ کے اسباب کا پتہ چلانے کیلئے فوری تحقیقات کا حکم دیا اور وزیر دفاعی پیداوار کی سربراہی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں کابینہ سیکرٹری٬ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت دفاع اور سیکرٹری بندرگاہیں و جہاز رانی بطور ارکان ہوں گے۔ کابینہ نے وزیر خزانہ کی قیادت پر مشتمل حکومت کی اقتصادی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی جس کے نتیجہ میں ایس این پی میں بہتری آئی اور پاکستان کی ساورن کریڈٹ ریٹنگ منفی بی سے بی ہو گئی۔

وزیراعظم اور کابینہ نے اسلام آباد پر یلغار اور وفاقی دارالحکومت کو لاک ڈائون کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے پر وزیر داخلہ کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے وزیر داخلہ اور ان کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ اور ان کی ٹیم نے قانون کی حکمرانی٬ اور ریاست اور ریاست کے اداروں کی رٹ کو برقرار رکھنے کے ساتھ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اور قیام امن کیلئے فریضہ کو شاندار طریقہ سے سرانجام دیا۔

اجلاس کے دوران وزیر داخلہ نے پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی قابل تعریف کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے بہترین قیادت اور رہنمائی فراہم اور خود پر اعتماد کئے جانے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ کابینہ کے اجلاس کو ماحولیاتی تبدیلی بارے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن میں پاکستان کے قومی پرعزم کردار سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں افغان پناہ گزینوں کی واپسی اور اس سلسلہ میں انتظامات سے متعلق قومی پالیسی کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

نیشنل میری ٹائم پالیسی سے متعلق رپورٹ کو مؤخر کیا گیا تاکہ مناسب فیصلہ کیلئے متعلقہ حلقوں سے مزید تجاویز حاصل کی جائیں۔ کابینہ نے انٹرنیشنل چائلڈ ابڈکشن سے متعلق 25 اکتوبر 1980ء کے کنونشن بارے اپنا فیصلہ مؤخر کیا۔ کابینہ نے اطلاعات تک رسائی کے بل 2016ء سے متعلق قانونی مقدمات کو نمٹانے٬ نجی اور سرکاری سکولوں میں قرآن پاک کی تعلیم کے بل٬ تنازعات کے متبادل حل 2016ء٬ پاکستان کلائمیٹ چینج ایکٹ 2016ء٬ کارپوریٹ بحالی بل 2016ء٬ ڈرافٹ کمپنیز بل 2016ء٬ مقدمہ بازی کی لاگت کے بل 2016 سے متعلق کابینہ کمیٹی کی منظوری کی توثیق کی اور 31 اکتوبر 2016ء کے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس فیصلوں کی منظوری دی۔

کابینہ نے ماحولیاتی تبدیلی بارے پیرس معاہدہ کی توثیق کی۔ وزیراعظم نے گذشتہ سال دسمبر میں پیرس ہونے والے ماحولیاتی تبدیلی بارے اجلاس میں خود شرکت کی تھی۔ کابینہ نے پاکستان اور جمہوریہ چیک کے درمیان دفاعی تعاون بارے مفاہمت کی یادداشت کے تحت ضوابط کے دستخط کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان اور برازیل کے درمیان فنی تعاون بارے معاہدہ کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے پشاور۔کراچی موٹروے اور قراقرم ہائی وے فیز ٹو (حویلیاں تھاکوٹ) پراجیکٹ سے متعلق بین الحکومتی فریم ورک معاہدہ پر دستخط کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ایشیائی انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کے معاہدے کے آرٹیکلز کا بھی جائزہ لیا اور سٹیٹ بینک آف پاکستان اور بیلجیئم کے نیشنل بینک کے درمیان بات چیت کے آغاز کی منظوری دی جو دونوں ممالک میں بینکاری آپریشنز میں باہمی تعاون کے حوالہ سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے سے متعلق ہے جس سے پاکستان اور بیلجیئم کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو سہولت ملے گی اور بیلجیئم اور یورپی یونین میں رہنے والے پاکستانی بھی اس سہولت سے مستفید ہوں گے۔

کابینہ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور فلپائن کے سنٹرل بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی منظوری دی جو بینکنگ سپر وژن اور معلومات کے تبادلے کے شعبہ سے متعلق ہے۔ کابینہ نے پاکستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان ترقی نوجوانان کے شعبہ میں معاہدہ کے سلسلہ میں بات چیت کے آغاز کی بھی منظوری دی اور پاکستان اور سری لنکا کے درمیان یوتھ ڈویلپمنٹ کے شعبہ میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیلئے بات چیت کے آغاز کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے پاکستان اور بیلا روس کے درمیان فوڈ سیکورٹی٬ ویٹرنری٬ سینیٹری فیلڈ٬ پلانٹ قرنطینہ کے شعبہ میں ریسرچ اور فائیٹو سینیٹری اقدامات کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان اور اومان کے درمیان لیبر اور مین پاور ٹریننگ کے شعبہ میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی منظوری دی اور پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان لیبر ایمپلائمنٹ اور سوشل پروٹیکشن کے شعبہ میں تعاون کیلئے معاہدہ پر دستخط کے سلسلہ میں بات چیت کے آغاز کی بھی اصولی منظوری دی۔

کابینہ نے پاکستان اور کویت کے درمیان کویت میں پاکستانی پروفیشنلز کی پبلک سیکٹر کے ذریعے ریکروٹمنٹ کیلئے مفاہمت کی یادداشت کے مسودہ بارے بات چیت شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس کے دوران پاک۔چائنہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان کسٹم انتظامیہ کے درمیان الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے ٹیکس امور میں باہمی انتظامی معاونت سے متعلق کثیر الجہتی کنونشن کی بھی توثیق کی۔