عمران خان کو نہ الفاظ نہ نظر اور نہ ہی اپنی حرکتوں پر قابو ہے ، یوم تشکر کے نام پر سرکس کا انعقاد کیا گیا، ن لیگ

حیران ہوں کہ 5یا 6 ہزار کرسیوں پر10 لاکھ آدمی کیسے بیٹھ گئے، عمران خان سپریم کورٹ کی توہین کے مرتکب ہوئے ، کوئی شخص ریاستی اداروں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش نہ کرے ، تحریک انصاف کالا چشمہ پارٹی بن کر رہ گئی ، عمران خان جن ضابطوں کی بات کرتے ہیں پہلے خود پر لاگو کریں ، پرویز خٹک مت بھولیں صوبے میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود ان کی حکومت ہے ، صوبے میں حکومت بنانے دینے پر پرویزخٹک مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کریں تحریک انصاف کا دونومبرکا لاک ڈاؤن تو فلاپ ہوگیا، عمران خان پر پارٹی فنڈ کھانے کا الزام ہے ، ان کی تلاشی ہوئی تو نہ جانے کیا کیا نکلے گا ، جانتے ہیں پرویز خٹک کتنا بڑا ببر شیر ہے ، بلین ٹری سونامی کے درختوں نے سلیمانی ٹوپی پہن لی، لوگوں نے عمران خان کے ڈراموں پر یقین کرنا چھوڑدیا ہے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی وزیرمملکت مریم اورنگزیب اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 3 نومبر 2016 11:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3نومبر۔2016ء )وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کو نہ الفاظ نہ نظر اور نہ ہی اپنی حرکتوں پر قابو ہے ، یوم تشکر کے نام پر سرکس کا انعقاد کیا گیا، حیران ہوں کہ پانچ یا چھ ہزار کرسیوں پر دس لاکھ آدمی کیسے بیٹھ گئے، عمران خان سپریم کورٹ کی توہین کے مرتکب ہوئے ، کوئی شخص ریاستی اداروں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش نہ کرے ، تحریک انصاف کالا چشمہ پارٹی بن کر رہ گئی ، عمران خان جن ضابطوں کی بات کرتے ہیں پہلے خود پر لاگو کریں ، پرویز خٹک مت بھولیں صوبے میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود ان کی حکومت ہے ، صوبے میں حکومت بنانے دینے پر پرویزخٹک مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کریں تحریک انصاف کا دونومبرکا لاک ڈاؤن تو فلاپ ہوگیا، عمران خان پر پارٹی فنڈ کھانے کا الزام ہے ، ان کی تلاشی ہوئی تو نہ جانے کیا کیا نکلے گا ، جانتے ہیں پرویز خٹک کتنا بڑا ببر شیر ہے ، بلین ٹری سونامی کے درختوں نے سلیمانی ٹوپی پہن لی، لوگوں نے عمران خان کے ڈراموں پر یقین کرنا چھوڑدیا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو یہاں وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں تحریک انصاف کے جلسے پرر ردعمل دے رہے تھے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ یوم تشکر کے نام سے عمران خان سرکس جاری تھی ، سوچا تھا کہ عمران خان مسئلہ کشمیر اور عوامی مسائل پر بات کریں گے ، عمران خان اور ان کے ساتھیوں کا ہدف صرف حکومت تھی، ماضی سے لیکر آج تک نوازشریف کی سیاست پروان چڑھی، عمران خان نوازشریف جیسا تحمل اور توکل پیدا کریں ، بے ادب شخص نامراد رہتا ہے ، نقلیں اتارنے والے کسی فلم میں اداکاری تو کر سکتے ہیں سیاست نہیں ، جن ضابطوں کی دوسرے کے لئے بات کرتے ہیں پہلے خود پر بھی لاگو کریں ،عمران خان صاحب آپ پر اپنی پارٹی کا فنڈ کھانے کا الزام ہے ، حیران ہوں کہ پانچ یا چھ ہزار کرسیوں پر دس لاکھ آدمی کیسے بیٹھ گئے ۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک صاحب نے غیر پارلیمانی زبان استعمال کی، صوبے میں حکومت پر پرویز خٹک ، مولانا فضل الرحمان کے شکر گزار بنیں ، عمران خان کو نہ الفاظ ، نہ نظر اور نہ ہی اپنی حرکتوں پر قابو ہے، ہم نے سول اور آمرانہ ادوار میں کئی بار تلاشی دی ، خان صاحب آپ کی تلاشی ہو گی تو نہ جانے کیا کیا نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک نہ بھولیں کہ صوبے میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود ان کی حکومت ہے ، پرویز خٹک نے پنجاب اور پشتون کا نعرہ لگا کر ریاست سے زیادتی کی ، پرویز خٹک کے اسلام آباد پر دھاوے کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تمام راستے کھلے ہونے کے باوجود خان صاحب آپ کا شو ناکام ہو گیا ، تحریک انصاف اب کالا چشمہ پارٹی بن گئی ہے ،عمران خان صاحب کی گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے کی عادت ہے ، عمران خان نے سابق صدر آصف زرداری اور خورشید شاہ کو بھی نہ بخشا، خیبرپختونخوا نے اپنے بنائے ہوئے احتساب کمیشن کا کباڑا کردیا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سپریم کورٹ کی توہین کے مرتکب ہوئے ، مرضی کے فیصلوں کے لئے دباؤ ڈالنا عمران خان کی پرانی عادت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو عدالتوں کے خلاف سازش اور دباؤ کی اجازت نہیں دے سکتے ، خان صاحب آپ توبنی گالہ میں تھے لیکن کارکن باہر خوار ہو رہے تھے ، دو نومبر کا لاک ڈاؤن بری طرح ناکام ہوچکا ہے ، لوگوں نے عمران خان کے ڈراموں پر اعتماد کرنا چھوڑدیا ہے ، عدلیہ کی بحالی کی تحریک میں نوازشریف کا تاریخی کردار ہے ، دوسروں کو گالیاں دینے والے پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں ،خان صاحب پارٹی لیڈر کو گالیاں زیب نہیں دیتی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دھرنے کے دوران پی ٹی وی سمیت سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا گیا ، دھرنے کا ڈرامہ نہ رچاتے تو اس سے اچھا جلسہ کر سکتے تھے ، دوسروں کو سیکیورٹی رسک کہنے والے عمران خان خود جمہوریت کے لئے رسک ہے ، ہم سمجھتے تھے کہ حکومت کو کوئی مشورہ دیا جائے گا ۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے سیاست سے وضع داری ختم کرنے کی بھونڈی کوشش کی ، چھ ماہ کی کوششوں کے بعد صرف دس ہزار لوگوں کو پریڈ گراؤنڈ میں جمع کیا جا سکا، عمران خان سیاسی کیرئر بند ہو چکا ہے ، قوم عمران خان کی فسادی سیاست کو ختم کر چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تقریر شروع کرتے ہیں تو خواتین اور مائیں اپنا ٹی وی بند کردیتی ہیں ، اقتصادی ترقی کے دشمن کا نام عمران خان ہے ، خیبر پختونخوا نے وفاق کے خلاف اعلان جنگ کیا ، وزیراعظم نے اپنی ٹیم سے کہا کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو، ایف سی اور پولیس نے پاکستان اور شہریوں کی حفاظت کے لئے اقدامات کئے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ خان صاحب ابھی بھی سنبھلنے کا وقت ہے ، خیبرپختونخوا کی عوام آپ کا انتطار کر رہی ہے ۔

وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزیرداخلہ کی اعلیٰ حکمت عملی کی وجہ سے انتشار سے بچ گیا ، تحریک انصاف کا یوم تشکر یوم ندامت تھا ، دوسروں کی عزتیں اچھالنے والوں کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے گزشتہ دھرنے کے دوران ملک کو نقصان پہنچایا ، اس دفعہ ہمارے پاس مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ آئے ، بہترین انتظامات پر وزیرداخلہ مبارکباد کے مستحق ہیں ، عوام کے جان ومال کا تحفظ حکومت کا اولین فرض ہے ، اللہ تعالیٰ کے مشکور ہیں کہ اسلام آباد کے شہریوں کے معاملات بحال ہیں ، عمران خان عدالتوں پر دباؤڈالنے کے اوچھے ہھتکنڈوں کی بجائے اپنے صوبے پر توجہ دیں ۔